بشیر بھی ہے غزل خواں خدا خدا کر کے۔ فاتح الدین بشیر

فاتح

لائبریرین
السلام علیکم
ناچیز کی ایک غزل پیش خدمت ہے:

ق
وہ شمع رخ ہے فروزاں خدا خدا کر کے
ہوئے ہیں دید کے ساماں خدا خدا کر کے
بندھا تصوّرِ جاناں خدا خدا کر کے
کٹی ہے ساعتِ ہجراں خدا خدا کر کے
اُسی کے ہاتھوں دریدہ ہوا یہ دل کے ساتھ
کھُلا نصیبِ گِریباں خدا خدا کر کے
بلا سے قتل ہوئے دل فِگار، ادا تو ہُوا
خَراجِ ناوَک ِ مژگاں خدا خدا کر کے
شبِ اُمید بچا کر بخیر گُزری ہے
ہَوَس سے عشق کا داماں خدا خدا کر کے
ترے فقیر، ترے مدح خواں بہت لیکن
بشیر بھی ہے غزل خواں خدا خدا کر کے

لیجئے وارث صاحب آپ کے اصرار کو "مزید" طوالت سے بچانے کے لئے بندہ کی تک بندی حاضرِ خدمت ہے۔ اب جو چاہے سلوک کیجئے کہ ہم نے تو دل جلا کے سرِ عام رکھ دیا۔

والسلام،
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت خوب بشیر صاحب، سبحان اللہ۔

لاجواب غزل ہے اور تمام اشعار ہی بہت خوبصورت ہیں، بحر بھی بہت خوب ہے، مجتث کے اتار چڑھاؤ واقعی رنگ باندھ دیتے ہیں۔ اور ردیف کا تو جواب نہیں۔

وہ شمع رخ ہے فروزاں خدا خدا کر کے
ہوئے ہیں دید کے ساماں خدا خدا کر کے

شبِ اُمید بچا کر بخیر گُزری ہے
ہوس سے عشق کا داماں خدا خدا کر کے

واہ واہ، سبحان اللہ۔


اب جو چاہے سلوک کیجئے کہ ہم نے تو دل جلا کے سرِ عام رکھ دیا۔

اجی حضور ہم مبتدی کیا عرض کریں گے اساتذہ کے کلام پر اور نہ ہی کوئی جستجو ہے کہ دلِ سوختہ کی راکھ کریدیں۔

۔
 

الف عین

لائبریرین
جس جس کو محض سخن فیم سمجھتے تھے وہ سخن ور نکل رہے ہیں۔ وارث اور فاتح۔ اچھی غزل ہے فاتح۔ لیکن آپ کا قلمی نام کیا ہے، بشیر کے آگے پیچھے؟؟
 

فاتح

لائبریرین
السلام علیکم!
بہت بہت شکریہ قبلہ اعجاز صاحب و مکرم وارث صاحب۔ یقین کیجئے کہ فی الحقیقت پھولا نہیں سما رہا میں کہ آپ جیسے سخن طراز مجھ سے حقیر کو داد دیں۔ آپ کی ذرہ نوازی ہے ورنہ من آنم کہ من دانم۔

لاجواب غزل ہے اور تمام اشعار ہی بہت خوبصورت ہیں، بحر بھی بہت خوب ہے، مجتث کے اتار چڑھاؤ واقعی رنگ باندھ دیتے ہیں۔ اور ردیف کا تو جواب نہیں۔
حضور اتنے قلابے نہ ملائیے کہ کہیں میں خود کو شاعر ہی گرداننا شروع کر بیٹھوں۔

اجی حضور ہم مبتدی کیا عرض کریں گے اساتذہ کے کلام پر اور نہ ہی کوئی جستجو ہے کہ دلِ سوختہ کی راکھ کریدیں۔
یوں اساتذہ میں شامل کر کے گناہ گار نہ کیجئے۔ کہاں میں‌کہاں‌یہ مقام اللہ اللہ۔ ہاں اردو میں مُحاورتاً "استاد" ایک اور معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے تو شاید اس قسم کے اساتذہ میں شامل کیا جا سکتا ہے ہمیں;)

جس جس کو محض سخن فیم سمجھتے تھے وہ سخن ور نکل رہے ہیں۔ وارث اور فاتح۔ اچھی غزل ہے فاتح۔ لیکن آپ کا قلمی نام کیا ہے، بشیر کے آگے پیچھے؟؟
قبلہ آپ سے مُشاق سخن پرداز سے سخن ور کا خطاب مل گیا اور کیا چاہیے۔ "کہ اس کے بعد بھی دنیا میں کچھ پانا ضروری ہے"۔
خاکسار کا قلمی و اصلی نام ایک ہی ہے "فاتح الدین بشیر
چند ایک ذاتی ویب سائٹس بھی ہیں مگر اُن پر اردو میں کچھ نہیں ہے۔ ایک تو وہ فرنگیوں‌کی زبان میں ہیں :cool: اور دوسرے ان پر محض اپنے پیشہ سے متعلق کذب و افترا کی بھرمار یعنی اپنے منہ میاں مٹھو بننے کے سوا کچھ نہیں ہے۔ وارث صاحب نے بھی ایک دھاگے میں تفصیلی تعارف کی فرمائش کی تھی تو یہ ویب سائٹ ہے بندہ کی:
http://www.securitychap.com
ویب سائٹ مکمل طور پر فلیش میں ہونے کے باعث کم رفتار کے انٹرنیٹ پر کھلنے میں کچھ وقت لگے گا۔

ایک مرتبہ پھر آپ احباب کی حوصلہ افزائی کا بے انتہا شکریہ۔
والسلام
 
واہ بشیر بھائی!۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہت خوب۔۔۔۔۔ سبحان اللہ! کمال کردیا آپ نے تو۔۔۔
میرا دل چاہا کہ اپنا سارا دیوان جلادوں۔۔۔۔۔۔۔۔ کہ سب کچھ ہیچ ہے آپ کی اس غزل کے سامنے۔۔۔ اپنا مزید کلام بھی پیش کیجئے گا سرکار!
 

فاتح

لائبریرین
واہ بشیر بھائی!۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہت خوب۔۔۔۔۔ سبحان اللہ! کمال کردیا آپ نے تو۔۔۔
میرا دل چاہا کہ اپنا سارا دیوان جلادوں۔۔۔۔۔۔۔۔ کہ سب کچھ ہیچ ہے آپ کی اس غزل کے سامنے۔۔۔ اپنا مزید کلام بھی پیش کیجئے گا سرکار!
السلام علیکم!
نوازش ہے حضور!
ایک تو آپ "راہبر" اور اس پر طرہ یہ کہ "ماہر" بھی ہیں قبلہ اور آپ کا کام ہی تو مہمیز کرنا ہے اگر آپ نے ہی دیوان جلا دیا تو ہم راہنمائی کیونکر پائیں گے۔ ہم تو بس تک بندیاں کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور انشاء اللہ مزید تک بندیوں کے ساتھ جلد ہی آپ کی سمع یا چشم خراشی کروں گا۔
بہت بہت شکریہ جناب۔
والسلام
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت خوب حضرت، آپ کا تفصیلی تعارف بھی دیکھا اور آپ کے چہرہِ پر انوار کے بھی درشن ہوگئے، میں تو آنکھ میں تل بھی ڈھونڈ رہا تھا لیکن وہ کیا کہ اپنے شہتیر یاد آگئے۔

۔
 
فاتح کیا کہنے یعنی آپ بھی چھپے رستم نکلے ۔ اعجاز صاحب کی داد اور وارث کی مدح سرائی کے بعد تو گنجائش نہیں کسی اور گواہی کی مگر اپنا اخلاقی فرض بھی پورا کرتے چلیں۔

جیسا کہ وارث نے کہا ردیف لاجواب ہے اور میں نے بہت کم اس ردیف میں غزلیں پڑھی ہیں ، خاصا مشکل ہے خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ۔ دیا شنکر نسیم کی غزل یاد دلا دی

کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے


بندھا تصوّرِ جاناں خدا خدا کر کے
کٹی ہے ساعتِ ہجراں خدا خدا کر کے


کیا کہنے یعنی اب تصور جاناں بھی خدا خدا کرکے بندھ رہا ہے ، ایسا بھی کیا قحطِ تصورِ جاناں بشیر :rolleyes:
 

فاتح

لائبریرین
بہت خوب حضرت، آپ کا تفصیلی تعارف بھی دیکھا اور آپ کے چہرہِ پر انوار کے بھی درشن ہوگئے، میں تو آنکھ میں تل بھی ڈھونڈ رہا تھا لیکن وہ کیا کہ اپنے شہتیر یاد آگئے۔
السلام علیکم!
حضور تل کیا دیکھئے گا کہ تمام چہرہ ہی تل کی عمومی رنگت کا مماثل ہے۔

اب آپ نے تفصیلی تعارف دیکھ ہی لیا ہے تو میرا خیال ہے کہ مکتوبِ گذشتہ سے ویب سائٹ کا ربط ہٹا دوں۔ اوچھا سا لگتا ہے۔ یہی وجہ تھی کہ پروفائل میں ربط نہیں رکھا۔
والسلام
 

محمد وارث

لائبریرین
اجی رہنے دیں قبلہ، ہماری فرمائش پر ہی تو ربط دیا تھا آپ نے، ویسے بھی "آپ کی شاعری" کی طرف کونسا تانتا لگتا ہے قارئین کا۔ ;)

۔
 

فاتح

لائبریرین
فاتح کیا کہنے یعنی آپ بھی چھپے رستم نکلے ۔ اعجاز صاحب کی داد اور وارث کی مدح سرائی کے بعد تو گنجائش نہیں کسی اور گواہی کی مگر اپنا اخلاقی فرض بھی پورا کرتے چلیں۔

جیسا کہ وارث نے کہا ردیف لاجواب ہے اور میں نے بہت کم اس ردیف میں غزلیں پڑھی ہیں ، خاصا مشکل ہے خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ۔ دیا شنکر نسیم کی غزل یاد دلا دی

کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے


بندھا تصوّرِ جاناں خدا خدا کر کے
کٹی ہے ساعتِ ہجراں خدا خدا کر کے

کیا کہنے یعنی اب تصور جاناں بھی خدا خدا کرکے بندھ رہا ہے ، ایسا بھی کیا قحطِ تصورِ جاناں بشیر :rolleyes:

السلام علیکم!
بندہ نوازی ہے جناب آپ کی۔
"کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے" والی غزل زور دینے کے باوجود دماغ میں آنے سے منکر ہے۔ اگر آپ کے پاس ہو تو ضرور شیئر کیجئے گا۔
حسنِ مطلع اور مطلع اولٰی قطعہ کے اشعار ہیں اور صنعتِ لف و نشر کی ایک قسم نباہنے کی کوشش کی تھی مگر روایت سے ذرا ہٹ کر یعنی لف مطلع اولٰی میں اور نشر حسنِ مطلع میں۔ یعنی دید کے ساماں اور شمع فروزاں تو ہوئے مگر تصوراتی طور پر:

ق​
وہ شمع رخ ہے فروزاں خدا خدا کر کے​
ہوئے ہیں دید کے ساماں خدا خدا کر کے​
بندھا تصوّرِ جاناں خدا خدا کر کے​
کٹی ہے ساعتِ ہجراں خدا خدا کر کے​
جہاں‌تک قحطِ تصوّرِ جاناں کا سوال ہے تو تائید میں یوں‌تو کئی اشعار پیش کئے جا سکتے ہیں لیکن فیض کا خیال عمدہ تر ہے کہ "راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا"۔
امید ہے آئندہ بھی آرا سے نوازتے رہیں گے۔
والسلام
 

شاکرالقادری

لائبریرین
فاتح بھائي مبارک ہو

بہت خوب غزل کہي ہے
ليکن ايک کمي کي نشاندھي صرف اس ليے کررہا ہوں کہ کہيں آپ کو نظر ہي نہ لگ جائے

حضور آخري مصرع پہ غور کيجئے گا
بلا جواز يہاں ہے "خدا خدا کرکے"
 

محسن حجازی

محفلین
یہ غز ل ہم کو کار میں اچھلتے ہوئےبزبان شاعر سننے کا شرف حاصل ہے۔
کچھ تو کار اچھل رہی تھی کچھ ہم اچھل رہے تھے اشعار سن کر۔ :grin:
سیدنا محب علوی بھی ہمارے ساتھ تشریف فرما تھے۔ اب یہ یاد کرنا پڑے گا کہ کار کس کی تھی اور کار کس کا تھا؟
ہماری تو نہیں تھی یہ تو پکا ہوا باقی کس کی تھی یہ یاد نہیں۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
کل جو مسجد میں جا پھنسے مومن
رات کاٹی خدا خدا کرکے

واہ قبلہ کیا ہی خوبصورت ردیف باندھا ہے اور کیا خوبصورت غزل ہے - اور مجھے مومن کی غزل یاد آگئی - بہت ہی خوب- :)
 

ایم اے راجا

محفلین
بہت خوب فاتح صاحب
وہ شمع رخ ہے فروزاں خدا خدا کر کے
ہوئے ہیں دید کے ساماں خدا خدا کر کے

شبِ اُمید بچا کر بخیر گُزری ہے
ہوس سے عشق کا داماں خدا خدا کر کے

بندے کے الفاظ اس قابل نہیں کہ تعریف کے لیئے استعمال کر سکوں۔
 
Top