برای اصلاح غزل

ارتضی عافی

محفلین
@ الف عین سید عاطف علی راحیل فاروق
اسلام استادان محترم کافی دیر کے بعد ایک چھوٹا سے غزل لکھ پایا ہوں تم سے گزارش ہے ایک نظر اصلاح تو کریں
وقت بے وقت بے قراری ہے
ہم پہ آفت خدا کی طاری ہے
کوئی جانی نہ غمگساری ہے
زندگی بن تمھارے جاری ہے
تم نہیں نہ تمھارا رشتہ ہے
جانے کیوں ہم کو انتطاری ہے
زیست بے کار سی یوں جاری ہے
پھر بھی ہم نے امید واری ہے
فاعلن یہ جہاں تمھاری ہے
کیا مری جان بھی تمھاری ہے

 

ارتضی عافی

محفلین
@ الف عین سید عاطف علی راحیل فاروق
اسلام استادان محترم کافی دیر کے بعد ایک چھوٹا سے غزل لکھ پایا ہوں تم سے گزارش ہے ایک نظر اصلاح تو کریں
وقت بے وقت بے قراری ہے
ہم پہ آفت خدا کی طاری ہے
کوئی جانی نہ غمگساری ہے
زندگی بن تمھارے جاری ہے
تم نہیں نہ تمھارا رشتہ ہے
جانے کیوں ہم کو انتطاری ہے
زیست بے کار سی یوں جاری ہے
پھر بھی ہم نے امید واری ہے
فاعلن یہ جہاں تمھاری ہے
کیا مری جان بھی تمھاری ہے
الف عین سر ٹیگ میں غلطی ہوئی اصلاح کی ضرورت ہے مہربانی کر کے اصلاح فرمائے
 

ارتضی عافی

محفلین
@ الف عین سید عاطف علی راحیل فاروق
اسلام استادان محترم کافی دیر کے بعد ایک چھوٹا سے غزل لکھ پایا ہوں تم سے گزارش ہے ایک نظر اصلاح تو کریں
وقت بے وقت بے قراری ہے
ہم پہ آفت خدا کی طاری ہے
کوئی جانی نہ غمگساری ہے
زندگی بن تمھارے جاری ہے
تم نہیں نہ تمھارا رشتہ ہے
جانے کیوں ہم کو انتطاری ہے
زیست بے کار سی یوں جاری ہے
پھر بھی ہم نے امید واری ہے
فاعلن یہ جہاں تمھاری ہے
کیا مری جان بھی تمھاری ہے
الف عین سر مہربانی کر کے ان اشعار کی بھی اصلاح کریں
 

الف عین

لائبریرین
میری یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ سارے مطلع ہی کیوں کہتے ہو۔ یہاں ایک مطلع مصیبت بن جاتا ہے!!
وقت بے وقت بے قراری ہے
ہم پہ آفت خدا کی طاری ہے
۔۔آفت طاری نہیں ہوتی، پڑتی ہے۔

کوئی جانی نہ غمگساری ہے
زندگی بن تمھارے جاری ہے
÷÷دو لخت ہیں۔

تم نہیں نہ تمھارا رشتہ ہے
جانے کیوں ہم کو انتطاری ہے
۔۔اس کا بھی تعلق سمجھ میں نہیں آ سکا۔ انتطاری لفظ غلط ہے۔ محض ابتظار درست ہے۔

زیست بے کار سی یوں جاری ہے
پھر بھی ہم نے امید واری ہے
۔۔دوسرا مصرع مفہوم سے عاری ہے۔

فاعلن یہ جہاں تمھاری ہے
کیا مری جان بھی تمھاری ہے

۔۔جہاں تو مذکر ہوتا ہے۔ لیکن تمہارا جہاں بھی ہو تو مطلب کیا ہے؟
 

ارتضی عافی

محفلین
میری یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ سارے مطلع ہی کیوں کہتے ہو۔ یہاں ایک مطلع مصیبت بن جاتا ہے!!
وقت بے وقت بے قراری ہے
ہم پہ آفت خدا کی طاری ہے
۔۔آفت طاری نہیں ہوتی، پڑتی ہے۔

کوئی جانی نہ غمگساری ہے
زندگی بن تمھارے جاری ہے
÷÷دو لخت ہیں۔

تم نہیں نہ تمھارا رشتہ ہے
جانے کیوں ہم کو انتطاری ہے
۔۔اس کا بھی تعلق سمجھ میں نہیں آ سکا۔ انتطاری لفظ غلط ہے۔ محض ابتظار درست ہے۔

زیست بے کار سی یوں جاری ہے
پھر بھی ہم نے امید واری ہے
۔۔دوسرا مصرع مفہوم سے عاری ہے۔

فاعلن یہ جہاں تمھاری ہے
کیا مری جان بھی تمھاری ہے

۔۔جہاں تو مذکر ہوتا ہے۔ لیکن تمہارا جہاں بھی ہو تو مطلب کیا ہے؟
سر میں عنوان کے بارے میں بتاتا ہوں میں ان اشعار میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ وقت بے وقت بے قراری ہے
ہم پہ آفت خدا کہ طاری یعنی یہ جو بے قراری اور آفت ہے یہ خدا کی طرف سے طاری ہوا ہئ غلبہ ہوا ہے اور نہ ہمارا کوئی جانی ہے اور نہ غمگسار ہے لیکن زندگی تمھارے بغیر جاری ہے اس کے بعد نہ تم ہو اور نہ تمھارا رشتہ ہے نہ جانے کیوں ہم کو انتظار ہے انتظاری سر فارسی میں ہے زندگی فضول میں جاری ہے پھر بھی ہم نے امید کی داوں لگائے ہیں یعنی امید رکھا ہے اور آخر میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ جہاں اگر تمھارا ہے فاعلن؟ تو پھر سوال کیا میری جان بھی تمھاری ہیں یعنی ہم کسی سے مخاطب ہے اور یہ سب بتا رہا ہوں انہیں اور مطلع اس کے بعد ایک لکھوں گا سر ابھی جو عنوان میں نے پیش کیا ہے ان اشعار پر کیا غلط ہے یہ خیال جو میں نے کہاں ہے؟؟
 

الف عین

لائبریرین
تمہاری بات بھی سمجھ میں نہیں آئی۔
جو مفہوم بتانے کی کوشش کی ہے وہ بھی الفاظ سے ظاہر نہیں ہوتا۔
تو یہ غزل نہیں۔ غزلوں یا نظموں کے عنوان ہیں؟ (غزلوں کے تو عناوین نہیں ہوتے)۔
تمہارے مراسلے میں ایک بھی وقفہ (۔) نہیں ہے، معلوم نہیں ایک بات کہاں ختم ہو رہی ہے اور دوسری کہاں سے۔
فاعلن سے ہی مدد لے لیا کرو!!!(مذاق)
 

ارتضی عافی

محفلین
تمہاری بات بھی سمجھ میں نہیں آئی۔
جو مفہوم بتانے کی کوشش کی ہے وہ بھی الفاظ سے ظاہر نہیں ہوتا۔
تو یہ غزل نہیں۔ غزلوں یا نظموں کے عنوان ہیں؟ (غزلوں کے تو عناوین نہیں ہوتے)۔
تمہارے مراسلے میں ایک بھی وقفہ (۔) نہیں ہے، معلوم نہیں ایک بات کہاں ختم ہو رہی ہے اور دوسری کہاں سے۔
فاعلن سے ہی مدد لے لیا کرو!!!(مذاق)
بجا فرمایا سر اور فاعلن کو صبر ہے آپ یہاں استاد ہے اور جس جگہ میں رہتا ہوں سر کوئی استاد نہیں اسی وجہ سے ویب میں انلاین رہتا ہوں ہمیشہ اور کوشش یہی رہتا ہے کہ اردو زبان بطور شاعری میرے دل دماغ میں رہے اور فارسی تو دوستوں سے بات چیت ہوتا رہتا ہے البتہ یہاں سویڈش زبان چلتی ہیں جبکہ ہمارے لیے سخت ہیں اردو کو ذہن میں رکھنا اور اسی طرح شاعری سے ہم اردو زبان کو ذہن میں رکھنے کی کوشش کرتے ہیں
 

ارتضی عافی

محفلین
تمہاری بات بھی سمجھ میں نہیں آئی۔
جو مفہوم بتانے کی کوشش کی ہے وہ بھی الفاظ سے ظاہر نہیں ہوتا۔
تو یہ غزل نہیں۔ غزلوں یا نظموں کے عنوان ہیں؟ (غزلوں کے تو عناوین نہیں ہوتے)۔
تمہارے مراسلے میں ایک بھی وقفہ (۔) نہیں ہے، معلوم نہیں ایک بات کہاں ختم ہو رہی ہے اور دوسری کہاں سے۔
فاعلن سے ہی مدد لے لیا کرو!!!(مذاق)
ابھی نہ کرنا تو غم کو شمار میری طرح
و گر نہ پھر رہو گے بے قرار میری طرح

بیگانہ جو سمجھی ہے تو نے مجھ کو اول سے
کیسے کہوں میں تجھ کو صنم عید مبارک

خاک میں دفن ہوں مثل بیج
گل بنوں گا میں اک دن صنم

اور سر معاف کرنا جو لکھتا ہوں اصلاح کے لیے پیش کرتا ہوں ان کی بھی اصلاح کرنا اگر نہیں تو اور کوشش کروں گا آخر کسی نتیجے پر پہنچ جاو گا
 

الف عین

لائبریرین
درست ہے کہ سویڈن میں تم کو سہولت نہیں ہے۔ لیکن شاعری کی کتب اور شاعری تو بے شمار سائٹوں پر ہیں۔ عروض ڈاٹ کام اور ریختہ ڈاٹ آرگ۔ ان دو سائٹوں پر تفصیلی مطالعہ کرو۔ تو عروض کی شد بد بھی پیدا ہو گی۔ اور درست اردو اور اردو شاعری سے بھی واقفیت ہو گی۔
فی الحال تو جو شاعری، غزل یا نظم، جو بھی ہے، وہ قابل اصلاح نہیں ہے۔ لیکن مایوس نہ ہو۔ مطالعہ جاری رکھو۔ اردو میں بھی اغلاط ہیں، مذکر مؤنث اور گرامر کی۔ معلوم نہیں اردو مادری زبان ہے یا نہیں۔ اسے بھی سدھارنا ضروری ہے
 

ارتضی عافی

محفلین
درست ہے کہ سویڈن میں تم کو سہولت نہیں ہے۔ لیکن شاعری کی کتب اور شاعری تو بے شمار سائٹوں پر ہیں۔ عروض ڈاٹ کام اور ریختہ ڈاٹ آرگ۔ ان دو سائٹوں پر تفصیلی مطالعہ کرو۔ تو عروض کی شد بد بھی پیدا ہو گی۔ اور درست اردو اور اردو شاعری سے بھی واقفیت ہو گی۔
فی الحال تو جو شاعری، غزل یا نظم، جو بھی ہے، وہ
درست ہے کہ سویڈن میں تم کو سہولت نہیں ہے۔ لیکن شاعری کی کتب اور شاعری تو بے شمار سائٹوں پر ہیں۔ عروض ڈاٹ کام اور ریختہ ڈاٹ آرگ۔ ان دو سائٹوں پر تفصیلی مطالعہ کرو۔ تو عروض کی شد بد بھی پیدا ہو گی۔ اور درست اردو اور اردو شاعری سے بھی واقفیت ہو گی۔
فی الحال تو جو شاعری، غزل یا نظم، جو بھی ہے، وہ قابل اصلاح نہیں ہے۔ لیکن مایوس نہ ہو۔ مطالعہ جاری رکھو۔ اردو میں بھی اغلاط ہیں، مذکر مؤنث اور گرامر کی۔ معلوم نہیں اردو مادری زبان ہے یا نہیں۔ اسے بھی سدھارنا ضروری ہے
مادری زبان دری میں آتا ہے اردو پاکستان میں رہ کر سیکھا ہے مشورہ کا شکریہ سر کوشش کرتا ہوں
 
Top