توقیر عالم
محفلین
عجب ہم پر ہے عالم تشنگی کا
خضر کو بول دو اس کو مٹا دے
اسے تو بھولنا ممکن نہیں ہے
یہی ہے راستہ خود کو بھلا دے
نہیں آساں محبت کا تماشہ
یہی وہ کھیل جو سب کو ہرا دے
ہے یہ ممکن دلِ ناشاد میرا
جنونِ عشق میں خود کو جلا دے
خضر کو بول دو اس کو مٹا دے
اسے تو بھولنا ممکن نہیں ہے
یہی ہے راستہ خود کو بھلا دے
نہیں آساں محبت کا تماشہ
یہی وہ کھیل جو سب کو ہرا دے
ہے یہ ممکن دلِ ناشاد میرا
جنونِ عشق میں خود کو جلا دے