براہمن بہروپیا

فرضی

محفلین
[rainbow:65e81b4d93]بی بی سی اردو پر ضیا احمد کا بلاگ دیکھا۔۔ اچھا لگا سوچا آپ دوستوں کے ساتھ شیئر کر لوں۔[/rainbow:65e81b4d93]

جنیوا سے ضیا احمد کا آداب۔
حیدرآباد سے واپسی کے وقت ہوائی اڈے پر دو دلچسپ خواتین سے پالا پڑا۔ پہلی خاتون امریکی تھیں۔ امیگریشن افسر کی فضول پوچھ گچھ سے گھبرا کر جب وہ کمرہِ انتظار میں داخل ہوئیں تو نجانے کیوں میرا معصوم چہرہ نظر آیا۔ میری طرف لپکیں اور مجھے ایسے لہجے میں مخاطب کرنے لگیں جس میں شاید ذہنی طور پر معذور بچوں سے بات کی جاتی ہے۔ اونچی آواز اور انگریزی میں ایک ایک لفظ تلفّظ کے ساتھ ادا کرتے ہوئے کہا: کیا آپ انگریزی بولتے ہیں؟

میں بےاختیار ہنس پڑا۔ جی ہاں، میں نے کہا۔ ویسے انگریزی ہندوستان کی سرکاری زبان ہے۔ ان کے چہرے پر اطمینان کے آثار آئے۔ پوچھا: اب کہاں جانا ہے؟ میں نے کہا: یہیں بیٹھ کر جہاز کا انتظار کرنا پڑے گا۔ کہنے لگیں: شکر ہے آپ مل گئے۔ میں تو اس ہوائی اڈے کی بھول بھلیوں سے گھبرا گئی تھی۔ آپ کو دیکھ کر تقویت ہوئی۔ آپ کے انداز سے لگتا ہے جیسے آپ اس جگہ سے خوب اچھی طرح واقف ہیں۔

میں نے قہقہے کو لگام دی۔ بہت خوب! ایک پاکستانی جو زندگی میں پہلی دفعہ ہندوستان آیا ہے وہ امریکی آنکھوں کو مقامی باشندہ معلوم ہوتا ہے۔ انجانے میں امریکی خاتون نے کیسے پتے کی بات کر ڈالی۔

کچھ منٹوں بعد میں کمرہِ انتظار میں واقع واحد دوکان سے نکل رہا تھا تو کسی نے انگریزی میں کہا: بہت مہنگی دوکان ہے۔ میں نے نظر اٹھائی تو معلوم ہوا کہ مجھ سے مخاطب خاتون ہندوستانی اور ضعیف ہیں۔ جی ہاں، میں نے کہا۔ ان کے دوسرے سوال نے مجھے کلین بولڈ کردیا۔ انگریزی میں پوچھنے لگیں: آپ کی ذات کیا ہے؟

چند لمحوں کو مجھے کچھ سمجھ نہیں آیا کہ کیا جواب دوں۔ کیا ہندوستان میں یہ سوال عام ہے، جیسے کسی کو رسمی سلام کیا جاتا ہے؟ بدذات کہنا بدتہذیبی ہوتی۔ جھوٹ بولنا ایک دلدل ہے۔ کافی سوچ سمجھ کر کہا: میں مسلمان گھرانے سے ہوں۔ خاتون نے مجھے سر سے پاؤں تک گھورا اور دو ایک رسمی سی باتیں کرکے غسل خانے کی طرف چل پڑیں۔

جہاز میں ایک ہمدرد ہندوستانی خاتون نے میرے پوچھنے پر کہا: کسی کی ذات پوچھنا نہایت اخلاق سے گری ہوئی بات سمجھی جاتی ہے۔ بڑی بی کسی بیٹی پوتی وغیرہ کے لیے لڑکے تلاش کررہی ہوں گی۔ اور کیونکہ آپ دیکھنے میں بالکل براہمن معلوم ہوتے ہیں، اسلیے ان سے رہا نہ گیا اور انہوں نے پوچھ ڈالا۔

براہمن دیکھنے میں کیسے معلوم ہوتے ہیں؟ میرا اگلا سوال تھا۔ چشمے، ناک نقشہ وغیرہ، انھوں نے بےاعتنائی سے کہا۔ جواب تسلّی بخش نہ تھا۔ گویا امریکی آنکھوں کو ہندوستان کا مقامی باشندہ لگنے والا ایک براہمن بہروپیا ہے۔ اپنی براہمن شکل سے نجات پانے کے لیے اب سنجیدگی سے سوچ رہا ہوں کہ چشمے کو الوداع کہہ کر کونٹیکٹس کا سہارا لوں۔
 
Top