"زہے عزت و اعتلاے محمد ﷺ"

از:ناچیز ڈاکٹر محمد حسین مُشاہد رضوی (لمعاتِ بخشش ،ص74)
ناچیز کی دسویں جماعت میں یہ پہلی نعت امام احمدرضا بریلوی کی زمین میں لکھی تھی

ہے بہتر وظیفہ ثناے محمد ﷺ
خدا خود ہے مدحت سراے محمد ﷺ

اُسی کی نگاہوں میں تاثیٖر ہوگی
ہوئی جس کو حاصل لقاے محمد ﷺ

اُجالا جو پھیلا ہوا ہے جہاں میں
ہے منّت کشِ خاکِ پاے محمد ﷺ

فرشتے ادب سے وہاں آرہے ہیں
جہاں ہورہی ہے ثناے محمد ﷺ

ہیں جتنے بھی، حقدارِ جنت یہی ہیں
گداے محمد ﷺ، فداے محمد ﷺ

محمد ﷺنہ ہوتے تو ہوتے نہ عالم
زمین و زماں ہیں عطاے محمد ﷺ

جو اُن کا ہوا ہوگیا وہ خدا کا
خدا کی رضا ہے ، رضاے محمد ﷺ

دیا اِذن کعبہ کو قبلہ بنالیں
رضاے خدا ہے رضاے محمد ﷺ

حبیٖبِ خدا باعثِ کُن فکاں ہیں
نہیں کوئی ایسا سواے محمد ﷺ

گنہ گارو! محشر کی گرمی کا ڈر کیا
ہیں کوثر پہ تشریف لاے محمد ﷺ

صدائے دلی اور وِردِ زباں ہو
ہمیشہ دُرود و ثناے محمد ﷺ

ہے مجھ پر کرم مُرشدِ باصفا کا
ہے بالواسطہ یہ عطاے محمد ﷺ

رضا کے کرم سے بنی نعتِ اوّل
جو اوّل رَقَم کی ثناے محمد ﷺ

مُشاہدؔ یہ آنکھیں ہیں کس کام کی پھر
نہ دیکھے اگر جلوہ ہاے محمد ﷺ
اسلامی کتابیں
 

الف عین

لائبریرین
بہت خوب، اپنا تعارف تو پیش کریں، یا اگر کہیں کر دیا ہو تو وہاں خوش آمدید پہنچا دیں۔
لیکن یہ رضا بریلوی کا کلام نہیں ہے تو غلط فورم میں اور غلط لاحقے کے ساتھ پوسٹ کیا گیا ہے
 
جناب الف عین صاحب !! میرا تعارف کوائف میں آپ خاطر نشین کرسکتے ہیں
یہ حضرت رضا بریلوی کا کلام نہیں ،، یہ حضرت رضا بریلوی کی زمین میں لکھا ہوا اس ناچیز کاکلام ہے۔
یہاں پوسٹ کرنے کا مطلب یہ کہ کلام رضا کی مقبولیت کا یہ عالم ہے کہ لوگ ان کے کلام کو نشانِ منزل کے طور پر برت کر ان کی زمینوں کے تتبع میں کلام لکھ رہے ہیں۔
 
Top