برائے اصلاح

اسد امین

محفلین
تجھے کی نسبت سے درست نہیں کیوں کہ خوباں جمع کا صیغہ ھے۔
ویسے شعر کے مضمون کو میں پا نہیں سکا۔
سر اسی کلام کے آخری شعر میں ترمیم کر کے پیش کر رہا ہوں۔ ایک نظر آپ بھی دیکھ کر اصلاح فرماٸیں:
گو خاک بناتی ہے تجھے دوریِ ادراک
پر دانشِ خاکی تجھے زیبا نہیں اے خاک!

خوش آتا نہیں مجھ کو ترا تیشہِ افکار
سر گشتہِ آفت ہے یا سر گشتہِ تریاک

تو حکمتِ اخفی کو کبھی چن نہیں سکتا
گوہر ہے یہ ایسا کہ نہ کنکر ہے نہ خاشاک

تو شاد نہ ہو دیکھ کے آٸینہِ بے داغ
اس چہرہِٕ روشن میں ہے اک شیشہِٕ ناپاک

اب تک تجھے مطلوب رہی بو قلمونی
یا
اب تک تجھے محبوب رہی بوقلمونی
اب ہستیِ نابود کو کر مایہِ افلاک
 
Top