چوہدری لیاقت علی
محفلین
بس یونہی اک وہم سا ہے واقعہ ایسا نہیں
آئینے کی بات سچی ہے کہ میں تنہا نہیں
بیٹھئے، پیڑوں کی اُترن کا الاو¿ تاپئے
برگ سوزاں کے سوا درویش کچھ رکھتا نہیں
اپنی اپنی سب کی آنکھیں، اپنی اپنی خواہشیں
کس نظر میں جانے کیا جچتا ہے، کیا جچتا نہیں
چین کا دشمن ہوا اک مسئلہ، میری طرف
اس نے کل دیکھا تھا کیوں اور آج کیوں دیکھا نہیں
اب جہاں لے جائے مجھ کو جلتی بجھتی آرزو
میں بھی اس جگنو کا پیچھا چھوڑنے والا نہیں
کیسی کیسی پُرسشیں انور رُلاتی ہیں مجھے
کھیتیوں سے کیا کہوں میں ابر کیوں برسا نہیں
انور مسعود
آئینے کی بات سچی ہے کہ میں تنہا نہیں
بیٹھئے، پیڑوں کی اُترن کا الاو¿ تاپئے
برگ سوزاں کے سوا درویش کچھ رکھتا نہیں
اپنی اپنی سب کی آنکھیں، اپنی اپنی خواہشیں
کس نظر میں جانے کیا جچتا ہے، کیا جچتا نہیں
چین کا دشمن ہوا اک مسئلہ، میری طرف
اس نے کل دیکھا تھا کیوں اور آج کیوں دیکھا نہیں
اب جہاں لے جائے مجھ کو جلتی بجھتی آرزو
میں بھی اس جگنو کا پیچھا چھوڑنے والا نہیں
کیسی کیسی پُرسشیں انور رُلاتی ہیں مجھے
کھیتیوں سے کیا کہوں میں ابر کیوں برسا نہیں
انور مسعود
آخری تدوین: