برطانیہ: نیوکاسل اسلامک سینٹر پر حملہ، توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگانے کی کوشش

فلسفی

محفلین
attack-fetrd.jpg

برطانیہ - ویب ڈیسک
27-Mar-19
برطانیہ: نیوکاسل اسلامک سینٹر پر حملہ، توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگانے کی کوشش
لندن: برطانیہ میں نسل پرستی اور مسلمانوں سے نفرت کا کھل کر اظہار کیا جانے لگا، مشتعل نوجوانوں نےنیوکاسل اسلامک سینٹر پر حملہ کردیا۔


تفصیلات کے مطابق برطانوی شہر نیوکاسل میں قائم نیوکاسل اسلامک سینٹر پر مذہبی نفرت کا اظہار کرتے ہوئے مشتعل نوجوانوں نے حملہ کردیا، سینٹر میں توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگانے کی بھی کوشش کی۔


غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نیوکاسل اسلامک سینٹر پر حملے کے الزام میں چھے مشتبہ نوجوان گرفتار کرلیے گئے، حملہ آوروں نے دیوار پر مسلمانوں کے خلاف نعرے لکھے۔


پولیس نے واقعے کو نسلی نفرت پر مبنی حملہ قرار دیا ہے، نیوکاسل اسلامک سینٹر پر دو ماہ میں دوسری بار حملہ کیا گیا ہے، لیکن حملہ آور گرفتار نہ ہوسکے۔


پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث ہونے کے شبہے میں 6 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں دو عورتیں بھی شامل ہیں، تفتیش جاری ہے جلد حملے کی وجہ سامنے آئے گی۔


ابتدائی طور پر اس حملے کو مذہبی تعصب قرار دیا گیا ہے، تاہم حتمی نتیجہ حملے کے محرکات اور تحقیقات کے بعد ہی اخذ کیا جاسکے گا۔


برطانیہ،یورپی ممالک اور امریکا سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا کھل کر اظہار سامنے آرہا ہے، یہ واقعہ نیا نہیں اس سے قبل بھی متعدد بار اسی نوعیت کے حملے ہوچکے ہیں۔

برطانیہ: نیوکاسل اسلامک سینٹر پر حملہ، توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگانے کی کوشش


 

جاسم محمد

محفلین
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث ہونے کے شبہے میں 6 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں دو عورتیں بھی شامل ہیں، تفتیش جاری ہے جلد حملے کی وجہ سامنے آئے گی۔
ضمانت پر رہا بھی کر دیا گیا ہے۔
Six teenagers released on bail after Islamic school trashed in alleged hate crime
 
میرا خیال تھا کہ حملے کی خبر بھی آپ شئیر کریں گے۔
پہلے تو آپ خود اس خبر کے شریکِ محفل کرنے میں ان سے بازی لے گئے، اب انہیں موردِ الزام ٹھہرا رہے ہیں! یہ تو وہی مثل ہوئی بھلا، اُلٹا کوتوال چور کو ڈانٹے!!!
 

جاسم محمد

محفلین
میرا خیال تھا کہ حملے کی خبر بھی آپ شئیر کریں گے۔
پہلے تو آپ خود اس خبر کے شریکِ محفل کرنے میں ان سے بازی لے گئے، اب انہیں موردِ الزام ٹھہرا رہے ہیں! یہ تو وہی مثل ہوئی بھلا، اُلٹا کوتوال چور کو ڈانٹے!!!
:D:D:D
 

فلسفی

محفلین
پہلے تو آپ خود اس خبر کے شریکِ محفل کرنے میں ان سے بازی لے گئے، اب انہیں موردِ الزام ٹھہرا رہے ہیں! یہ تو وہی مثل ہوئی بھلا، اُلٹا کوتوال چور کو ڈانٹے!!!
ارے محترم آپ شاید سمجھے نہیں بات، یہ خبر دو دن پرانی ہے۔ لیکن موصوف کو اور بہت سی اہم خبرو‌ں سے فرصت ملتی تو اس طرف بھی نظر جاتی، خیر یہ الزام نہیں حیرت تھی۔
 

جاسم محمد

محفلین
لیکن موصوف کو اور بہت سی اہم خبرو‌ں سے فرصت ملتی تو اس طرف بھی نظر جاتی
بھائی سچی بات ہے یہ خبر میری خبروں کی فیڈ سے نہیں گزری وگرنہ دو دن قبل ہی لگا دیتا۔ مغرب میں اسلاموفوبیا میں بڑھتے سانحات افسوس ناک ہے۔ ان کا نیوزی لینڈ کی طرح سد باب ضروری ہے۔
 
وہاں شاید قانون ہے کہ ٹین کھڑکانے والی عمر کے بچوں کو رات تھانے میں نہیں رکھا جا سکتا۔

میرے ایک دوست جو وہاں تعلیم کے غرض سے مقیم تھے سے ایک سولہ سترہ سالہ مقامی گورا لڑکا موبائل چھین کر بھاگ گیا۔ دوست نے پیچھا کیا اور پکڑ کر تھانے لے گئے۔ پہلے تو پولیس والوں نے سرزنش کی کہ آپ کو پیچھے نہیں بھاگنا چاہییے تھا۔ پھر وقوعے کا اندراج کر کے موبائل کی حوالگی پر دستخط لیے اور لڑکے کو اسی وقت گیٹ لاسٹ کہہ دیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
بہت ظالم پولیس ہے وہاں کی :(
ٹین ایجرز سے متعلق واقعی قانون بہت نرمی کا شکار ہے۔ اس لئے اس کیس میں انصاف کا حصول مشکل ہے۔ ان شرارتی بچوں کو زیادہ سے زیادہ سزا کے طور پر کچھ دن کی کمیونیٹی سروس کرنی پڑے گی۔ اس کے بعد معاملہ ختم۔
 
attack-fetrd.jpg

برطانیہ - ویب ڈیسک
27-Mar-19
برطانیہ: نیوکاسل اسلامک سینٹر پر حملہ، توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگانے کی کوشش
لندن: برطانیہ میں نسل پرستی اور مسلمانوں سے نفرت کا کھل کر اظہار کیا جانے لگا، مشتعل نوجوانوں نےنیوکاسل اسلامک سینٹر پر حملہ کردیا۔


تفصیلات کے مطابق برطانوی شہر نیوکاسل میں قائم نیوکاسل اسلامک سینٹر پر مذہبی نفرت کا اظہار کرتے ہوئے مشتعل نوجوانوں نے حملہ کردیا، سینٹر میں توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگانے کی بھی کوشش کی۔


غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نیوکاسل اسلامک سینٹر پر حملے کے الزام میں چھے مشتبہ نوجوان گرفتار کرلیے گئے، حملہ آوروں نے دیوار پر مسلمانوں کے خلاف نعرے لکھے۔


پولیس نے واقعے کو نسلی نفرت پر مبنی حملہ قرار دیا ہے، نیوکاسل اسلامک سینٹر پر دو ماہ میں دوسری بار حملہ کیا گیا ہے، لیکن حملہ آور گرفتار نہ ہوسکے۔


پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث ہونے کے شبہے میں 6 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں دو عورتیں بھی شامل ہیں، تفتیش جاری ہے جلد حملے کی وجہ سامنے آئے گی۔


ابتدائی طور پر اس حملے کو مذہبی تعصب قرار دیا گیا ہے، تاہم حتمی نتیجہ حملے کے محرکات اور تحقیقات کے بعد ہی اخذ کیا جاسکے گا۔


برطانیہ،یورپی ممالک اور امریکا سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا کھل کر اظہار سامنے آرہا ہے، یہ واقعہ نیا نہیں اس سے قبل بھی متعدد بار اسی نوعیت کے حملے ہوچکے ہیں۔

برطانیہ: نیوکاسل اسلامک سینٹر پر حملہ، توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگانے کی کوشش





بھائی سچی بات ہے یہ خبر میری خبروں کی فیڈ سے نہیں گزری وگرنہ دو دن قبل ہی لگا دیتا۔ مغرب میں اسلاموفوبیا میں بڑھتے سانحات افسوس ناک ہے۔ ان کا نیوزی لینڈ کی طرح سد باب ضروری ہے۔
'مسیحی' ٹین ایجرز کے اس اقدام کی بھر پور مذمت کا کوئی بیان شیان؟

اور پولیس کی طرف سے اسے نسلی نفرت کا واقعہ کیوں کہا گیا؟
 

فلسفی

محفلین
'مسیحی' ٹین ایجرز کے اس اقدام کی بھر پور مذمت کا کوئی بیان شیان؟

اور پولیس کی طرف سے اسے نسلی نفرت کا واقعہ کیوں کہا گیا؟
چوہدری صاحب آپ لوگ بھی نا بال کی کھال اتارتے ہو۔ بہت زیادہ تعصب کا شکار ہو اسی لیے ترقی نہیں کر سکے۔ کیا ہوا اگر بچوں نے شغل میلہ کر لیا، آپ لوگ اپنے مدارس کے شدت پسندوں کو سنبھالو، یہ تو ایسے ہی چھوٹے موٹے واقعات ہیں جن کو چند شدت پسند "فلسفی" ٹائپ کے لوگ اچھالتے ہیں۔
 

فلسفی

محفلین
ٹین ایجرز سے متعلق واقعی قانون بہت نرمی کا شکار ہے۔ اس لئے اس کیس میں انصاف کا حصول مشکل ہے۔ ان شرارتی بچوں کو زیادہ سے زیادہ سزا کے طور پر کچھ دن کی کمیونیٹی سروس کرنی پڑے گی۔ اس کے بعد معاملہ ختم۔
ذاتی طور پر اس قانونی شق سے متفق ہوں کہ جوان خون کو سمجھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے میں سوچ میں پختگی نہیں ہوتی۔ جذبات کی رو میں بہہ جانے کا خدشہ رہتا ہے۔ لیکن گذارش یہ ہے کہ بچے "بلا امتیاز" بچے ہوتے ہیں۔ ان کے ساتھ ایک سا سلوک رکھنا چاہیے۔
 

سید عمران

محفلین
شرارتی!!!
اور ۔۔۔
مسلم ٹین ایجرز۔۔۔
حالاں کہ۔۔۔
بچے "بلا امتیاز" بچے ہوتے ہیں۔ ان کے ساتھ ایک سا سلوک رکھنا چاہیے۔
 
کیونکہ ٹین ایجرز نے اسلامی سینٹر کی دیواروں پر اسلام اور مسلم مخالف بیانات پینٹ کیے تھے
اسلام اور مسلم 'مذہب' کے زمرے میں آتے ہیں۔ نسلی منافرت تب ہوتی جب گوری، کالی، بھوری چمڑی یا پاکستانی، بھارتی یا انگریز، پنجابی، سندھی کا رولا ہوتا۔
 
Top