امان زرگر
محفلین
۔۔۔
اک صدائے کن سے یہ عالم ہویدا ہو گیا
کھودنے کو جوئے شیریں عشق تیشا ہو گیا
چھپ گئے تارے فلک پر چودھویں کی رات میں
آج کی شب چاند جوبن پر تھا، تنہا ہو گیا
چاک سینے کی طلب میں چبھ گیا تارِ رفو
یوں مرا زخمِ جگر کچھ اور گہرا ہو گیا
جب گلوں کے ساتھ دیکھے گلستاں میں خار بھی
کارگاہِ دہر میں دل کو سہارا ہو گیا
شوخ اور چنچل ادائیں لاکھ کوشاں ہوں مگر
حسن سے بے پروا ''زرگر'' دل یہ میرا ہو گیا
اک صدائے کن سے یہ عالم ہویدا ہو گیا
کھودنے کو جوئے شیریں عشق تیشا ہو گیا
چھپ گئے تارے فلک پر چودھویں کی رات میں
آج کی شب چاند جوبن پر تھا، تنہا ہو گیا
چاک سینے کی طلب میں چبھ گیا تارِ رفو
یوں مرا زخمِ جگر کچھ اور گہرا ہو گیا
جب گلوں کے ساتھ دیکھے گلستاں میں خار بھی
کارگاہِ دہر میں دل کو سہارا ہو گیا
شوخ اور چنچل ادائیں لاکھ کوشاں ہوں مگر
حسن سے بے پروا ''زرگر'' دل یہ میرا ہو گیا
آخری تدوین: