ام نور العين
معطل
بسم اللہ الرحمن الرحيم
السلام عليكم ورحمت اللہ وبركاتہ
بعض اوقات موبائل میسجز اور اى ميلز ميں اس قسم كے (نام نہاد) لطائف موصول ہوتے جودين کا فہم رکھنے والے مسلمان كو لرزا ديتے ہیں۔ بنيادى اركان ايمان (1- اللہ، 2-فرشتوں،3- الہامى كتابوں، 4-انبياء ورسل ، 5-يوم آخرت ، 6-تقدير) سے استہزاء كرتے ان ميسجز كو پڑھنے اور آگے بھیجنے سے پہلے ہميں ايك لمحہ رك كر غور ضرور كرنا چاہیے کہ ہم كيا كر رہے ہیں ؟
اسى موضوع سے متعلق الاسلام سوال وجواب نامى ويب سائٹ سے ايك اہم فتوى :
اللہ سبحانہ و تعالى پر ايمان اللہ كى تعظيم اور بزرگى اور اللہ كى اطاعت و فرمانبردارى پر مبنى ہے، اسى بنا پر اللہ سبحانہ و تعالى نے كافروں پر عيب لگايا اور بتايا ہے كہ انہوں نے جب اللہ كى اس طرح قدر نہ كى جس طرح قدر كرنے كا حق تھا تو انہوں نے اس كے ساتھ شرك كا ارتكاب كيا، اللہ كا فرمان ہے:
{ اور ان لوگوں نے جيسى قدر اللہ تعالى كى كرنى چاہيے تھى نہيں كى، سارى زمين قيامت كے روز اس كى مٹھى ميں ہو گى اور تمام آسمان اس كے داہنے ہاتھ ميں لپيٹے ہوئے ہونگے، وہ پاك اور برتر ہے ہر اس چيز سے جسے لوگ اس كا شريك بنائيں } الزمر ( 67 ).
السلام عليكم ورحمت اللہ وبركاتہ
بعض اوقات موبائل میسجز اور اى ميلز ميں اس قسم كے (نام نہاد) لطائف موصول ہوتے جودين کا فہم رکھنے والے مسلمان كو لرزا ديتے ہیں۔ بنيادى اركان ايمان (1- اللہ، 2-فرشتوں،3- الہامى كتابوں، 4-انبياء ورسل ، 5-يوم آخرت ، 6-تقدير) سے استہزاء كرتے ان ميسجز كو پڑھنے اور آگے بھیجنے سے پہلے ہميں ايك لمحہ رك كر غور ضرور كرنا چاہیے کہ ہم كيا كر رہے ہیں ؟
اسى موضوع سے متعلق الاسلام سوال وجواب نامى ويب سائٹ سے ايك اہم فتوى :
اللہ سبحانہ و تعالى پر ايمان اللہ كى تعظيم اور بزرگى اور اللہ كى اطاعت و فرمانبردارى پر مبنى ہے، اسى بنا پر اللہ سبحانہ و تعالى نے كافروں پر عيب لگايا اور بتايا ہے كہ انہوں نے جب اللہ كى اس طرح قدر نہ كى جس طرح قدر كرنے كا حق تھا تو انہوں نے اس كے ساتھ شرك كا ارتكاب كيا، اللہ كا فرمان ہے:
{ اور ان لوگوں نے جيسى قدر اللہ تعالى كى كرنى چاہيے تھى نہيں كى، سارى زمين قيامت كے روز اس كى مٹھى ميں ہو گى اور تمام آسمان اس كے داہنے ہاتھ ميں لپيٹے ہوئے ہونگے، وہ پاك اور برتر ہے ہر اس چيز سے جسے لوگ اس كا شريك بنائيں } الزمر ( 67 ).
اللہ جل شانہ عظيم ہے جس كى عظمت سے قريب ہے كہ آسمان پھٹ جائيں، جيسا كہ اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:
{ قريب ہے كہ اوپر سے آسمان پھٹ پڑيں اور تمام فرشتے اپنے رب كى پاكى تعريف كے ساتھ بيان كر رہے ہيں اور زمين والوں كے ليے استغفار كر رہے ہيں، خوب سمجھ ركھو كہ اللہ تعالى ہى معاف كرنے والا رحمت والا ہے }الشورى ( 5 ).
جو كوئى بھى اللہ تعالى كى مخلوقات ميں غور و فكر كرے اسے اللہ كى عظمت كے آثار نظر آئينگے، رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كرسى اور عرش كے متعلق فرماتے ہيں:
" كرسى كے مقابلے ميں ساتوں آسمان ايسے چھلے كى طرح ہيں جو ايك ميدان ميں ہو، اور كرسى پر عرش كى فضيلت اس طرح ہے كہ جس طرح اس ميدان كو چھلے پر ہے "
علامہ البانى رحمہ اللہ نے سلسلۃ الاحاديث الصحيحۃ ( 1 / 223 ) ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.
ايك ہى دل ميں اللہ كى تحقير اور اللہ كى تعظيم جمع نہيں ہو سكتى، اسى اللہ يا اس كى آيات يا اس كے رسولوں كے ساتھ استہزاء اور مذاق كرنا كفر ہے، وہ جس طرح بھى ہو چاہے حقيقتا ہو يا بطور مذاق، سورۃ التوبۃ ميں اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:
{ منافقوں كو ہر وقت اس بات كا كھٹكا لگا رہتا ہے كہ كہيں مسلمانوں پر كوئى سورت نہ نازل ہو جائے جو ان كے دلوں كى باتيں انہيں بتلا دے، كہہ ديجئے كہ تم مذاق اڑاتے رہو، يقينا اللہ تعالى اسے ظاہر كرنے والا ہے جس سے تم ڈر دبك رہے ہو }
{ اگر آپ ان سے پوچھيں تو صاف كہہ دينگے كہ ہم تو يونہى آپس ميں ہنسى مذاق كر رہے تھے، كہہ ديجئے كہ اللہ اور اس كى آيات اور اس كا رسول ہى ہنسى مذاق كے ليے رہ گئے ہيں ؟ }
{ تم بہانے نہ بناؤ يقينا تم نے ايمان كے بعد كفر كيا ہے، اگر ہم تم ميں سے كچھ لوگوں سے درگزر بھى كر ليں تو كچھ لوگوں كو ان كے جرم كى سنگين سزا بھى ديں گے }التوبۃ ( 65 - 66 ).
شيخ الاسلام ابن تيميہ كہتے ہيں:
" يہ آيت اللہ تعالى كے اور اس كى آيات اور اس كے رسول كے ساتھ استہزاء كرنے پر كفر ميں نص ہے، اور يہ آيت اس پر دلالت كرتى ہے كہ جس كسى نے بھى رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى تنقيص اور توہيں كى چاہے وہ حقيقتا ہو يا بطور مذاق اس نے كفر كا ارتكاب كيا "
ديكھيں: الصارم المسلول ( 2 / 70 ).
قاضى ابو بكر بن العربى احكام القرآن ميں اس آيت كے متعلق كہتے ہيں:
" ان ۔ منافقوں نے ۔ جو كچھ كہا وہ يا تو حقيقتا كہا يا پھر بطور مذاق، اور وہ ۔ جس طرح بھى ۔ كفر ہے؛ كيونكہ كفريہ مذاق كرنا بھى كفر ہے اس ميں امت كے ہاں كوئى اختلاف نہيں " اھ۔
اور علامہ سعدى رحمہ اللہ كہتے ہيں:
" اللہ تعالى اور اس كے رسول كے ساتھ استہزاء كرنا يقينا كفر اور دين اسلام سے خارج ہونا ہے، كيونكہ دين كى اصل اللہ تعالى اور اس كے دين اور اس كے رسولوں كى تعظيم پر مبنى ہے اور ان ميں سے كسى چيز كے ساتھ استہزاء كرنا اس اصل كے منافى ہے، اور اس كا بہت شديد مناقض ہے "