مکرمی اشفاق صاحب، آداب!
محفل میں خوش آمدید۔
ماشاء اللہ نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کی کوشش لائق تحسین ہے، یہ سعادت نصیب والوں کو ملتی ہے۔
مصطفے آ گئے زندگی آ گئی
مرتضٰے آ گئے بندگی آ گئی
مطلع کے قوافی درست نہیں ہیں۔ زندگی اور بندگی کو بطور قافیہ جمع کرنے میں ایک قباحت تو یہ ہے کہ یہاں مشترک حروف سے ماقبل کے حروف کی حرکات مختلف ہیں۔ زندگی میں ز مکسور ہے جبکہ بندگی میں ب مفتوح۔ قافیہ قائم کرنے کے لئے مشترک حروف سے پہلے کے حروف کی حرکات کا ایک جیسا ہونا لازم ہوتا ہے۔ گویا زندگی کے ساتھ شرمندگی تو قافیہ آسکتا ہے، بندگی نہیں۔
دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ اگر آپ مطلعے کے دونوں مصارع میں "ندگی" پر ختم ہونے والے قوافی جمع کریں گے تو باقی اشعار میں بھی اسی روش کی پابندی کرنا پڑے گی۔ یعنی اگر مطلعے میں زندگی اور شرمندگی قوافی ہوں، باقی اشعار میں گلی، خوشی، گھڑی وغیرہ قافیہ نہیں ہوسکتے۔
اس کے علاوہ آپ نے دوسرے مصرعے میں مرتضی باندھا ہے بو عرف میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ کا لقب مشہور ہے۔ اس کی جگہ آپ اسی وزن پر مجتبی (صلی اللہ علیہ وسلم) لا سکتے ہیں۔
مصطفی ﷺ آگئے، زندگی آگئی
سینۂ ارض پر ہر خوشی آگئی
سر زمینِ عرب ہو مبارک تجھے
تجھ پہ دنیا کی ہستی بڑی آگئی
"ہستی بڑی آگئی" کہنا فصاحت کے خلاف ہے۔ اصولا شعر میں الفاظ کی ترتیب ویسی ہی ہونی چاہیئے جیسے نثر میں لکھا جاتا ہو۔ درست ترتیب یوں ہوگی " بڑی ہستی آگئی"۔
سرزمین عرب ہو مبارک تجھے
مٹ گئے کفر کے تو اندھیرے سبھی
ہر طرف نور کی روشنی آگئی
پہلے مصرعے میں "تو" بھرتی کا ہے، اس طرح کے حشو و زوائد سے احتراز کرنا چاہیئے۔
ہوگئیں دور سب کفر کی۔ظلمتیں
ہر طرف نور ہے، روشنی آگئی
ان کی رحمت نے مجھ کو سہارا دیا
میرے سر پہ جو مشکل گھڑی آگئی
دوسرے مصرعے میں "جو" سے " جب کبھی" کا مفہوم ادا نہیں ہورہا۔
ان کی رحمت ہمیشہ سہارا بنی
جب کبھی سر پہ مشکل گھڑی آگئی
مٹ گئے فاصلے اور سکوں ہوگیا
جب تصور میں ان کی گلی آگئی
"سکوں ہوگیا" کہنا درست نہیں، سکون ملا کرتا ہے۔
مٹ گئے فاصلے، پرسکوں دل ہوا
جب تصور میں ۔۔۔ الخ
آپ آئےتو ہر سو بہار آ گئی
سب کے چہرے پہ یارو خوشی آ ٓگئی
یہاں ایک تو تقابل ردیفین کا عیب در آیا ہے۔ مطالع کے علاوہ کسی شعر کے شعر پہلے مصرعے میں ردیف کا آنا مستحسن نہیں ہوتا۔
دوسرے یہ کہ پہلے الگ الگ ہستیوں سے تخاطب کیا جارہا ہے، جو کہ ٹھیک نہیں۔
مزید یہ "سب کے چہرے" کے بجائے "سب کے چہروں" کہنا چاہیئے۔
ان کے آنے سے ہرسو ہے چھائی بہار
سب کے چہروں پہ ۔۔۔ الخ
جس کے آنے سے آتش کدے بجھ گئے
ابرِ رحمت کی ایسی جھڑی آگئی
ٹھیک ہے۔
دعاگو،
راحل۔