ارتضی عافی
محفلین
اپنی منزل کی جانب آ رہا ہے
وہ گل اس دل کی جانب آ رہا ہے
میں ڈرتا ہوں وہ راہ میں غرق نہ ہو
وہ گل ساحل کی جانب آ رہا ہے
ہزج مثمّن اخرم اخرب مجبوب(رباعی)
مفعولن مفعولن مفعول فَعَل
مجھے تو اتنا بھی حق نہیں جانی
کہ تیرے ساتھ میں عید مناؤں
طویل مثمن سالم
مفاعیلن فعولن مفاعیلن
جسے کبھی نہ مل سکی محبتوں کی زندگی
اسی حسد نے تو ہماری زندگی خراب کی
ہزج مثمن مقبوض
مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن
محمد ریحان قریشی سر اصلاح در کار ہے
وہ گل اس دل کی جانب آ رہا ہے
میں ڈرتا ہوں وہ راہ میں غرق نہ ہو
وہ گل ساحل کی جانب آ رہا ہے
ہزج مثمّن اخرم اخرب مجبوب(رباعی)
مفعولن مفعولن مفعول فَعَل
مجھے تو اتنا بھی حق نہیں جانی
کہ تیرے ساتھ میں عید مناؤں
طویل مثمن سالم
مفاعیلن فعولن مفاعیلن
جسے کبھی نہ مل سکی محبتوں کی زندگی
اسی حسد نے تو ہماری زندگی خراب کی
ہزج مثمن مقبوض
مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن
محمد ریحان قریشی سر اصلاح در کار ہے