***برائے اصلاح***

علی صہیب

محفلین
چشمِ جاناں میں وہ نشہ نہ رہا
اب محبت کا کچھ مزا نہ رہا

جلوۂ حسنِ دلربا نہ رہا
شوقِ نظّارۂ ادا نہ رہا

آرزوئے وصال بھی نہ رہی
خبطِ سودائے التجا نہ رہا

سبزۂ و گل میں کچھ کشش نہ رہی
لطفِ سیرِ چمن ذرا نہ رہا

لطفِ خوبانِ خوش ادا ہے وہی
کچھ ہمی کو دماغ تھا نہ رہا

کربِ تنہائی کاٹنے کے سوا
زیست کا کوئی مدعا نہ رہا

مہر و صدق و وفا فسانہ ہوئے
اب نہ گزرا ہوا زمانہ رہا!

چاہت و الفت و مروت و عشق
ایک بھی ان میں سے بچا نہ رہا

لوگ سنتے ہیں، سر کو دھنتے ہیں
میرا نوحہ بھی شاعرانہ رہا

رونقِ دشتِ عاشقاں نہ رہی
واں پہ قرنیؔ سا سرپھرا نہ رہا
(علی صہیب قرنیؔ)
 
مدیر کی آخری تدوین:

علی صہیب

محفلین
ایک شعر شامل ہونے سے رہ گیا، مدوّن کرنے کی کوشش کی مگر لڑی میں پرویا نہیں جا رہا! ادھر پیش ہے؛
لطفِ خوبانِ خوش ادا ہے وہی
کچھ ہمی کو دماغ تھا نہ رہا
 

علی صہیب

محفلین
معلوم ہوتا ہے کہ حافظ صاحب کو انڈر آبزرویشن رکھا گیا ہے :ROFLMAO::ROFLMAO:
ویسے میاں یہاں جا کر تعارف پیش کر دیجیو اور ہاں غزل کے لئے داد اصلاح کے لئے اساتذہ آتے ہی ہوں گے

مجھے بھی محسوس ہو رہا تھا کہ نو آموز محفلین کے ساتھ کچھ نہ کچھ امتیازی سلوک ہوتا ہے! باقی اپنی تعریف کرنے کی کوشش کرتا ہوں تعارف کی لڑی میں! :jump:
 

الف عین

لائبریرین
اردو محفل میں خوش آمدید قرنی۔ خوشی ہوئی کہ کہ ایک صاحب ذوق کا اضافہ ہوا۔
غزل مجھے تو پسند آئی۔ کیا کلاسیکی رنگ کی غزل ہے ماشاء اللہ۔ مبتدیانہ قطعی نہیں لگتی!!
سر دھننا درست محاورہ ہے، لیکن اگر بدلا نہ جا سکے تو بھی مجھے تو قبول ہے کم از کم،
البتہ مقطع کا ’واں‘ کچھ زیادہ ہی کلاسیکی ہو گیا۔ روانی مجروح ہو گئی ہے اس مصرع کی۔ کچھ متبادل سوچیں
 
مدیر کی آخری تدوین:

علی صہیب

محفلین
اردو محفل میں خوش آمدید قرنی۔ خوشی ہوئی کہ کہ ایک صاحب ذوق کا اضافہ ہوا۔
غزل مجھے تو پسند آئی۔ کیا کلاسیکی رنگ کی غزل ہے ماشاء اللہ۔ مبتدیانہ قطعی نہیں لگتی!!
سر دھننا درست محاورہ ہے، لیکن اگر بدلا نہ جا سکے تو بھی مجھے تو قبول ہے کم از کم،
البتہ مقطع کا ’واں‘ کچھ زیادہ ہی کلاسیکی ہو گیا۔ روانی مجروح ہو گئی ہے اس مصرع کی۔ کچھ متبادل سوچیں

حوصلہ افزائی کا بہت شکریہ محترم! :angel:1
آخری شعر اس طرح مناسب رہے گا؟
رونقِ دشتِ عاشقاں نہ رہی
نہ رہا مجھ سا سرپھرا نہ رہا
 
Top