برائے اصلاح

برسات ہوئی کائنات خوش ہے
مٹی مہک اٹھی نبات خوش ہے

مرغانِ چمن گیت گا رہے ہیں
ہے رقص میں شاخ اور پات خوش ہے

ماحول ہوا خوشگوار ایسا
کھل اٹھا ہے دن اور رات خوش ہے

ابر کرم ایسے برس رہا ہے
ہم خوش ہیں کہ ہم سے وہ ذات خوش ہے

ممکن نہیں ہے زیست آب کے بن
عمران! سو ہر ذی حیات خوش ہے

( مفعول مفاعیل فاعلاتن)
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
یہ بحر مستعمل نہیں، مفعول مفاعلن فعولن نزدیک ترین مستعمل بحر کے ارکان ہیں، اس میں ڈھال کر کوشش کرنا بہتر ہے
نبات اردو میں واحد مستعمل نہیں، جمع نباتات ہی اردو میں بطور اصطلاح مستعمل ہے
 
یہ بحر مستعمل نہیں، مفعول مفاعلن فعولن نزدیک ترین مستعمل بحر کے ارکان ہیں، اس میں ڈھال کر کوشش کرنا بہتر ہے
نبات اردو میں واحد مستعمل نہیں، جمع نباتات ہی اردو میں بطور اصطلاح مستعمل ہے
بہت شکریہ سر
بہت نوازش
جزاک اللہ
 
Top