برائے تنقید و اصلاح

عاطف ملک

محفلین
اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں تنقید اور اصلاح کے لیے پیش ہے۔۔۔۔۔

مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن

کھلتے سے تبسم میں ادا اور کوئی ہے
اس رشکِ بہاراں پہ فدا اور کوئی ہے
اجڑا ہے چمن پھر بھی خزاں لرزہ بر اندام
نوخیز اس کلی کی ضیا اور کوئی ہے
بے چین دھڑکنوں کا سبب گو ہے عینِ عشق
ویرانیِ نظر کی وجہ اور کوئی ہے
مانگا جو "اس" کو ہوتا تو پا لیتا بالیقیں
پر کیا کروں کہ میری دعا اور کوئی ہے
دارِ جفا پہ چڑھ کہ بھی زندہ ہوں اب تلک
کیا جرمِ محبت کی سزا اور کوئی ہے؟؟؟
آئے تو تھے رلانے مگر خود ہی ہنس پڑے
عاطف نے آج شعر پڑھا اور کوئی ہے
 

سید عاطف علی

لائبریرین
آپ نے دو بحریں جمع کر دیں ہیں ۔۔پہلے غزل کو ایک بحر میں لائیے۔
کئی مصرع اس بحر میں ہین ۔
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن​
۔
 

عاطف ملک

محفلین
آپ نے دو بحریں جمع کر دیں ہیں ۔۔پہلے غزل کو ایک بحر میں لائیے۔
کئی مصرع اس بحر میں ہین ۔
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن​
۔
دراصل میں خود تقطیع نہیں کر پا رہا ان اشعار کی۔۔۔۔اسی لیے رہنمائی طلب کی ہے۔۔۔۔جب تک مرض کا پتا نا چلے علاج نہیں ہوسکتا،سو تشخیص کے لیے آپ کی جراحت کا سہارا لینا پڑا۔۔۔۔۔ازراہِ کرم نشاندہی کیجیے گا ان اشعار کی۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
دراصل میں خود تقطیع نہیں کر پا رہا ان اشعار کی۔۔۔۔اسی لیے رہنمائی طلب کی ہے۔۔۔۔جب تک مرض کا پتا نا چلے علاج نہیں ہوسکتا،سو تشخیص کے لیے آپ کی جراحت کا سہارا لینا پڑا۔۔۔۔۔ازراہِ کرم نشاندہی کیجیے گا ان اشعار کی۔
شروع کے تین مصرع اس مذکورہ بحر میں ہیں جبکہ لفظ کوئی کو فعو کے وزن پر تصور کیا جائے۔
آپ نے شاید کوئی کو فاع تصور کر کے استعمال کیاہے ۔ کوئی کو دونوں طرح استعمال کیا جاسکتا ہے لیکن بحر کا خیال رکھنا لازم ہے۔
اس بات کو مد نظر رکھ کر تقطیع کریں امید ہے کہ آپ کو دونوں بحروں کا فرق محسوس ہو جائے گا۔یہ بحریں اکثر خلط ملط ہو جاتی ہیں۔
 
اس طرح دیکھئے:
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن پر تقطیع ہو سکنے والے مصارع نیلےرنگ میں ہیں

کھلتے سے تبسم میں ادا اور کوئی ہے
اس رشکِ بہاراں پہ فدا اور کوئی ہے
اجڑا ہے چمن پھر بھی خزاں لرزہ بر اندام

نوخیز اس کلی کی ضیا اور کوئی ہے( مفعولن فاعلن مفاعیل فَعَل )
بے چین دھڑکنوں کا سبب گو ہے عینِ عشق( مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلاتُ )
ویرانیِ نظر کی وجہ اور کوئی ہے( مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن )
مانگا جو "اس" کو ہوتا تو پا لیتا بالیقیں( مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن )
پر کیا کروں کہ میری دعا اور کوئی ہے
دارِ جفا پہ چڑھ کہ بھی زندہ ہوں اب تلک( مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن )
کیا جرمِ محبت کی سزا اور کوئی ہے؟؟؟
آئے تو تھے رلانے مگر خود ہی ہنس پڑے( مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن )
عاطف نے آج شعر پڑھا اور کوئی ہے ( مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن)​
 

سید عاطف علی

لائبریرین
امید ہے کہ یہ بات آپ نے "ہزج" اور "مضارع" کے بارے کی ہے نہ کہ "اطمینان ہونے" اور دل چھوڑنے" کے متعلق :freaked-out:
ویسے گائے اور بھینس میں تو کافی فرق ہوتا ہے!!! :(
بھئی اگر گائے بھینس میں کافی فرق ہے تو گائے اور گھوڑے میں کتنا ہو گا ۔۔۔۔ اب یہ دیکھیں کہ دونوں فرقوں میں کتنا فرق ہے۔؟ :)
 
خاصے جاندار تبصرے اصلاح کرنے والوں کے اللہ سب کو سلامت رکھے آمین
اسی سے ہمیں بھی سیکھنے کو بہت کچھ ملتا ہے اللہ سب اساتذہ کرام کی زندگیوں میں برکت دے آمین
 
باقی معاملے تو احباب ٹھیک ٹھیک طے کر چکے، عاطف بھائی۔ مجھے ایک رسید دینی ہے۔ اور وہ اس بات کی کہ مجھے آپ کا بےباک لہجہ بہت بھاتا ہے۔ ابھی کچھ کچھ خام ہے۔ تھوڑا وقت لگے گا اسے صاف اور شائستہ ہونے میں۔ مگر ان شاء اللہ نشتر ہو جائے گا۔ :redheart::redheart::redheart:
دارِ جفا پہ چڑھ کہ بھی زندہ ہوں اب تلک
کیا جرمِ محبت کی سزا اور کوئی ہے؟؟؟
تقطیع سے قطعِ نظر، اس خیال پہ بھائی کا ماتھا چومنے کو جی چاہتا ہے۔ کے ای آنے کا ویسے بھی ارادہ بن رہا ہے بہت دنوں سے۔ جادۂِ رہ کششِ کافِ کرم ہے مجھ کو! :in-love::in-love::in-love:
 
آپ سب کی توجہ سے سیکھنے کا بہت مواد و موقع ملا - ایک گستاخانہ کوشش کررہا ہوں:

تبسم میں اب کے ادا اور کوئی ہے
اس حسن پہ تیرے فدا اور کوئی ہے

(مفعول فاعِلات مفاعیل فاعلن) پہ اترتی ہے؟
 
Top