برائے اصلاح

منذر رضا

محفلین
اساتذہ کرام سے درخواست کی انتہائی مودبانہ درخواست ہے

غزل در بحر : ہزج مسدس محذوف


از خاکپائے یگانہ چنگیزی
20 دسمبر 2017

وصالِ یار کر دے گا مجھے پاک
اگر مل نہ سکا اس سے تو ناپاک
قدم میں چوم لوں تیرے مرے یار
بے شک اس واسطے ہونا پڑے خاک
ترے اس حسن پر میں ہوں فدا جان
تری تو بیٹھ اب مجھ پر گئی دھاک
شکایت میں نہیں تجھ سے کروں جان
کہ عاشق تو نہیں ہوتا ہے بے باک
یگانہ یار تیرا ہے شہے حسن
کہ جچتی ہے اسے ہر ایک پوشاک
 

فاخر رضا

محفلین
مجھے مطلع کا قافیہ سمجھ نہیں آیا تھا. پتہ نہیں کیسے بتانا چاہیے. پاک کا قافیہ پاک نہیں ہونا چاہئے، میرے خیال میں. ردیف سے بھی مسئلہ حل نہیں ہو رہا
 
Top