توقیر عالم
محفلین
دل لبھانے کا سامان کیا جاے
مشکل زندگی کو آسان کیا جاے
دے کر درسِ انسانیت بھول گیے
اُن فرشتوں کو انسان کیا جاے
جو طالبِ دیدارِ یارہیں اب
ان کی موت کا فرمان کیا جاے
روز روز کےتانوں سے آچھا ہے تقی
مر کے آج ان کو پریشان کیا جاے
مشکل زندگی کو آسان کیا جاے
دے کر درسِ انسانیت بھول گیے
اُن فرشتوں کو انسان کیا جاے
جو طالبِ دیدارِ یارہیں اب
ان کی موت کا فرمان کیا جاے
روز روز کےتانوں سے آچھا ہے تقی
مر کے آج ان کو پریشان کیا جاے