زبردست یہاں تو پہلے اساتذہ تصحیح کر چکے ۔۔۔۔اعلیٰ ۔۔۔ابھی تبدیل کیے دیتی ہوں
ا
اسے میرے احساس ہی سے ہے نفرت
بجھا چاہتا ہے چراغِ محبت
بھروسہ کسی پر بھی ہوتا نہیں ہے
قرابت سے ہونے لگی ہے جو وحشت
ہر اِک بات پر دین کا ہے حوالہ۔۔!!
محبت ہے یہ دین کی، یا سیاست۔۔؟
تعلق ہی دنیا سے میں توڑ ڈالوں!!
مِلے ہے ہر اِک بات پر جو اذیّت
مداوا غمِ دل کا ہو نورؔ کیسے
کہ زخموں سے ہونے لگی ہے محبت
اساتذہ کا ہی کمال ہے کہ اک دو شعر کہ دئے۔۔۔۔۔ !زبردست یہاں تو پہلے اساتذہ تصحیح کر چکے ۔۔۔۔
بہت خوب غزل ہے
واؤ آپ تو زود گو ہیں ۔۔۔۔۔ فی البدیہہ ہی اتنی اچھی غزل کہہ دی آپ نے ورنہ ہمارا حال تو وہی ہے اب تک جو ہم نے اپنی تحریر شاعری اور ہم میں لکھا تھا ۔۔۔۔اساتذہ کا ہی کمال ہے کہ اک دو شعر کہ دئے۔۔۔۔۔ !
مجھے اپنی یہ غزل پسند ہے اس وجہ سے کہ اس کو میں نے 15 منٹ میں لکھا اور زیادہ محنت نہیں کرنی پڑی ۔۔۔ باقی ہر جگہ تو خوب محنت ہوئی ہے
شرمندہ کرنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑی آپ نے ۔۔۔۔واؤ آپ تو زود گو ہیں ۔۔۔۔۔ فی البدیہہ ہی اتنی اچھی غزل کہہ دی آپ نے ورنہ ہمارا حال تو وہی ہے اب تک جو ہم نے اپنی تحریر شاعری اور ہم میں لکھا تھا ۔۔۔۔
شکریہ ۔۔۔ماشا اللہ ۔ خوب لکھا ہے نور !
ارے بہنا میں نے جو محسوس کیا وہی بیان کیا ہے اس میں کچھ تصنع سے کام نہیں لیاشرمندہ کرنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑی آپ نے ۔۔۔۔
اپنی شاعری دیکھیں اور مجھے بات کریں ۔۔
میں ایک بے ہنر ۔۔
بھیا ۔۔ایک تو آپ نمیدہ ہو کر مراسلہ نمناک کر دیتے ۔۔اس نمناکی میں اب ماننا ہی پڑے گا۔اور آپ کی نیت یا کہنے پر شک ذرا بھر بھی نہیں ہے ۔۔سلامت رہیںارے بہنا میں نے جو محسوس کیا وہی بیان کیا ہے اس میں کچھ تصنع سے کام نہیں لیا