پہلی بار طبع آزمائی کی ہے ، اساتذہ سے اصلاح کی امید ہے۔

مرے وجود کو کر پرضیا رسولِ خدا

سکونِ قلب کی دولت عطا رسول خدا


ملک ، فلک ، یہ ستارے، یہ کائناتِ سما

ترے ہی دم سے ہیں پاتے جلا رسول خدا


ملا یہ مرتبہ کس کو ؟ تمام دنیا میں

خدا کا اک ہی تو ، عینی گوا(ہ)رسول خدا


رسولِ مرسلیں ، مولائے کل ، غریب نواز

ہیں میرے زمزمی شاہ ہدا رسول خدا


فروغِ وادئ سینا مرا نصیب کہاں ؟

مجھے تو بس ہے تجلا ترا رسول خدا
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
واہ اچھی کاوش ہے ۔
خدا کا اک ہی تو ، عینی گوا(ہ)رسول خدا
گواہ کا الف گرانا تو روا پھر بھی شاید ہو جائے لیکن ہ گرا کے قافیہ نہیں بن سکے کا ۔ اس مصرع کو دوبارہ کہہ لیں ۔
رسولِ مرسلیں ، مولائے کل ، غریب نواز
مرسلیں کچھ تنگ محسوس ہو رہا ہے اگر چہ جائز ہے لیکن مصرع کا لطف کم کرتا ہے ۔ اسے بہتر کیا جاسکتا ہے ۔
 

الف عین

لائبریرین
مرے وجود کو کر پرضیا رسولِ خدا

سکونِ قلب کی دولت عطا رسول خدا
.... پہلے مصرع میں 'کر پر' اچھا نہیں
دوسرے مصرعے میں بات ادھوری ہے

ملک ، فلک ، یہ ستارے، یہ کائناتِ سما

ترے ہی دم سے ہیں پاتے جلا رسول خدا
... کائناتِ سما؟ سے کیا مراد ہے؟
ملِک بمعنی فرشتے؟ ان کو جلا کی کیا ضرورت؟

ملا یہ مرتبہ کس کو ؟ تمام دنیا میں

خدا کا اک ہی تو ، عینی گوا(ہ)رسول خدا
قافیہ غلط

رسولِ مرسلیں ، مولائے کل ، غریب نواز

ہیں میرے زمزمی شاہ ہدا رسول خدا
... زمزمی شاہ کسی پیر کا نام لگ رہا ہے، مرسلیں پر بات ہو چکی

فروغِ وادئ سینا مرا نصیب کہاں ؟

مجھے تو بس ہے تجلا ترا رسول خدا
... فروغ سے مراد؟
 
مرے وجود کو کر پرضیا رسولِ خدا

سکونِ قلب کی دولت عطا رسول خدا
.... پہلے مصرع میں 'کر پر' اچھا نہیں
دوسرے مصرعے میں بات ادھوری ہے

ملک ، فلک ، یہ ستارے، یہ کائناتِ سما

ترے ہی دم سے ہیں پاتے جلا رسول خدا
... کائناتِ سما؟ سے کیا مراد ہے؟
ملِک بمعنی فرشتے؟ ان کو جلا کی کیا ضرورت؟

ملا یہ مرتبہ کس کو ؟ تمام دنیا میں

خدا کا اک ہی تو ، عینی گوا(ہ)رسول خدا
قافیہ غلط

رسولِ مرسلیں ، مولائے کل ، غریب نواز

ہیں میرے زمزمی شاہ ہدا رسول خدا
... زمزمی شاہ کسی پیر کا نام لگ رہا ہے، مرسلیں پر بات ہو چکی

فروغِ وادئ سینا مرا نصیب کہاں ؟

مجھے تو بس ہے تجلا ترا رسول خدا
... فروغ سے مراد؟

بہت بہت شکر گزار ہوں استاذ محترم کا!
ملک کی جگہ زمیں درست رہے گا ؟
ہیں میرے زمزمی ، شاہِ ہدا رسولِ خدا
زمزمی کا تعلق شاہ سے نہیں ہے ، مکہ کی نسبت سے آپ کی ذات کو زمزمی کہا ہے ۔
فروغ سے مراد جیسے اقبال مرحوم نے کہا غبارِ راہ کو وہ دانائے سبل صلی الله علیہ وسلم فروغِ وادئ سینا عطا کرتے ہیں کہ رب کی تجلی اس پر پڑ سکے ۔۔۔

کائناتِ سما سے میں نے پوری کہکشاں مراد لینے کی کوشش کی تھی ۔۔ اس کا کوئی بدل ؟؟
 
آخری تدوین:
واہ اچھی کاوش ہے ۔

گواہ کا الف گرانا تو روا پھر بھی شاید ہو جائے لیکن ہ گرا کے قافیہ نہیں بن سکے کا ۔ اس مصرع کو دوبارہ کہہ لیں ۔

مرسلیں کچھ تنگ محسوس ہو رہا ہے اگر چہ جائز ہے لیکن مصرع کا لطف کم کرتا ہے ۔ اسے بہتر کیا جاسکتا ہے ۔
مرسلیں کی جگہ آخری درست رہے گا ؟

مصرع یوں بن سکتا ہے ؟
ہے کس نے آنکھ سے دیکھا خدا ، رسول خدا
 

الف عین

لائبریرین
بہت بہت شکر گزار ہوں استاذ محترم کا!
ملک کی جگہ زمیں درست رہے گا ؟
ہیں میرے زمزمی ، شاہِ ہدا رسولِ خدا
زمزمی کا تعلق شاہ سے نہیں ہے ، مکہ کی نسبت سے آپ کی ذات کو زمزمی کہا ہے ۔
فروغ سے مراد جیسے اقبال مرحوم نے کہا غبارِ راہ کو وہ دانائے سبل صلی الله علیہ وسلم فروغِ وادئ سینا عطا کرتے ہیں کہ رب کی تجلی اس پر پڑ سکے ۔۔۔

کائناتِ سما سے میں نے پوری کہکشاں مراد لینے کی کوشش کی تھی ۔۔ اس کا کوئی بدل ؟؟
ملک، لام پر جزم تو اس بحر میں آ ہی نہیں سکتا اس سے زیادہ زمیں ہی سامنے کا لفظ تھا۔ جب کہکشاں بھی آ سکتا ہے تو مجہول ترکیب سازی کی کیا ضرورت تھی؟ مصرع یوں بھی تو ہو سکتا ہے
زمیں فلک یہ ستارے یہ کہکشاں یہ فضا

زمزمی اختراعی نوعیت کا لفظ ہے اس مصرع کو بدلیں

ہے کس نے آنکھ سے دیکھا خدا ، رسول خدا
درست مصرع ہے
 
ملک، لام پر جزم تو اس بحر میں آ ہی نہیں سکتا اس سے زیادہ زمیں ہی سامنے کا لفظ تھا۔ جب کہکشاں بھی آ سکتا ہے تو مجہول ترکیب سازی کی کیا ضرورت تھی؟ مصرع یوں بھی تو ہو سکتا ہے
زمیں فلک یہ ستارے یہ کہکشاں یہ فضا

زمزمی اختراعی نوعیت کا لفظ ہے اس مصرع کو بدلیں

ہے کس نے آنکھ سے دیکھا خدا ، رسول خدا
درست مصرع ہے
غایت درجہ ممنون ہوں استاد محترم ! جزاک الله
 
Top