امان زرگر
محفلین
گنہگاری درِ رحمت پہ مولا کھینچ لائی ہے
سوالِ دردمندی ہے، ندامت ہے، دہائی ہے
عجب حالت بنی ایسی مداوا ہو سکے کیسے؟
سراپا معصیت ہے دشت دل ظلمت سی چھائی ہے
ستم گرویدہ جاں میری، بہت رنجیدہ دل میرا
تہی داماں میں ہوں یا رب تری نازاں خدائی ہے
تڑپ اک دل میں ہو پیدا سنور جائے جنوں میرا
یہ درویشی یہ کم پائی سراسر خود نمائی ہے
تمنائے دلِ مضطر بصد منت سرِ محفل
سلیقہ کچھ ہو اب پیدا عمر رفتہ گنوائی ہے
سوالِ دردمندی ہے، ندامت ہے، دہائی ہے
عجب حالت بنی ایسی مداوا ہو سکے کیسے؟
سراپا معصیت ہے دشت دل ظلمت سی چھائی ہے
ستم گرویدہ جاں میری، بہت رنجیدہ دل میرا
تہی داماں میں ہوں یا رب تری نازاں خدائی ہے
تڑپ اک دل میں ہو پیدا سنور جائے جنوں میرا
یہ درویشی یہ کم پائی سراسر خود نمائی ہے
تمنائے دلِ مضطر بصد منت سرِ محفل
سلیقہ کچھ ہو اب پیدا عمر رفتہ گنوائی ہے
آخری تدوین: