کمرشل ازم کا دور ہے فرخ صاحب، یوسفی نے بھی مفت میں نہیں پڑھا ہوگا کچھ بھی اور جیو نے بھی ٹکٹ لگائی ہوگی، کیا فرق پڑتا ہے۔ اس سے بڑی بات کیا ہوگی کہ مشتاق احمد یوسفی کی تصویر اور آواز اور تحریر محفوظ ہو گئی۔
یوسفی کے کئی اور کلپس بھی یو ٹیوب میںموجود ہیں، جو اس قسم کے کمرشیلزم سے پاک ہیں، یعنی یہاں امریکہ میں اعزازی جلسوں سے لئے گئے ہیں اور عوام الناس نے یو ٹیوب میں پوسٹ کر دئے ہیں۔