محمود احمد غزنوی
محفلین
چلو فیر مٹی پاؤ۔۔۔ساہنوں کیہہ
کم از کم تین میل کا فرق ہونا چاہیے۔۔۔آپ مزید سوا میل کا اضافہ کریں۔۔مجھ میں اور غصے میں ہر وقت پونے دو میل کا فرق رہتا ہے بھائی۔
کم از کم تین میل کا فرق ہونا چاہیے۔۔۔ آپ مزید سوا میل کا اضافہ کریں۔۔
یہ سب انتہائی درجے کی علامتیں ہیں ۔ اور انتہائی درجے میں مذہب یا دین کی کیا اہمیت رہ جاتی ہے ۔ پھر اصل مسئلہ یہ ہے کہ کس شریعت کی اصطلاح استعمال کی جائے ۔ پھر مسئلہ یہ بھی ہے کہ توہینِ مذہب کے معیاراور مراتب کیا ہیں ۔ یہاں تو ہر بات پر توہینِ مذہب کے لیئے لوگ پر تول کر بیٹھے ہوئے ہوتے ہیں ۔ پہلے مذہب کی تشریح بیان کی جائے کہ کس مذہب اور شریعت پر عمل کیا جائے ۔ یہاں تو ایک غیر مسلم کو قرآن پر ہاتھ لگانے پر توہینِ مذہب کے ضمن میں سزا وار قرار دیدیا جاتا ہے ۔ اس سے آگے کیا کہا جائے ۔واقعی ہم پاکستانی عوام چاروں طرف سےانتہا پسندوں کے نرغے میں ہیں ۔ کوئی توہین مذہب کے مجرموں کو بچانے کی وکالت کرتا ہے تو کوئی توہین شریعت کے ۔ حالانکہ دیکھا جائے تو دونوں جرائم سنگینی میں ہم پلہ ہیں ۔ توہین مذہب والے کو پاگل قرار دے دیا جائے گا اور توہین شریعت والوں کو ناراض
یعنی توہین انسانیت کسی کے لئے قابل غور مسئلہ نہیں ۔یہ سب انتہائی درجے کی علامتیں ہیں ۔ اور انتہائی درجے میں مذہب یا دین کی کیا اہمیت رہ جاتی ہے ۔ پھر اصل مسئلہ یہ ہے کہ کس شریعت کی اصطلاح استعمال کی جائے ۔ پھر مسئلہ یہ بھی ہے کہ توہینِ مذہب کے معیاراور مراتب کیا ہیں ۔ یہاں تو ہر بات پر توہینِ مذہب کے لیئے لوگ پر تول کر بیٹھے ہوئے ہوتے ہیں ۔ پہلے مذہب کی تشریح بیان کی جائے کہ کس مذہب اور شریعت پر عمل کیا جائے ۔ یہاں تو ایک غیر مسلم کو قرآن پر ہاتھ لگانے پر توہینِ مذہب کے ضمن میں سزا وار قرار دیدیا جاتا ہے ۔ اس سے آگے کیا کہا جائے ۔
اس وقت تو توہین ِانسانیت زیرِ بحث نہیں ہے ۔یعنی توہین انسانیت کسی کے لئے قابل غور مسئلہ نہیں ۔
بشر رازِ دلی کہہ کر ذلیل و خوار ہوتا ہے۔۔۔۔بشر کے معنی اور تفصیلات درکار ہے