امان زرگر
محفلین
جنونِ دیدار آزمانا
حجاب غینی فقط بہانہ
ہماری باتوں پہ تلخ لہجہ
عدو سے ملنا تو مسکرانا
یہ کون ہے جو ادھر سے گزرا
اداس قریہ لگے سہانا
مذاق میں بھی ہمیں نہ بھائے
وہ تیرا پل بھر کو روٹھ جانا
میں کب سے آواز دے رہا ہوں
رکے گا کس بام پر زمانہ
رقم وہ لوحِ جبیں پہ میری
جو درد ہیں رشکِ تازیانہ
کہ لاکھ طوفاں ادھر سے گزرے
ہماری کوشش دیئے جلانا
حجاب غینی فقط بہانہ
ہماری باتوں پہ تلخ لہجہ
عدو سے ملنا تو مسکرانا
یہ کون ہے جو ادھر سے گزرا
اداس قریہ لگے سہانا
مذاق میں بھی ہمیں نہ بھائے
وہ تیرا پل بھر کو روٹھ جانا
میں کب سے آواز دے رہا ہوں
رکے گا کس بام پر زمانہ
رقم وہ لوحِ جبیں پہ میری
جو درد ہیں رشکِ تازیانہ
کہ لاکھ طوفاں ادھر سے گزرے
ہماری کوشش دیئے جلانا
آخری تدوین: