فلسفی
محفلین
سر الف عین اور دیگر اساتذہ سے اصلاح کا طلبگار ہوں۔ اشعار اور افکار تو شاید وہی عام عشقیہ موضوع پر ہیں، لیکن کسی خاص کے لیے لکھے ہیں۔ زبان، ادب اور قواعد کے لحاظ سے تصحیح ممکن ہے تو مہربانی کیجیے۔
محبت نام ہے جس کا، تمھی ہو
جسے اشعارمیں ڈھالا، تمھی ہو
وفا کا سحر جو الفاظ بن کر
زبانِ حال پر آیا، تمھی ہو
مہک پھولوں میں بن کر گلشنوں کی
فضا کو جس نے مہکایا، تمھی ہو
چمن میں عندلیبوں نے جو نغمہ
خوشی کے ساز پر گایا، تمھی ہو
سبب جس روشنی کے دل ہمارا
اندھیروں سے نکل آیا، تمھی ہو
سحر کو جس سنہری رنگتوں نے
لباسِ خاص پہنایا، تمھی ہو
کمالِ حسن نے جس کے، ہماری
خرد کو عشق سمجھایا، تمھی ہو
جسے اشعارمیں ڈھالا، تمھی ہو
وفا کا سحر جو الفاظ بن کر
زبانِ حال پر آیا، تمھی ہو
مہک پھولوں میں بن کر گلشنوں کی
فضا کو جس نے مہکایا، تمھی ہو
چمن میں عندلیبوں نے جو نغمہ
خوشی کے ساز پر گایا، تمھی ہو
سبب جس روشنی کے دل ہمارا
اندھیروں سے نکل آیا، تمھی ہو
سحر کو جس سنہری رنگتوں نے
لباسِ خاص پہنایا، تمھی ہو
کمالِ حسن نے جس کے، ہماری
خرد کو عشق سمجھایا، تمھی ہو