مقبول
محفلین
محترم سر الف عین ، دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
وہ کم سے کم یہ ایک تو احسان کر گیا
خود آ کے میری موت کو آسان کر گیا
اک لفظ بھی ادا نہ ہوا اس کے روبرو
حالانکہ ، سب کہوں گا، میں تھا ٹھان کر گیا
محفل میں اک نگاہ بھی مجھ پر نہ ڈال کر
پیدا وُہ میری آنکھ میں طوفان کر گیا
——
“کوئی نہ سر اٹھا کے چلے” اب کے شہر میں
حاکم ہے جاری آج یہ فرمان کر گیا
آنکھوں کو بند رکھنا بھی لازم دیا قرار
سچ بولنا ہے جرم، وُہ اعلان کر گیا
——
مقبول اس کے پاس سوا اس کے تھا بھی کیا
جتنے بھی زخم تھے مجھے وہ دان کر گیا
وہ کم سے کم یہ ایک تو احسان کر گیا
خود آ کے میری موت کو آسان کر گیا
اک لفظ بھی ادا نہ ہوا اس کے روبرو
حالانکہ ، سب کہوں گا، میں تھا ٹھان کر گیا
محفل میں اک نگاہ بھی مجھ پر نہ ڈال کر
پیدا وُہ میری آنکھ میں طوفان کر گیا
——
“کوئی نہ سر اٹھا کے چلے” اب کے شہر میں
حاکم ہے جاری آج یہ فرمان کر گیا
آنکھوں کو بند رکھنا بھی لازم دیا قرار
سچ بولنا ہے جرم، وُہ اعلان کر گیا
——
مقبول اس کے پاس سوا اس کے تھا بھی کیا
جتنے بھی زخم تھے مجھے وہ دان کر گیا