برائے اصلاح

استاد محترم بچے جب ضد کرتے ھیں تو بڑے ان کو کسی نه كسي طریقے سے خوش کرتے ھیں.میں اصلاح کیلئے غزل دیتا ھوں تو مجھے پته ھوتا ھے که تكبندي هے اور اس امید سے دیتاھوں که آپ بڑے ھیں ھمیں چند الفاظ کو ملاکر آپ ھمیں خوش کر دیں گے.پھلے بھی آپ میری ٹوٹی پھوٹی غزلوں کو جوڑتے آئے ھیں.اس بار آپ نے اور باقی اساتذه نے بالکل انکار ھی کردیا.اور میں نے سوچا شاید اب آپ لوگ تنگ ھوگئے ھیں.اور میں ایک ریڈیو کے پروگرام میں اپنے غزل صرف شغل کیلئے بھیجتا ھوں.اگر آپ....
 
استاد محترم بچے جب ضد کرتے ھیں تو بڑے ان کو کسی نه كسي طریقے سے خوش کرتے ھیں.میں اصلاح کیلئے غزل دیتا ھوں تو مجھے پته ھوتا ھے که تكبندي هے اور اس امید سے دیتاھوں که آپ بڑے ھیں ھمیں چند الفاظ کو ملاکر آپ ھمیں خوش کر دیں گے.پھلے بھی آپ میری ٹوٹی پھوٹی غزلوں کو جوڑتے آئے ھیں.اس بار آپ نے اور باقی اساتذه نے بالکل انکار ھی کردیا.اور میں نے سوچا شاید اب آپ لوگ تنگ ھوگئے ھیں.اور میں ایک ریڈیو کے پروگرام میں اپنے غزل صرف شغل کیلئے بھیجتا ھوں.اگر آپ....

آپ نے بہت سنجیدہ بات کر دی ہے سائیں۔ اس کا جواب بھی سنجیدہ ہونا چاہئے۔

آپ خود بھی کہتے ہیں کہ آپ کو اوزان وغیرہ کا کچھ ادراک نہیں ہے، اور آپ کی کاوشیں بھی یہی ظاہر کرتی ہیں۔ میرے سییئر دوستوں کا تجربہ بھی آپ کی اس بات کو صاد کرتا ہے۔ ایک بات بہت پہلے ہو چکی اور بار بار ہو چکی کہ کوئی شخص یا تو شاعر ہوتا ہے یا نہیں ہوتا اور آپ ایک برے شاعر کو تو اچھا شاعر بنا سکتے ہیں ایک غیرشاعر کو شاعر نہیں بنا سکتے۔ میں سمجھتا ہوں کہ احباب نے اسی بات کا اعتراف کرتے ہوئے اپنی کاوشیں ترک کر دی ہیں۔

ایک بار پھر تلخ نوائی پر معذرت خواہ ہوں۔
 
استاد جی شاعر تو نھیں ھوں سیکھنے کا شوق ضرور ھے. ورنه كوئی اس طرح بھری محفل میں اپنی کم علمی کا اعتراف نھیں کرتا. خیر مزید بحث کی گنجائش نھیں رھتی.خوش رھئے
 

الف عین

لائبریرین
اس بار پہلی بار کافی مصرعے وزن میں ہیں، اس لئے کچھ کوشش کی جا سکتی ہے، لیکن فراز کے دونوں مصرعوں والے اشعار کو مکمل چھوڑ رہا ہوں۔

وه ساتھ تھا تو سارا زمانه همسفر تها
اب كيسے گزر جاتے ھیں دن رات تو دیکھو
÷÷عاطف نے بھی اسے غلط وزن میں کر دیا ہے۔ درست پہلا مصرع یوں کیا جا سکتا ہے
وہ ساتھ تھا میرے تو زمانہ تھا مرے ساتھ

اب دشت تنھائی میں کھڑا سوچ رھا ھوں
جو رفت گزشت ھوئی ھے وه بات تو ديكهو
÷÷تنہائی کے صحرا میں کھڑا سوچ رہا ہوں
جو رفتہ گزشتہ ہوئی وہ بات تو دیکھو

هے عدل کے میزاں کا جھکاو اس طرف پھر
ھائے منصفوں کے یه كمالات تو ديكهو
÷÷ہے عدل کے میزاں کا جھکاؤ مری جانب
کرتا ہے جو منصف وہ کمالات۔۔۔

اب تک ھیں اس دل خوش فھم کو تم سے امیدیں
اس دل میں تڑپتے ھوئے جذبات تو دیکھو
۔؟؟؟؟
اتنا بھی اکیلا تو نھیں ھوں که ڈر جاوں
شب غم ھے تنھائی ھے مرے ساتھ تو دیکھو
÷÷
اتنا بھی اکیلا تو نھیں ہوں کہ میں ڈر جاؤں
۔تنھائی کی شب ہے جو مرے ساتھ تو دیکھو

اب بیر نه الفت كوئی ھنگامه كيوں پھر
کم بخت زمانے کے سوالات تو دیکھو
÷÷دوسرا مصرع وزن میں درست
پہلا
اب بیر نه الفت كوئی ھنگامه ہو پھركيوں

پھلے سے مراسم نه سهی پھر بھی کبھی تو
آکر مری، وارفته كے حالات تو دیکھو
؟؟؟؟؟
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اس بار پہلی بار کافی مصرعے وزن میں ہیں، اس لئے کچھ کوشش کی جا سکتی ہے، لیکن فراز کے دونوں مصرعوں والے اشعار کو مکمل چھوڑ رہا ہوں۔

وه ساتھ تھا تو سارا زمانه همسفر تها
اب كيسے گزر جاتے ھیں دن رات تو دیکھو
÷÷عاطف نے بھی اسے غلط وزن میں کر دیا ہے۔ درست پہلا مصرع یوں کیا جا سکتا ہے
وہ ساتھ تھا میرے تو زمانہ تھا مرے ساتھ

اب دشت تنھائی میں کھڑا سوچ رھا ھوں
جو رفت گزشت ھوئی ھے وه بات تو ديكهو
÷÷تنہائی کے صحرا میں کھڑا سوچ رہا ہوں
جو رفتہ گزشتہ ہوئی وہ بات تو دیکھو

هے عدل کے میزاں کا جھکاو اس طرف پھر
ھائے منصفوں کے یه كمالات تو ديكهو
÷÷ہے عدل کے میزاں کا جھکاؤ مری جانب
کرتا ہے جو منصف وہ کمالات۔۔۔

اب تک ھیں اس دل خوش فھم کو تم سے امیدیں
اس دل میں تڑپتے ھوئے جذبات تو دیکھو
۔؟؟؟؟
اتنا بھی اکیلا تو نھیں ھوں که ڈر جاوں
شب غم ھے تنھائی ھے مرے ساتھ تو دیکھو
÷÷
اتنا بھی اکیلا تو نھیں ہوں کہ میں ڈر جاؤں
۔تنھائی کی شب ہے جو مرے ساتھ تو دیکھو

اب بیر نه الفت كوئی ھنگامه كيوں پھر
کم بخت زمانے کے سوالات تو دیکھو
÷÷دوسرا مصرع وزن میں درست
پہلا
اب بیر نه الفت كوئی ھنگامه ہو پھركيوں

پھلے سے مراسم نه سهی پھر بھی کبھی تو
آکر مری، وارفته كے حالات تو دیکھو
؟؟؟؟؟
محترم الف عین صاحب۔۔ذرا توجہ فرمائیں کچھ وضاحت طلب اشکال مجھے محسوس ہوا۔ذیل کے دونوں مصرع مجھے تو ایک ہی وزن و بحر میں لگ رہے ہیں۔ قیمتی رائے سے نوازیں تو عنایت ہو۔
÷÷عاطف نے بھی اسے غلط وزن میں کر دیا ہے۔ درست پہلا مصرع یوں کیا جا سکتا ہے
وه ساتھ تھا ۔۔۔تو سارا زمانہ ۔۔۔۔۔۔تھا مرے ساتھ۔۔۔آپ کا مصرع
وہ ساتھ تھا ۔۔۔میرے تو زمانہ ۔۔۔۔تھا مرے ساتھ۔۔۔میرا مصرع
 

الف عین

لائبریرین
محترم الف عین صاحب۔۔ذرا توجہ فرمائیں کچھ وضاحت طلب اشکال مجھے محسوس ہوا۔ذیل کے دونوں مصرع مجھے تو ایک ہی وزن و بحر میں لگ رہے ہیں۔ قیمتی رائے سے نوازیں تو عنایت ہو۔
÷÷عاطف نے بھی اسے غلط وزن میں کر دیا ہے۔ درست پہلا مصرع یوں کیا جا سکتا ہے
وه ساتھ تھا ۔۔۔ تو سارا زمانہ ۔۔۔ ۔۔۔ تھا مرے ساتھ۔۔۔ آپ کا مصرع
وہ ساتھ تھا ۔۔۔ میرے تو زمانہ ۔۔۔ ۔تھا مرے ساتھ۔۔۔ میرا مصرع
تمہاری بحر اور افاعیل ہیں۔
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلات
وہ سات۔تا ت سار۔ زمانات۔میرسات
میری بحر و افاعیل
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
وہ سات۔ تمیرےت۔ زمانات۔ مرے سات
 

سید عاطف علی

لائبریرین
تمہاری بحر اور افاعیل ہیں۔
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلات
وہ سات۔تا ت سار۔ زمانات۔میرسات
میری بحر و افاعیل
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
وہ سات۔ تمیرےت۔ زمانات۔ مرے سات
بالکل درست فرمایاآپ نے ۔۔۔۔ میں غالبا " آپ کے "میرے" کو "مرے" پڑھ گیا ۔
 

الف عین

لائبریرین
درست، لیکن بھائی یہ تنوین کی جگہ تم ہمیشہ واوین استعمال کرتے ہو؟ دو زبر محفل میں شفٹ ایم M پر ہے
 

سید عاطف علی

لائبریرین
درست، لیکن بھائی یہ تنوین کی جگہ تم ہمیشہ واوین استعمال کرتے ہو؟ دو زبر محفل میں شفٹ ایم M پر ہے
شکریہ۔۔ اعجاز بھائی۔۔ اب تک یہی کرتا تھا۔۔۔لیکن عمداً نہیں خطاءً ۔۔۔۔دو پیش اور دو زیر ۔کھڑا زبر زیر وغیرہ کہاں ہوں گے ؟یا محفل کا کوئی ۔keymap ۔لنک اگر ہو۔آداب
 

الف عین

لائبریرین
شکریہ۔۔ اعجاز بھائی۔۔ اب تک یہی کرتا تھا۔۔۔ لیکن عمداً نہیں خطاءً ۔۔۔ ۔دو پیش اور دو زیر ۔کھڑا زبر زیر وغیرہ کہاں ہوں گے ؟یا محفل کا کوئی ۔keymap ۔لنک اگر ہو۔آداب
شاید محمود مغل نے کی میپ بنایا تھا۔ کھڑا زیر کا تو علم نہیں، کھڑا زبر شفٹ آئی یعنی شفٹ ی پر ہے، اور اتنا معلوم ہے کہ زیر زبر زیر و زبر ہو گئے ہیں یعنی ان پیج کے صوتی کی بورڈ کے حساب سے الٹے ہیں۔ گریٹر دین پر زیر اور سمالر دین پر زبر۔
 

ابن رضا

لائبریرین
شاید محمود مغل نے کی میپ بنایا تھا۔ کھڑا زیر کا تو علم نہیں، کھڑا زبر شفٹ آئی یعنی شفٹ ی پر ہے، اور اتنا معلوم ہے کہ زیر زبر زیر و زبر ہو گئے ہیں یعنی ان پیج کے صوتی کی بورڈ کے حساب سے الٹے ہیں۔ گریٹر دین پر زیر اور سمالر دین پر زبر۔
لی ٖ کھڑا زیر شفٹ ایف کے ساتھ :)
 
Top