عائد
محفلین
میں یہ کیسی حماقت کر رہا ہوں
تری خود سے شکایت کر رہا ہوں
مری سادہ دلی کی داد تو دے
ترے غم کی حفاظت کر رہا ہوں
کہا تھا جاودانی ہے محبت
لے دیکھ اب تک محبت کر رہا ہوں
میں کاغذ پر بنا کر ہونٹ تیرے
انہیں چھونے کی جُرْأَت کر رہا ہوں
میں اپنی اوک میں مہتاب بھر کے
چکوروں سے شرارت کر رہا ہوں
میں ان آنکھوں سے شرمندہ ہوں عائدؔ
کہ خوابوں کی تجارت کر رہا ہوں
تری خود سے شکایت کر رہا ہوں
مری سادہ دلی کی داد تو دے
ترے غم کی حفاظت کر رہا ہوں
کہا تھا جاودانی ہے محبت
لے دیکھ اب تک محبت کر رہا ہوں
میں کاغذ پر بنا کر ہونٹ تیرے
انہیں چھونے کی جُرْأَت کر رہا ہوں
میں اپنی اوک میں مہتاب بھر کے
چکوروں سے شرارت کر رہا ہوں
میں ان آنکھوں سے شرمندہ ہوں عائدؔ
کہ خوابوں کی تجارت کر رہا ہوں