فاتح
لائبریرین
السلام علیکم
ناچیز کی ایک غزل پیش خدمت ہے:
لیجئے وارث صاحب آپ کے اصرار کو "مزید" طوالت سے بچانے کے لئے بندہ کی تک بندی حاضرِ خدمت ہے۔ اب جو چاہے سلوک کیجئے کہ ہم نے تو دل جلا کے سرِ عام رکھ دیا۔
والسلام،
ناچیز کی ایک غزل پیش خدمت ہے:
ق
وہ شمع رخ ہے فروزاں خدا خدا کر کے
ہوئے ہیں دید کے ساماں خدا خدا کر کے
بندھا تصوّرِ جاناں خدا خدا کر کے
کٹی ہے ساعتِ ہجراں خدا خدا کر کے
اُسی کے ہاتھوں دریدہ ہوا یہ دل کے ساتھ
کھُلا نصیبِ گِریباں خدا خدا کر کے
بلا سے قتل ہوئے دل فِگار، ادا تو ہُوا
خَراجِ ناوَک ِ مژگاں خدا خدا کر کے
شبِ اُمید بچا کر بخیر گُزری ہے
ہَوَس سے عشق کا داماں خدا خدا کر کے
ترے فقیر، ترے مدح خواں بہت لیکن
بشیر بھی ہے غزل خواں خدا خدا کر کے
لیجئے وارث صاحب آپ کے اصرار کو "مزید" طوالت سے بچانے کے لئے بندہ کی تک بندی حاضرِ خدمت ہے۔ اب جو چاہے سلوک کیجئے کہ ہم نے تو دل جلا کے سرِ عام رکھ دیا۔
والسلام،