برائے اصلاح

موسم آیا فصلِ گل کا
گیت سنیں گے پھر بلبل کا

ہر جانب ہو گی ہریالی
پھول کھلیں گے ڈالی ڈالی
خوب خدا کی کاریگری ہے
پھر سے ہوئی ہر شاخ ہری ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پنچھی آئے نیلے پیلے
گیت سنانے ہم کو سریلے

شان نرالی دیکھو رب کی
آواز اپنی اپنی سب کی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پھول پہ آکر بیٹھی تتلی
رنگ برنگی پیاری پیاری

خوب خدا نے اس کو بنایا
کتنے حسیں رنگوں سے سجایا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سسیب، انار ،آڑو، خوبانی
دیکھ کے آئے منھ میں پانی

رب نے لگائے سارے میوے
میٹھے میٹھے اور رسیلے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دھرتی کے یہ سارے نظارے
اور فلک کے چاند ستارے

رب نے بنایا سارے جہاں کو
شکر سکھاؤ اپنی زباں کو
 
اصلاح کی ضرورت نہیں۔ لیکن نظم کا موضوع حمد ہے یا موسم بہار؟
بہت بہت شکریہ بہت نوازش
موسمِ بہار کی آڑ میں حمد کرنا ہی مقصد تھا۔پھر بھی موضوع کے بارے میں آپ رہنمائی فرما دیں ۔حمد کہنا صحیح ہو گا اس نظم کو۔
 

الف عین

لائبریرین
درست ہے، حمد ہی کہا جائے۔ درمیان میں لکیروں کی ضرورت نہیں یعنی ۔۔۔۔۔۔ کی
 
Top