فلسفی
محفلین
سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش
عشق تیرا مجھے عطا ہوتا
میں بھی رشکِ ملائکہ ہوتا
یاد سے تیری دل بھرا ہوتا
آنکھ روتی جگر کٹا ہوتا
تیری شفقت کا فیصلہ ہوتا
تو عدالت سے ماورا ہوتا
تھام رکھا ہے تیری رحمت نے
ورنہ انسان گر گیا ہوتا
کاش اعمال بھی گنے جاتے
کچھ تو بخشش کا آسرا ہوتا
بھول جاتا میں خود کو روزِ حشر
میرا خود سے جو سامنا ہوتا
کوئی ایسی جگہ جہاں پر صرف
ایک تو اور میں دوسرا ہوتا
کاش محبوب تیرا جلوہ اب
سر بسر ہوتا جا بجا ہوتا
میں بھی رشکِ ملائکہ ہوتا
یاد سے تیری دل بھرا ہوتا
آنکھ روتی جگر کٹا ہوتا
تیری شفقت کا فیصلہ ہوتا
تو عدالت سے ماورا ہوتا
تھام رکھا ہے تیری رحمت نے
ورنہ انسان گر گیا ہوتا
کاش اعمال بھی گنے جاتے
کچھ تو بخشش کا آسرا ہوتا
بھول جاتا میں خود کو روزِ حشر
میرا خود سے جو سامنا ہوتا
کوئی ایسی جگہ جہاں پر صرف
ایک تو اور میں دوسرا ہوتا
کاش محبوب تیرا جلوہ اب
سر بسر ہوتا جا بجا ہوتا