رحیم ساگر بلوچ
محفلین
استاد محترم بچے جب ضد کرتے ھیں تو بڑے ان کو کسی نه كسي طریقے سے خوش کرتے ھیں.میں اصلاح کیلئے غزل دیتا ھوں تو مجھے پته ھوتا ھے که تكبندي هے اور اس امید سے دیتاھوں که آپ بڑے ھیں ھمیں چند الفاظ کو ملاکر آپ ھمیں خوش کر دیں گے.پھلے بھی آپ میری ٹوٹی پھوٹی غزلوں کو جوڑتے آئے ھیں.اس بار آپ نے اور باقی اساتذه نے بالکل انکار ھی کردیا.اور میں نے سوچا شاید اب آپ لوگ تنگ ھوگئے ھیں.اور میں ایک ریڈیو کے پروگرام میں اپنے غزل صرف شغل کیلئے بھیجتا ھوں.اگر آپ....