پہلا مصرع بحر میں نہیں۔ شاید کوئی ٹائپو ہےایک مطلع دو شعر
فاخرؔ ،نئی دہلی
مجھ سے جدا رہنا ، مجھ سے ماسوا رہنا
تیرا یہ تغافل ہے ، مجھ سے یوں خفا رہنا
میں سمجھ رہا ہوں سب ، میں بھلا سکوں گا کب
پاس آکے یوں بالکل ، تیرا باحیار ہنا
یاد تری آتی ہے ، آنکھ بھیگ جاتی ہے
اے صنم گزارش ہے، تم کہ با وفا رہنا
شکریہ محترم !!! خلیل صاحب !!! لفظ ’’یوں‘‘ ٹائپ سے چھوٹ گیا تھا اس کو اب درج کردیا ہوں ۔پورا مصرع یوں ہے؏ ’’ مجھ سے یوں جدا رہنا ، مجھ سے ماسوا رہنا ‘‘ اب مصرعہ مکمل ہوگیا ۔پہلا مصرع بحر میں نہیں۔ شاید کوئی ٹائپو ہے
اس مصرع کو نثر کریں تو یوں بنتا ہےاے صنم گزارش ہے، تم کہ با وفا رہنا
جزاک اللہ پسندیدگی پر تہہ دل سے شکریہ !!!میں استاد تو نہیں ہوں۔۔۔۔شاعر بھی نہیں ہوں۔۔۔
لیکن سچ کہوں تو لاجواب غزل۔۔۔۔
جذبات کی غمازی کرتی ہے۔۔۔۔
سلامت رہیے۔۔۔۔۔
کیا خوب کہا۔۔۔۔
اے صنم گزارش ہے ، تم کہ باوفا رہنا
واہ۔۔۔۔
جزاک اللہ شکریہ !!!اچھے اشعار ہیں۔
اس مصرع کو نثر کریں تو یوں بنتا ہے
اے صنم! تم سے گزارش ہے کہ باوفا رہنا۔
مکمل غزل ملاحظہ فرمائیں !!
لاجواب @افتخاررحمانی فاخر
غزل
افتخار فاخرؔ ،نئی دہلی
مجھ سے یوں جدا رہنا ، مجھ سے ماسوا رہنا
تیرا یہ تغافل ہے ، مجھ سے یوں خفا رہنا
میں سمجھ رہا ہوں سب ، میں بھلا سکوں گا کب
پاس آکے یوں بالکل ، تیرا باحیا رہنا
یاد تیری آتی ہے ، آنکھ بھیگ جاتی ہے
اے صنم گزارش ہے، تم سے ، با وفا رہنا
زندگی میں آفت ہو ، ہر طرف مصیبت ہو
اس گھڑی میں میری جاں ، تم ہی نا خدا رہنا
ساز ہو سراپا تم ، سوز بھی سراپا تم
میرے شعر کا فن ہو ، بن کے باصفا رہنا