برائے اصِلاح: کچھ برا ہی کہیے پر لب تو کھولیے

توقیر عالم

محفلین
ہوا وہی دل کو جس کا ڈر تھا
لٹا جہاں میں اسی کا در تھا

ستم تو دیکھو وفا پرستو
جلا جو ہے آج میرا گھر تھا


جو دی صدا لوٹ آی واپس
اے ہمسفر میرے تو کدھر تھا
 
اپنی کم علمی کے مطابق چند مشورے دے رہا ہوں ۔۔۔۔
ستم تو دیکھو وفا پرستو
جلا ہے جو آج میرا گھر تھا۔

صدا جو دی لوٹ آئی واپس
اے مرے ہم سفر کدھر تھا۔
 
Top