ابن انشا بستی میں دیوانے آئے( ابنِ انشا)

عتیق منہاس

محفلین
بستی میں دیوانے آئے

بستی میں دیوانے آئے چھب اپنی دکھلانے آئے​
دیکھ ترے درشن کے لوبھی کر کے لاکھ بہانے آئے​
پِیت کی رِیت نبھانی مشکل پِیت کی رِیت نبھانے آئے​
اٹھ اور کھول جھروکا گوری سب اپنے بیگانے آئے​
پیر، پروہت، مُلا، مکھیا بستی کے سب سیانے آئے​
طعنے، مہنے، اینٹیں، پاتھر ساتھ لئے نذرانے آئے​
سب تجھ کو سمجھانے والے آج انہیں سمجھانے آئے​
اب لوگوں سے کیسی چوری؟ اٹھ اور کھول جھروکا گوری​
درشن کی برکھا برسا دے ان پیاسوں کی پیاس بجھا دے​
اور کسی کے دوار نہ جاویں یہ جو انشاء جی کہلاویں​
تجھ کو کھو کر دنیا کھوئے ہم سے پوچھو کتنا روئے​
جگ کے ہوں دُھتکارے ساجن تیرے تو ہیں پیارے ساجن​
گوری روکے لاکھ زمانا ان کو آنکھوں میں بٹھلانا​
بجھتی جوگ جگانے والے اینٹیں پاتھر کھانے والے​
اپنے نام کو رسوا کر کے تیرا نام چھپانے والے​
سب کچھ بوجھے، سب کچھ جانے انجانے بن جانے والے​
تجھ سے جی کی بات کریں *کیا اپنے سے شرمانے والے​
کر کے لاکھ بہانے آئے جوگی الکھ جگانے والے​
دیکھ نہ ٹوٹے پِیت کی ڈوری اٹھ اور کھول جھروکا گوری​

ابن انشاء
 
Top