محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
دیدہ و دل فرشِ راہآہم، اور جو ہم ایسے مبتدی بھی نہیں، وہ بھی آجائیں اصلاح دینے؟
دیدہ و دل فرشِ راہآہم، اور جو ہم ایسے مبتدی بھی نہیں، وہ بھی آجائیں اصلاح دینے؟
اگر ہماری طرح ڈھیٹ ہوں تو۔آہم، اور جو ہم ایسے مبتدی بھی نہیں، وہ بھی آجائیں اصلاح دینے؟
ماشاءاللہ ،اگر ہماری طرح ڈھیٹ ہوں تو۔
استاد جی شرمندہ نہ کیجیےاگر ہماری طرح ڈھیٹ ہوں تو
شرمندہ تو آپ نے استاد جی کہہ کر مجھے کر دیا۔استاد جی شرمندہ نہ کیجیے
محفل میں اہم کردار تو ان کا ہے کہ جنھوں نے یہاں علم و حکمت کے خزانے پروئے ہیں۔ ہم تو گپ شپ کے ذریعے محفل کو چالو رکھنے کا کام کرتے ہیں۔آپ کا تو بہت اہم کردار ہے اس محفل میں
ایک ہی جان ہے۔آپ پہ تو جاں نچھاور۔۔۔
بلاشبہ ،الحمدللہہم تو گپ شپ کے ذریعے محفل کو چالو رکھنے کا کام کرتے ہیں۔
ہمارے لیے تو آپکی گپ شپ ہی اصلاح ہے سرکارو۔ہم تو گپ شپ کے ذریعے محفل کو چالو رکھنے کا کام کرتے ہیں
اس کا کیا مطلب جی؟؟شادی ہو چکی ہے؟
مطلب یہ کہ آپ کی قیمتی جان کی ضرورت اوروں کو بھی ہو سکتی ہے۔اس کا کیا مطلب جی؟؟
افسوس!!تابش بھائی کی شادی ہوچکی ہے۔بس آپ سے بڑھ کے کوئی حقدار نظر نہیں آتا۔۔۔۔
اب دیکھیے گا استادِ محترم!پہلے مصرعے میں "جانا ہی ہوگا" کا محل ہے لیکن شاعر کی عجز بیانی سے یہ یہاں ممکن نہیں رہا۔ دونوں مصرعوں میں متکلم بھی بدل گیا ہے، پہلے مصرعے میں تو جانے والا سوچ رہا ہے کہ جانا ہی ہوگا سو تلمیح کے مطابق یہ "سوہنی" سوچ رہی ہے کہ "مہینوال" بلائے گا تو جانا ہی ہوگا مگر دوسرے مصرعے میں آنا ہی ہوگا آ گیا مطلب اب "مہینوال" نے سوچنا شروع کر دیا کہ "سوہنی" کو آنا ہی ہوگا حالانکہ ایک ہی بندہ سوچ رہا ہے کہ اگر یار اُس پار بلائے گا تو جانا ہی ہوگا اور اگر گھڑا کچا بھی ہوا تو پھر بھی "جانا" ہی ہوگا۔ "گر گھڑے" کا ٹکڑا عجب ہی تنافر پیدا کر رہا ہے اور پڑھنے میں انتہائی ثقیل ہو گیا ہے۔
راشد بھائی ایک بات ذہن میں رکھیے۔
شاعری میں روانی بہت اہم ہے
راشد ماہیؔ بھائی۔ آپ کا کانٹا، آپ کی مرضی۔اگر ہماری طرح ڈھیٹ ہوں تو۔
ہماری صلاحاب دیکھیے گا استادِ محترم!
پار وہ یار بلائے گا تو ماہی میرے
گھڑے چاہے کچے بھی ہوئے جانا ہوگا
بھائی جان کوشش نہی چھوڑنی چاہیے۔۔ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ہم نے اصلاح سخن کے زمرہ میں اپنی غزل برائے اصلاح شامل کی۔ جب تمام توپوں نے اس غزل پر بمباری شروع کردی تو ہم نے اس غزل کو وہیں چھوڑا اور پتلی گلی سے نکل لیے۔
وہ دن اور آج کا دن۔۔۔۔ ہم سے غزل نہ ہوئی۔
یوں ہماری "شاعری" اختتام کو پہنچی۔
آپ کی شاعری پڑھ کر فورا یہی ذہن میں آیا تھا تو بے اختیار لکھ دیا، مقصد آپ کی دل آزاری نہیں تھا۔
جی آئندہ انشااللہکوشش کریں کہ ایک غزل کو ایک ہی رنگ میں لکھیں