عاطف ملک
محفلین
اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں تنقید اور اصلاح کے لیے پیش ہے۔۔۔۔۔
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
کھلتے سے تبسم میں ادا اور کوئی ہے
اس رشکِ بہاراں پہ فدا اور کوئی ہے
اجڑا ہے چمن پھر بھی خزاں لرزہ بر اندام
نوخیز اس کلی کی ضیا اور کوئی ہے
بے چین دھڑکنوں کا سبب گو ہے عینِ عشق
ویرانیِ نظر کی وجہ اور کوئی ہے
مانگا جو "اس" کو ہوتا تو پا لیتا بالیقیں
پر کیا کروں کہ میری دعا اور کوئی ہے
دارِ جفا پہ چڑھ کہ بھی زندہ ہوں اب تلک
کیا جرمِ محبت کی سزا اور کوئی ہے؟؟؟
آئے تو تھے رلانے مگر خود ہی ہنس پڑے
عاطف نے آج شعر پڑھا اور کوئی ہے
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
کھلتے سے تبسم میں ادا اور کوئی ہے
اس رشکِ بہاراں پہ فدا اور کوئی ہے
اجڑا ہے چمن پھر بھی خزاں لرزہ بر اندام
نوخیز اس کلی کی ضیا اور کوئی ہے
بے چین دھڑکنوں کا سبب گو ہے عینِ عشق
ویرانیِ نظر کی وجہ اور کوئی ہے
مانگا جو "اس" کو ہوتا تو پا لیتا بالیقیں
پر کیا کروں کہ میری دعا اور کوئی ہے
دارِ جفا پہ چڑھ کہ بھی زندہ ہوں اب تلک
کیا جرمِ محبت کی سزا اور کوئی ہے؟؟؟
آئے تو تھے رلانے مگر خود ہی ہنس پڑے
عاطف نے آج شعر پڑھا اور کوئی ہے