محفل پر ہی یہ مواد ملا ہے مجھے اس بارے میں اس کو دیکھ لیں ذرا
ڈاکٹر غلام جيلاني برق کي کتاب تاريخ حديث جو انہوں نے دو اسلام نام کتاب ميں بيان کيے گئے موقف سے رجوع کے بعد لکھي اسي سلسلہ کي ايک کڑي ہے اور خاصي مفيد کتاب ہے
باذوق
12 نومبر 2007, 10:33 ص
ڈاکٹر غلام جيلاني برق کي کتاب تاريخ حديث جو انہوں نے دو اسلام نام کتاب ميں بيان کيے گئے موقف سے رجوع کے بعد لکھي اسي سلسلہ کي ايک کڑي ہے اور خاصي مفيد کتاب ہے
شاکر القادری صاحب ، آپ نے بھی کیا یاد دلا دیا۔ بہت عرصہ قبل کی بات ہے میرے ایک بہت ہی قریبی ساتھی کو "دو اسلام" نامی کتاب مل گئی تھی اور وہ اس میں سے ایسیے ایسے اقتباسات سناتے تھے کہ پڑھ کر دماغ گھوم جاتا تھا۔ اور اُسی دوران والد محترم نے اس کتاب کے جواب میں مولانا مودودی اور مولانا تقی عثمانی صاحب کی کتب مطالعے کے لیے لا دی تھیں۔ ابھی تین چار سال قبل وہ کتاب ہاتھ لگی جو "دو اسلام" کا "ترکی بہ ترکی جواب" تھی !
کتاب کا نام ہے : تفھیم اسلام بجواب دو اسلام
مصنف کا نام سن کر شائد ہمارے بہت سے احباب کی پیشانی پر بل پڑیں۔۔۔۔۔۔۔
ویسے تعجب کی ہی بات ہے۔ اور واقعی اللہ تعالیٰ سے ہمیشہ ہدایت کی طلب میں رہنا چاہئے۔
اس کتاب (تفھیم اسلام بجواب دو اسلام) کو پڑھ کر غلام جیلانی برق صاحب نے تو اپنے موقف سے رجوع کر لیا اور تدوین حدیث نامی بہترین کتاب تحریر کر کے حدیث سے محبت کا اپنا حق ادا کر گئے۔ اللہ ان کی مغفرت فرمائے۔
اور تفہیم اسلام کے مصنف ۔۔۔۔۔۔ ؟ آپ جناب نے ٹھوکر کھائی اور جماعت المسلمین نامی ایک نئے فرقے کی داغ بیل ڈالی۔
جی ہاں ، میں مسعود احمد بی۔ایس۔سی کی بات کر رہا ہوں !
فرید احمد صاحب ، آپ کو یاد ہوگا کہ پردیسی بھائی کے ھدایہ فورم پر ایک صاحب عبداللہ_ کی آئی۔ڈی سے آتے تھے جو جماعت المسلمین کے نامہ نگار لگتے تھے۔ انہوں نے جماعت کا ویب سائٹ ایڈریس بھی دیا تھا جو اب میرے پاس نہیں ہے۔ میرا خیال ہے ان کی سائیٹ پر یہ کتاب (تفھیم اسلام بجواب دو اسلام) موجود ہوگی۔
کم سے کم میرے مطالعے کی حد تک میں کہہ سکتا ہوں کہ دفاعِ حدیث میں جتنی بھی بہترین کتب لکھی گئی ہیں ، یہ کتاب بھی ان میں سے ایک ہے !!
http://www.urduweb.org/mehfil/archive/index.php/t-9378.html