امان زرگر
محفلین
کچھ لوگ آج بزم میں خاموش ہو گئے
منصف سبھی جو ظلم کے ہم دوش ہو گئے
نازاں تھے لوگ یونہی بس اپنی بساط میں
سب ہی سفید پوش سیہ پوش ہو گئے
محفل میں آج کیسا یہ دورِ سگاں رہا
وحشت سے جس کی سب یہاں خرگوش ہو گئے
کیسا رواج عہدِ سخن پیشہ ہو چلا
اہلِ ہنر سبھی یہاں مے نوش ہو گئے
حاکم فقط ہے ایک وہی بزمِ شوق میں
باقی تو سب ہی زینتِ پاپوش ہو گئے
آخری تدوین: