بلاگ کے نستعلیق کا مسئلہ

عادل بھیا

محفلین
میں نے جب سے بلاگنگ کا آغاز کیا تب سے آج تک بلاگ کے نستعلیق کے مسائل سے دوچار ہوں۔ مصروفیت کی بناء پر زیادہ وقت بھی نہیں دے پایا اور دوسری وجہ میری اِس مسئلے کی گہرائی کے متعلق لاعلمی ہے۔ جب بلاگنگ کا آغاز کیا تو بغیر کسی خاص اُردو نستعلیق کے پوسٹ پبلش کیا کرتا تھا پھر نستعلیق انسٹال کئے تو میرے پاس تو تمام تحاریر ایک ہی فونٹ میں نظر آنے لگیں لیکن چند دوست بلاگران نے بتایا کہ آپکی تحاریر مختلف نستعلیق میں ہوتی ہیں۔ اِس سفر کے دوران بارہا مختلف نستعلیق انسٹال اور ختم کئے۔ آخرکار tahoma میں ہی پوسٹس لکھنے کا فیصلہ کیا لیکن میرے خیال سے یہ مسئلے کا مستقل حل نہیں ہے۔ میں سمجھتا تھا کہ شائید میں جس فونٹ میں تحریر لکھ کر شائع کر رہا ہوں اِیسی ہی قارئین کے پاس بھی نظر آئے گی لیکن میرے خیال سے بلاگسپاٹ میں ایسا نہیں ہے ۔ کیا باقی سائیٹس کی طرح کوئی ایسا طریقہ ممکن نہیں کہ بلاگ کے ساتھ کوڈ میں ہی فونٹ شامل کردئیے جائیں تاکہ جب بلاگ کو کہیں کھولا جائے تو خود ہی فونٹ اپلوڈ ہوجائیں چاہے وہ فونٹس قاری کے پاس ہوں یا نہ ہوں۔ ایک دوست کے مطابق میرے بلاگ کے کوڈ میں مسئلہ ہے۔
 
نستعلیق فونٹ عموماً سائز میں اس قدر ضخیم ہوتے ہیں کہ ان کو سائٹ میں سی ایس ایس فونٹ فیس کے طور پر امبیڈ کرنا فی الحال "حماقت" کے مترادف ہے۔
 

دوست

محفلین
آپ سی ایس ایس میں فونٹ فیملی کی کمانڈ یہ کریں بلاگ کی سی ایس ایس میں۔
کوڈ:
font-family: 'Jameel Noori Nastaleeq', 'Alvi Nastaleeq', 'Nafees Web Naskh', 'Urdu Naskh Asiatype', Tahoma, sans-serif;
اس طرح جس کے پاس جو فونٹ انسٹال ہوگا اس میں دیکھ لے گا آپ کا بلاگ۔ کس کو کس فونٹ میں نظر آتا ہے اس کی ٹینشن نہ لیں، ساتھ اس فونٹ کا ربط بھی دیں جس میں آپ لوگوں کو بلاگ دکھانا چاہتے ہیں۔ تاکہ لوگ وہ فونٹ ڈاؤنلوڈ کرکے انسٹال کرلیں۔
 
سعود بھائی آپ نے تو بہت سوں کو احمق قرار دے دیا۔ :(

آپ کچھ ایسی مثالیں دے سکتے ہیں جو ہماری تعریف کے مطابق احمق کے مترادف ہوں؟ واضح رہے کہ ہم نے سی ایس ایس فونٹ فیملی میں نستعلیق استعمال کرنے کی بابت نہیں کہا ہے بلکہ سائل کے سوال کے مطابق سی ایس ایس تھری فونٹ فیس ڈیفینیشن کے ذریعہ فونٹ کی امبیڈنگ کی بات کی ہے۔ جس کے تحت خواہ فونٹ سسٹم میں نصب ہو یا نہ ہو، فونٹ سرور سے ڈاؤنلوڈ ہو کر صفحے کو اس فونٹ میں رینڈر کر دیتا ہے۔ یہ ترکیب عموماً انگریزی فونٹ میں کافی کار آمد ہوتی ہے، نیز یہ کہ گوگل فونٹس بھی اسی فلسفے کی پیداوار ہے۔ توجہ طلب امر یہ ہے کہ انگریزی فونٹس کی ٹی ٹی ایف فائلیں اگر سو دو سو کیلو بائٹ سے زائد کی ہوں تو انھیں امبیڈ کرنا اچھا نہیں تصور کیا جاتا، چہ جائیکہ اردو کی نستعلیق فونٹ جو کہ بیس تیس اور بسا اوقات چالیس میگا بائٹ کے آس پاس کی ہوتی ہیں۔ ایسے میں اگر کوئی ایسی ہمت کرے تو آپ ہی بتائیں کہ آپ اس کو کیا نام دیں گے؟ ہاں آنے والے چند سالوں میں انٹرنیٹ کی عام رفتار موجودہ رفتار سے ہزار گنا بڑھ جائے تو شاید ہماری بات مضحکہ خیز لگے اور اسی لئے ہم نے "فی الحال" پر زور دیا تھا۔ ویسے واضح رہے کہ دنیا کے ہر گوشے میں یوروپ جیسی انٹرنیٹ اسپیڈ نہیں ہوتی۔ :)
 

عمر ثالث

محفلین
اگر اآپ تحریر بلاگ پر چسپاں کرنے سے پہلے اسے مائیکروسافٹ ورڈ میں لکھتے ہیں اور وہیں پر اسے فونٹ بھی لگاتے ہیں تو جب بھی آپ مائیکروسافٹ ورڈ سے تحریر کو کاپی کریں گے، اس تحریر پر جو بھی فونٹ لگایا گیا ہوگا وہ بھی کا پی ہوجاتا ہے۔ جو ہمیں نظر نہیں آتا لیکن اس تحریر کی فارمیٹنگ میں محفوظ ہوتا ہے۔
وہ تحریر آپ جب بھی بلاگ میں پوسٹ کریں گے تو اس کا فونٹ وہی ہوگا جو آپ م۔س۔ورڈ میں لگا چکے ہیں۔

تحریر ہمیشہ نوٹ پیڈ میں لکھیں یا پھر براہ راست بلاگ پر لکھیں، پھر انشاء اللہ یہ مسئلہ نہیں ہوگا
 

عادل بھیا

محفلین
رہنمائی کا شکریہ بھیا !
عمر بھیا لیکن اگر م۔س۔ ورڈ میں ہی جمیل نوری نستعلیق یا کسی بھی اُردو نستعلیق میں لکھوں تو؟؟
 

الف عین

لائبریرین
ورڈ سے کاپی پیسٹ کرنا چھوڑ دیں، آپ جس فانٹ میں بھی لکھیں، وہی فارمیٹنگ پیسٹ ہوتی ہے۔اس کے علاوہ نستعلیق سے نوٹ پیڈ میں کاپی کرنے پر بھی الفاظ بگڑ جاتے ہیں۔ اس لئے درست ترکیب یہ ہے کہ بے شک ورڈ میں لکھیں، لیکن کاپی کرنے سے پہلے نسخ فانٹ میں کنورٹ کر لیں، پھر نوٹ پیڈ میں کاپی پیسٹ کریں۔ اور پھر نوٹ پیڈ سے کاپی کر کے پیسٹ کریں
 

سیف امان

محفلین
کوڈ:
font-family: 'Jameel Noori Nastaleeq', 'Alvi Nastaleeq', 'Nafees Web Naskh', 'Urdu Naskh Asiatype', Tahoma, sans-serif;
اس فانٹ فیملی کو استعمال کرنے کا ایک نقصان یہ ہے کہ اگر آپ فانٹ کا سائز 14 سیٹ کرتے ہیں تو Tahoma فانٹ میں تو یہ مناسب دکھائی دے گا لیکن 'Jameel Noori Nastaleeq' میں یہ چھوٹا لگے گا۔
 

باذوق

محفلین
آپ کچھ ایسی مثالیں دے سکتے ہیں جو ہماری تعریف کے مطابق احمق کے مترادف ہوں؟ واضح رہے کہ ہم نے سی ایس ایس فونٹ فیملی میں نستعلیق استعمال کرنے کی بابت نہیں کہا ہے بلکہ سائل کے سوال کے مطابق سی ایس ایس تھری فونٹ فیس ڈیفینیشن کے ذریعہ فونٹ کی امبیڈنگ کی بات کی ہے۔ جس کے تحت خواہ فونٹ سسٹم میں نصب ہو یا نہ ہو، فونٹ سرور سے ڈاؤنلوڈ ہو کر صفحے کو اس فونٹ میں رینڈر کر دیتا ہے۔ یہ ترکیب عموماً انگریزی فونٹ میں کافی کار آمد ہوتی ہے، نیز یہ کہ گوگل فونٹس بھی اسی فلسفے کی پیداوار ہے۔ توجہ طلب امر یہ ہے کہ انگریزی فونٹس کی ٹی ٹی ایف فائلیں اگر سو دو سو کیلو بائٹ سے زائد کی ہوں تو انھیں امبیڈ کرنا اچھا نہیں تصور کیا جاتا، چہ جائیکہ اردو کی نستعلیق فونٹ جو کہ بیس تیس اور بسا اوقات چالیس میگا بائٹ کے آس پاس کی ہوتی ہیں۔ ایسے میں اگر کوئی ایسی ہمت کرے تو آپ ہی بتائیں کہ آپ اس کو کیا نام دیں گے؟ ہاں آنے والے چند سالوں میں انٹرنیٹ کی عام رفتار موجودہ رفتار سے ہزار گنا بڑھ جائے تو شاید ہماری بات مضحکہ خیز لگے اور اسی لئے ہم نے "فی الحال" پر زور دیا تھا۔ ویسے واضح رہے کہ دنیا کے ہر گوشے میں یوروپ جیسی انٹرنیٹ اسپیڈ نہیں ہوتی۔ :)
آپ کا جواب خوب ہے۔ اس کا تجربہ میں نے کافی عرصہ قبل نفیس ویب نسخ کے ساتھ کیا تھا۔ حالانکہ نفیس ویب نسخ شاید 300 یا 400 کے بی کے درمیان حجم کی فانٹ فائل ہے مگر اس کے باوجود دس سطر کے ایک صفحہ نے کھلنے میں کافی وقت لیا تھا۔ کیا نفیس ویب نسخ کو گوگل فانٹس اے پی آئی میں شامل نہیں کیا جا سکتا؟ جبکہ یہ شاید اوپن سورس بھی ہے۔
 
Top