عباد اللہ
محفلین
ہر سخن کہنے کو سو بار سنواری باتیں
لوحِ دل سے تبھی کاغذ پہ اتاری باتیں
رازِ دل ! محرمِ اسرارِ نوا کوئی نہیں
ہم کریں بھی تو کریں کس سے تمہاری باتیں
ہم لہو تھوکتے ہیں جب یہ سخن کہتے ہیں
کوئی یوں ہی تو نہیں ہیں یہ ہماری باتیں
واہ کیا عمدہ کہا خوب مکرر ارشاد
باعثِ رونقِ محفل ہیں تمہاری باتیں
کیا زبوں کار ہیں اس عہدِ ستم ساز کے لوگ
خود سے منسوب کئے جائیں ہماری باتیں
خوب ہی مرحلہ ء عشق ھے اب کے صاحب
نطق خاموش ھے اور آنکھ سے جاری باتیں
بات ھے معرکہ ء عشق کی لیکن سرِ دست
شرحِ مضمونِ وفا پر ہی ہیں ساری باتیں
·لوحِ دل سے تبھی کاغذ پہ اتاری باتیں
رازِ دل ! محرمِ اسرارِ نوا کوئی نہیں
ہم کریں بھی تو کریں کس سے تمہاری باتیں
ہم لہو تھوکتے ہیں جب یہ سخن کہتے ہیں
کوئی یوں ہی تو نہیں ہیں یہ ہماری باتیں
واہ کیا عمدہ کہا خوب مکرر ارشاد
باعثِ رونقِ محفل ہیں تمہاری باتیں
کیا زبوں کار ہیں اس عہدِ ستم ساز کے لوگ
خود سے منسوب کئے جائیں ہماری باتیں
خوب ہی مرحلہ ء عشق ھے اب کے صاحب
نطق خاموش ھے اور آنکھ سے جاری باتیں
بات ھے معرکہ ء عشق کی لیکن سرِ دست
شرحِ مضمونِ وفا پر ہی ہیں ساری باتیں