امان زرگر
محفلین
۔۔۔
میں جو مدہوش ہوں مدہوش مجھے رہنے دے
چارہ گر! درد کے ہم دوش مجھے رہنے دے
خواہشِ جبہ و دستار نہیں ہے مجھ کو
خاک ہوں زینتِ پاپوش مجھے رہنے دے
جرم اتنا ہے چمکتا ہوں ستارہ بن کر
اشک ہوں، پلکوں کی آغوش! مجھے رہنے دے
ضبط ٹوٹا تو ترا نام زباں پر ہوگا
میں ہوں خاموش تو خاموش مجھے رہنے دے
تیری محفل سے اٹھا اور کدھر جاؤں گا
شاہِ میخانہ! ہوں مے نوش، مجھے رہنے دے
میں جو مدہوش ہوں مدہوش مجھے رہنے دے
چارہ گر! درد کے ہم دوش مجھے رہنے دے
خواہشِ جبہ و دستار نہیں ہے مجھ کو
خاک ہوں زینتِ پاپوش مجھے رہنے دے
جرم اتنا ہے چمکتا ہوں ستارہ بن کر
اشک ہوں، پلکوں کی آغوش! مجھے رہنے دے
ضبط ٹوٹا تو ترا نام زباں پر ہوگا
میں ہوں خاموش تو خاموش مجھے رہنے دے
تیری محفل سے اٹھا اور کدھر جاؤں گا
شاہِ میخانہ! ہوں مے نوش، مجھے رہنے دے