برائے اصلاح

محترم استاد الف عین صاحب
امجد علی راجا صاحب
ریحان قریشی صاحب

شوق سے تو لبوں پر سجا لے مجھے
میں غزل ہوں ذرا گنگنا لے مجھے

چین مل جائے گا عمر بھر کے لیے
سینے سے تو گھڑی بھر لگا لے مجھے


بیتی ہے عمر ساری اسی آس میں
شائد آ کر وہ اپنا بنا لے مجھے


بک گیا وہ بھی آخر اوروں کی طرح
دیتا تھا جو پیار کے حوالے مجھے

عشق روتا ہے آ کر مری موت پر
کوئی عابد نہیں جو سنبھالے مجھے
 

الف عین

لائبریرین
شوق سے تو لبوں پر سجا لے مجھے
میں غزل ہوں ذرا گنگنا لے مجھے
÷÷درست

چین مل جائے گا عمر بھر کے لیے
سینے سے تو گھڑی بھر لگا لے مجھے
÷÷الفاظ کا اسقاط اچھا نہیں لگ رہا۔ دوسرا مصرع یوں کہو
وہ گھڑی بھر گلے سے لگا لے مجھے
خود تم کو احساس ہونا چاہیے کہ کسی مصرع میں الفاظ کس طرح بدلے جائیں کہ بہترین صورت نظر آئے!! روانی، مفہوم کے اعتبار سے۔


بیتی ہے عمر ساری اسی آس میں
شائد آ کر وہ اپنا بنا لے مجھے
۔۔۔عمر ساری اسی آس میں کٹ گئی


بک گیا وہ بھی آخر اوروں کی طرح
دیتا تھا جو پیار کے حوالے مجھے
÷÷÷ دونوں مصرع بحر سے خارج ہو گئے ہیں۔ مفہوم کے لحاظ سے بھی بے ربط ہے۔

عشق روتا ہے آ کر مری موت پر
کوئی عابد نہیں جو سنبھالے مجھے
÷÷درست
 
شوق سے تو لبوں پر سجا لے مجھے
میں غزل ہوں ذرا گنگنا لے مجھے
÷÷درست

چین مل جائے گا عمر بھر کے لیے
سینے سے تو گھڑی بھر لگا لے مجھے
÷÷الفاظ کا اسقاط اچھا نہیں لگ رہا۔ دوسرا مصرع یوں کہو
وہ گھڑی بھر گلے سے لگا لے مجھے
خود تم کو احساس ہونا چاہیے کہ کسی مصرع میں الفاظ کس طرح بدلے جائیں کہ بہترین صورت نظر آئے!! روانی، مفہوم کے اعتبار سے۔


بیتی ہے عمر ساری اسی آس میں
شائد آ کر وہ اپنا بنا لے مجھے
۔۔۔عمر ساری اسی آس میں کٹ گئی


بک گیا وہ بھی آخر اوروں کی طرح
دیتا تھا جو پیار کے حوالے مجھے
÷÷÷ دونوں مصرع بحر سے خارج ہو گئے ہیں۔ مفہوم کے لحاظ سے بھی بے ربط ہے۔

عشق روتا ہے آ کر مری موت پر
کوئی عابد نہیں جو سنبھالے مجھے
÷÷درست

بہت نوازش سر ۔۔
دوسروں کی طرح بک گیا ہے وہی
دیتا تھا پیار کے جو حوالے مجھے
 

الف عین

لائبریرین
’دیتا تھا‘ میں الف کا اسقاط اچھا نہیں لگتا۔ مفہوم کے اعتبار سے بھی دو لخت ہے۔ بکنے سے کیا تعلق ہے پیار محبت کا؟
 
Top