برائے اصلاح

الف عین صاحب
عظیم صاحب



بغیر عشق-محمد کے زندگی کیا ہے
نہ معرفت ہو نبی کی تو آدمی کیا ہے

یقیں ہے جن کو نبی کی شفاعت کا
پھر ان کے دل میں سر-حشر بے کلی کیا ہے

دکھائے جو نہ کسی کو مقام-نور-خدا
وہ تیرگی ہے جہالت کی، روشنی کیا ہے

نقش -پائے محمد نہ رہنما ہو اگر
تو پھر وہ جادو گری ہے قلندری کیا ہے


تری گلی کے گدا گر بھی سارے جانتے ہیں
کہ رسم -سجدہ میں عرفان-بندگی کیا ہے

مقام ان کا ہماری سمجھ سے بالا ہے
خدا ہی جانتا ہے رفعت- نبی کیا ہے

جلا ملی ہے انھی سے شعور -انساں کو
جو دور ان سے کرے پھر وہ آگہی کیا ہے

بیان جو نہ کرے سیرت-رسول -خدا
وہ خاکسار تری پھر سخنوری کیا ہے

عابد علی خاکسار
 
کیا شاعری میں فقط "محمد" لکھنا قابلِ قبول ہے؟
بغیر درود کے تو نامِ پاک لوگ اب نثر میں بھی لکھنے لگے ہیں۔ میری رائے میں ادب کا تقاضہ ہے کہ ﷺ کی علامت لازم استعمال کی جائے۔ اب تو مکمل ٹائپ بھی نہیں کرنا پڑتا، تختۂ کلید پر شارٹ کٹ موجود ہے سو اس معاملے میں اب کوئی معقول عذر موجود نہیں۔
 
بغیر درود کے تو نامِ پاک لوگ اب نثر میں بھی لکھنے لگے ہیں۔ میری رائے میں ادب کا تقاضہ ہے کہ ﷺ کی علامت لازم استعمال کی جائے۔ اب تو مکمل ٹائپ بھی نہیں کرنا پڑتا، تختۂ کلید پر شارٹ کٹ موجود ہے سو اس معاملے میں اب کوئی معقول عذر موجود نہیں۔
ممنون ہوں ۔۔ کی بورڈ زیر نہیں اس لیے -یہ علامت استعمال کرتا ہوں دوسرا دردود پاک بھی آپشن نہیں ہے اس لیے نی لکھ پاتا۔۔۔
 
ممنون ہوں ۔۔ کی بورڈ زیر نہیں اس لیے -یہ علامت استعمال کرتا ہوں دوسرا دردود پاک بھی آپشن نہیں ہے اس لیے نی لکھ پاتا۔۔۔
جزاک اللہ۔ عموماً Shift+W سے درودِ پاک ﷺ آجاتا ہے کمپیوٹر پر۔ موبائل پر اگر آپ http://cle.pk/ والوں کا کی بورڈ انسٹال کرلیں تو اس میں بھی شارٹ کٹ موجود ہے :)
 
جناب عابد صاحب، آداب۔

امید ہے مزاج بخیر ہوں گے۔ نعتِ نبی کریم ﷺ کا معاملہ ایسا ہے کہ کچھ بھی لکھتے ہوئے پرجلتے ہیں کہ مبادا نادانستہ ہی کوئی بات سوئے ادب نہ قلم سے نکل جائے۔ اللھم احفظنی من۔
اللہ پاک سے دعا ہے کہ میری خطاؤں اور لغزشوں کو معاف فرمائے۔ چند تاثرات، آپ کے کلام کے تکنیکی پہلوؤں کے حوالے سے قلم برداشتہ کررہا ہوں۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف!

ایک عمومی تاثر جو آپ کے اشعار پڑھ کر قائم ہوا وہ یہ ہے کہ کچھ مقامات پر ردیف ’’کیا ہے‘‘ ٹھیک طرح سے نبھ نہیں رہی کیونکہ ان جگہوں پر بیان کے اعتبار سے ’کیا ہے‘ کی بجائے ’کب ہے‘، ’کیوں ہو‘ وغیرہم کا محل معلوم ہوتا ہے۔ مقامات کی نشاندہی آپ کے حوالے، آپ خود دیکھ لیں۔

بغیر عشقِ محمدﷺ کے زندگی کیا ہے
نہ معرفت ہو نبیﷺ کی تو آدمی کیا ہے

پہلا مصرعہ تعقید لفظی کا شکار نظر آتا ہے، درست صورت یوں ہوں گی کہ ’’عشقِ محمدﷺ کے بغیر‘‘، گویا یہاں ’کے‘ حشو ہے۔

یقیں ہے جن کو نبیﷺ کی شفاعت کا
پھر ان کے دل میں سرِحشر بے کلی کیا ہے

پہلا مصرعہ بحر سے خارج ہے (کم از کم معروف وزن کی حد تک)، اگر کسی اور وزن پر تقطیع کی گئی ہے تو وضاحت فرما دیں۔ پہلے مصرعے کو یوں سوچ کر دیکھیں
یقیں ہو جن کو شفاعت پہ شارعِ حق کی

دکھائے جو نہ کسی کو مقامِ نورِ خدا
وہ تیرگی ہے جہالت کی، روشنی کیا ہے

درست

نقشِ پائے محمدﷺ نہ رہنما ہو اگر
تو پھر وہ جادو گری ہے قلندری کیا ہے

یہاں بھی پہلا مصرعہ بحر سے خارج ہے۔ نقش میں ق ساکن ہے، گویا اس کا وزن فاع یا فِعْل ہوگا، جبکہ آپ اسے مفاع کے مقابل باندھ رہے ہیں جو کہ ظاہر ہے درست نہیں۔ مصرعے کو یوں سوچ کر دیکھیں
ہو نقشِ پائے محمدﷺ ہی رہنما نہ اگر
اگرچہ یہاں دونوں مصرعوں کا ربط اب بھی مجہول ہے، اور شعر عجز بیان کا شکار معلوم ہورہا ہے۔ جادوگری اور قلندری کا تقابل چہ معنی دارد؟

تری گلی کے گدا گر بھی سارے جانتے ہیں
کہ رسمِ سجدہ میں عرفانِ بندگی کیا ہے

شعر وزن میں تو درست ہے، مگر ’’گلی کے گداگر بھی‘‘ سے کیا مراد ہے۔ گداگروں کے علاوہ بھی کسی کا ذکر مقصود ہے؟ اس کے علاوہ اس مفہوم کے بیان کے لئے صرف گدا کہنا مناسب ہوگا۔ گداگر سے عموماً پیشہ ور مانگنے والے کی جانب ذہن جاتا ہے۔

مقام ان کا ہماری سمجھ سے بالا ہے
خدا ہی جانتا ہے رفعتِ نبیﷺ کیا ہے

درست، ماشاء اللہ

جلا ملی ہے انھی سے شعورِ انساں کو
جو دور ان سے کرے پھر وہ آگہی کیا ہے

درست

بیان جو نہ کرے سیرتِ رسولِ خداﷺ
وہ خاکسار تری پھر سخنوری کیا ہے

دوسرے مصرعے میں ’’وہ‘‘ کو ’’تو‘‘ سے بدل دیں، باقی درست معلوم ہوتا ہے۔ ماشاءاللہ۔

کوئی بات ناگوار گزری ہو، یا سوئے ادب محسوس ہوئی ہو معافی کا خواستگار ہوں۔

دعاگو،
راحلؔ
 
جناب عابد صاحب، آداب۔

امید ہے مزاج بخیر ہوں گے۔ نعتِ نبی کریم ﷺ کا معاملہ ایسا ہے کہ کچھ بھی لکھتے ہوئے پرجلتے ہیں کہ مبادا نادانستہ ہی کوئی بات سوئے ادب نہ قلم سے نکل جائے۔ اللھم احفظنی من۔
اللہ پاک سے دعا ہے کہ میری خطاؤں اور لغزشوں کو معاف فرمائے۔ چند تاثرات، آپ کے کلام کے تکنیکی پہلوؤں کے حوالے سے قلم برداشتہ کررہا ہوں۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف!

ایک عمومی تاثر جو آپ کے اشعار پڑھ کر قائم ہوا وہ یہ ہے کہ کچھ مقامات پر ردیف ’’کیا ہے‘‘ ٹھیک طرح سے نبھ نہیں رہی کیونکہ ان جگہوں پر بیان کے اعتبار سے ’کیا ہے‘ کی بجائے ’کب ہے‘، ’کیوں ہو‘ وغیرہم کا محل معلوم ہوتا ہے۔ مقامات کی نشاندہی آپ کے حوالے، آپ خود دیکھ لیں۔

بغیر عشقِ محمدﷺ کے زندگی کیا ہے
نہ معرفت ہو نبیﷺ کی تو آدمی کیا ہے

پہلا مصرعہ تعقید لفظی کا شکار نظر آتا ہے، درست صورت یوں ہوں گی کہ ’’عشقِ محمدﷺ کے بغیر‘‘، گویا یہاں ’کے‘ حشو ہے۔

یقیں ہے جن کو نبیﷺ کی شفاعت کا
پھر ان کے دل میں سرِحشر بے کلی کیا ہے

پہلا مصرعہ بحر سے خارج ہے (کم از کم معروف وزن کی حد تک)، اگر کسی اور وزن پر تقطیع کی گئی ہے تو وضاحت فرما دیں۔ پہلے مصرعے کو یوں سوچ کر دیکھیں
یقیں ہو جن کو شفاعت پہ شارعِ حق کی

دکھائے جو نہ کسی کو مقامِ نورِ خدا
وہ تیرگی ہے جہالت کی، روشنی کیا ہے

درست

نقشِ پائے محمدﷺ نہ رہنما ہو اگر
تو پھر وہ جادو گری ہے قلندری کیا ہے

یہاں بھی پہلا مصرعہ بحر سے خارج ہے۔ نقش میں ق ساکن ہے، گویا اس کا وزن فاع یا فِعْل ہوگا، جبکہ آپ اسے مفاع کے مقابل باندھ رہے ہیں جو کہ ظاہر ہے درست نہیں۔ مصرعے کو یوں سوچ کر دیکھیں
ہو نقشِ پائے محمدﷺ ہی رہنما نہ اگر
اگرچہ یہاں دونوں مصرعوں کا ربط اب بھی مجہول ہے، اور شعر عجز بیان کا شکار معلوم ہورہا ہے۔ جادوگری اور قلندری کا تقابل چہ معنی دارد؟

تری گلی کے گدا گر بھی سارے جانتے ہیں
کہ رسمِ سجدہ میں عرفانِ بندگی کیا ہے

شعر وزن میں تو درست ہے، مگر ’’گلی کے گداگر بھی‘‘ سے کیا مراد ہے۔ گداگروں کے علاوہ بھی کسی کا ذکر مقصود ہے؟ اس کے علاوہ اس مفہوم کے بیان کے لئے صرف گدا کہنا مناسب ہوگا۔ گداگر سے عموماً پیشہ ور مانگنے والے کی جانب ذہن جاتا ہے۔

مقام ان کا ہماری سمجھ سے بالا ہے
خدا ہی جانتا ہے رفعتِ نبیﷺ کیا ہے

درست، ماشاء اللہ

جلا ملی ہے انھی سے شعورِ انساں کو
جو دور ان سے کرے پھر وہ آگہی کیا ہے

درست

بیان جو نہ کرے سیرتِ رسولِ خداﷺ
وہ خاکسار تری پھر سخنوری کیا ہے

دوسرے مصرعے میں ’’وہ‘‘ کو ’’تو‘‘ سے بدل دیں، باقی درست معلوم ہوتا ہے۔ ماشاءاللہ۔

کوئی بات ناگوار گزری ہو، یا سوئے ادب محسوس ہوئی ہو معافی کا خواستگار ہوں۔

دعاگو،
راحلؔ
بہت نوازش ۔۔۔ عروض کے حوالہ سے آپ نے جن اغلاط کی طرف نشاندہی کی بجا ہے مگر یہ بہت واضح غلطیاں مجھے سمجھ نہیں آ رہی لکھتے ہوئے کوئی لفظ چھوٹ گیا یا کیا ہوا بہر حال بہت نوازش ۔ وقت دینے کا
 
جی، یہ دونوں مصرعے یوں تو درست ہیں، مگر پہلے مصرعے میں آپ نےغالبا نبی پاک ﷺ بغیر کسرہ اضافت کے لیا ہے یا پھر آپ اس کی تقطیع نب یے پاک کر رہے ہیں۔ جبکہ میری دانست میں درست ترکیب نبیِ پاک ﷺ ہے ۔۔۔ یعنی بکسرہ اضافت، جس کی تقطیع نَ بی اے پا ک ہوگی ۔۔۔ اسطرح مصرعہ بحر سے خارج ہوجائے گا۔ واللہ اعلم۔
 
جی، یہ دونوں مصرعے یوں تو درست ہیں، مگر پہلے مصرعے میں آپ نےغالبا نبی پاک ﷺ بغیر کسرہ اضافت کے لیا ہے یا پھر آپ اس کی تقطیع نب یے پاک کر رہے ہیں۔ جبکہ میری دانست میں درست ترکیب نبیِ پاک ﷺ ہے ۔۔۔ یعنی بکسرہ اضافت، جس کی تقطیع نَ بی اے پا ک ہوگی ۔۔۔ اسطرح مصرعہ بحر سے خارج ہوجائے گا۔ واللہ اعلم۔

نبی بغیر کسرہ کے ہے اردو میں تو یونہی مستعمل ہے
 
جناب اللہ چونکہ ربِ کریم کا اسم ذات ہے، اس لئے اس کے ساتھ تو کوئی اضافت لگا کر مرکب بنا ہی نہیں سکتے سو آپ نبیِ پاک کو اس پر کیسے قیاس رہے ہیں؟ جہاں تک دوسری مثال کا تعلق ہے تو درست مرکب قرآنِ پاک ہی ہے. قرآن پاک محض عوامی تلفظ ہے.
 
Top