سید ذیشان حیدر
محفلین
السلام و علیکم!
ایک غزل برائے اصلاح پیش ہے۔ ان اشعار کے بعد خیال آیا کہ قافیے میں "ی" گرا کر غلطی کر دی۔ اس لئے پھر یہیں رک گیا۔ الف عین
اب ایسی کسی سے بھی شناسائی نہیں ہے
جز میرے کوئی میرا تماشائی نہیں ہے
جا تو بھی زمانے سے ہنر جھوٹ کا سیکھ آ
اس دور میں سچ کی تو پذیرائی نہیں ہے
کیا کہتے ہیں،میں آپ کا مطلب نہیں سمجھا
یہ کیا کہ مسیحا ہے، مسیحائی نہیں ہے
سناٹے میں بھی شور بپا رہتا ہے یعنی
تنہائی کے عالم میں بھی تنہائی نہیں ہے
ایک غزل برائے اصلاح پیش ہے۔ ان اشعار کے بعد خیال آیا کہ قافیے میں "ی" گرا کر غلطی کر دی۔ اس لئے پھر یہیں رک گیا۔ الف عین
اب ایسی کسی سے بھی شناسائی نہیں ہے
جز میرے کوئی میرا تماشائی نہیں ہے
جا تو بھی زمانے سے ہنر جھوٹ کا سیکھ آ
اس دور میں سچ کی تو پذیرائی نہیں ہے
کیا کہتے ہیں،میں آپ کا مطلب نہیں سمجھا
یہ کیا کہ مسیحا ہے، مسیحائی نہیں ہے
سناٹے میں بھی شور بپا رہتا ہے یعنی
تنہائی کے عالم میں بھی تنہائی نہیں ہے
آخری تدوین: