سر کس طور سےنام لانا غلط ہے اور کیا پہلے دوسرے میں نام لینا اور تیسرا مصرع چھوڈ کر چھوتے میں نام لینا جائز ہے اور پھر اسی طرح آگے کے بارے میں میں کیا رائے درکار ہوگیتمہارے اور فاعلن کے بیچ میں کیا آؤں؟
شتر گربہ اس خامی کو کہتے ہیں جب ضمیروں میں اختلاف پایا جائے، جیسے ایک مصرع میں تم، دوسعرے میں آپ۔ یہاں عجیب چوں چوں کا مربا ہو گیا ہے۔
درست یوں ہو گا۔ ویسے ’فاعلن‘ چاہے نام ہو، لیکن ہر مصرع میں دہرایا جانا غلط ہے۔
توہی بس میرا جہاں ہے فاعلن
اور میں تیرا جہاں ہوں فاعلن
تو ہی بس میرا گماں ہے فاعلن
اور میں تیرا گماں ہوں فاعلن
اور باہم گر رہے ہم فاعلن
روانی کی خاطر یہاں تو فاعلن کو مخاطب کرنا چھوڑو،
تو زمین و آسماں ہوں فاعلن
مصرع بے معنی ہے، شاید یہ مراد ہو
تو زمیں، میں آسماں ہوں
ذیست کی جگہ دنیا استعمال کر سکتا ہوں؟ اگر نہیں تو سر مہربانی فرما کر کوئی جملہ بتا دے اس جگہ پر تا کہ میرے لیے مزید وضاحت ہوں تا کہ مجھے اور سمجھ آجائےہاں اب ردیف قوافی درست ہیں۔
اشعار کی رو سے
اور باہم گر رہے ہم زیست میں
÷÷یہ زیست کہاں سے آ گئی، سمجھنے سے قاصر ہوں۔ زمین اور آسمان گر رہے ہیں تو وہ تو خلاؤں میں ہوں گے نا!! ویسے گر کمیوں رہے ہیں، یہ بھی سمجھ میں نہیں آیا۔
جب تم کو ہی سمجھنے میں نہیں آیا تو مجھے کس طرح سمجھ میں آ سکتا ہے!!!ذیست کی جگہ دنیا استعمال کر سکتا ہوں؟ اگر نہیں تو سر مہربانی فرما کر کوئی جملہ بتا دے اس جگہ پر تا کہ میرے لیے مزید وضاحت ہوں تا کہ مجھے اور سمجھ آجائے
شکریہ میں سر اس مصرعے میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ہم دونوں اگر رہے زندگی میں یا اس دنیا میں تو زمین تو ہے اور آسماں میں ہوں گرنے کی بات اس مصرعے میں نہیں ہے ویسے گرنے سے مجھے خود بھی سمجھ نہیں آیا گرنے کی یہاں میں نے بات نہیں کیا بلکہ دنیا میں اکھٹا رہنے کی بات ہے ۔۔۔ اگر ہم اکھٹے رہے تو زمین تو اور آسماں میں ہوں یعنی ہم دونوں اپنے لیے سب کچھ ہے زمیں بھی آسماں بھیجب تم کو ہی سمجھنے میں نہیں آیا تو مجھے کس طرح سمجھ میں آ سکتا ہے!!!
زیست میں گرنا یا زندگی میں گرنا یا دنیا میں گرنا۔ سوال یہ ہے کہ گرنے کی بات کیا ہے؟
اوہو، گر بمعنی ’اگر‘ کہنا چاہ رہے تھے، میں ’گِر‘ سمجھا، فعل،
بہر حال ابلاغ نہیں ہو رہا ہے
تو سر شعر غلط ہے؟ گر کی جگہ سر میں نے استفادہ اگر کیا اب دیکھنا سراوہو، گر بمعنی ’اگر‘ کہنا چاہ رہے تھے، میں ’گِر‘ سمجھا، فعل،
بہر حال ابلاغ نہیں ہو رہا ہے
اچھا عمران بھائی ھاھاھا خوب فرمایا لیکن اس مصرعے کی درستگی سے شاید میرے لیے اور آسان ہوتا شاعری کو سمجھنے میںسب سے بہتر ہے کہ اس مصرع کی جان چھوڑ دو۔۔۔
جو نہ دم پکڑائے دے رہا ہے نہ مونچھ!!!
خیر کوئی بات نہیں انشاء اللہ کوشش کروں گاہی ہی ہی۔۔۔
ایک مصرع سمجھا نہیں جارہا۔۔۔
شاعری کیا خاک سمجھ میں آئی گی۔۔۔
ہماری سمجھ میں نہیں آئی آج تک!!!