بلا عنوان

یاز

محفلین
بات سمجھ نہیں آئی ...اس پوسٹ میں اعتراض کس بات پر ہے ...چندہ یا رقم گننے پر ...؟؟ یا ہم لوگوں کا مزاج بنتا جا رہا ہے کے مذہبی رنگ سے جڑی ہر چیز پر اعتراض کیا جائے اور پہلے سے ہی مذہب سے برگشتہ لوگوں کوبلاجواز جوازات فراہم کئے جائیں ۔۔۔؟؟
مجھے صرف آپ حضرات اس میں اعتراض کی کوئی معقول وجہ بتائیںگے ؟؟؟

سوال سے اختلاف کیا جا سکتا ہے، لیکن سوال پوچھنے کے حق سے انکار یا اختلاف نہیں کیا جا سکتا۔
آپ کا سوال خاصا اہم ہے، اور میرے خیال سے سنجیدہ مباحثے کا متقاضی ہے۔
 

زیک

مسافر
درباروں پر چندہ یا نذرانہ دینے کی اجازت ہمارا مذہب دیتا ہے کیا ؟
اتنی کثیر رقم دیکھ کر آپ کو حیرت نہیں ہوئی جو لوگ وہاں بیٹھے بیٹھے حاصل کرتے ہیں ؟۔۔۔ نہ جانے اس کا مصرف کیا ہے۔۔
اہم بات یہ ہے کہ کتنا چندہ آتا ہے اور کہاں اور کیسے استعمال کیا جاتا ہے۔
 
اگر ایسے تین یا چار دربار کھول لیے جائیں جہاں ایسے کلیکشن ہوتی ہو تو میرے خیال میں ایک سال میں پاکستانی تمام قرضوں کی ادائیگی ہو جائیگی
 
مجھے بھی ٹھیک سے سمجھ نہیں آیا ۔۔۔۔ سوچا کے یہاں لگاؤں شاید کچھ صحیح اندازہ ہوجائے کہ کیا پس منظر ہو سکتا ہے اس تصویر کا ۔۔
کچھ اندازہ ہو رہا ہے کہ کسی مدرسے کی تصویر ہے اور فنڈ جمع کیا گیا ہے ۔۔

السلام علیکم! میں عرض کیے دیتا ہوں۔ یہ دربار حضرتِ علی ہجویری گنج بخش کی مسجد کا منظر ہے جہاں دربار سے اکھٹے ہونے والے عطیات کے کے ڈبوں کو کھولا جاتا ہے اور زائرین سے کہا جاتا ہے کہ نوٹ گن کر اس نیک کام میں شریک ہوں۔ میں ایک بار لاہور دربار پر موجود تھا کہ آواز بلند ہوئی ’’داتا کا خزانہ کھل گیا۔۔۔آو دیکھو‘‘ میں تجسس کے ہاتھوں مجبور ہوا اور اپنی ساری زندگی میں اتنے نوٹ نہیں دیکھے تھے جتنے وہاں دیکھے۔ یہ سب کے سب محکمہ اوقاف کے خزانے میں جمع ہوتے ہیں جو دربار کا نظام چلاتے ہیں۔
 

سارہ خان

محفلین
السلام علیکم! میں عرض کیے دیتا ہوں۔ یہ دربار حضرتِ علی ہجویری گنج بخش کی مسجد کا منظر ہے جہاں دربار سے اکھٹے ہونے والے عطیات کے کے ڈبوں کو کھولا جاتا ہے اور زائرین سے کہا جاتا ہے کہ نوٹ گن کر اس نیک کام میں شریک ہوں۔ میں ایک بار لاہور دربار پر موجود تھا کہ آواز بلند ہوئی ’’داتا کا خزانہ کھل گیا۔۔۔آو دیکھو‘‘ میں تجسس کے ہاتھوں مجبور ہوا اور اپنی ساری زندگی میں اتنے نوٹ نہیں دیکھے تھے جتنے وہاں دیکھے۔ یہ سب کے سب محکمہ اوقاف کے خزانے میں جمع ہوتے ہیں جو دربار کا نظام چلاتے ہیں۔
دربار کا نظام اتنا مہنگا ہے ؟
 

سارہ خان

محفلین
اگر ایسے تین یا چار دربار کھول لیے جائیں جہاں ایسے کلیکشن ہوتی ہو تو میرے خیال میں ایک سال میں پاکستانی تمام قرضوں کی ادائیگی ہو جائیگی
قرض لے کھائیں اور ۔۔اور بھرے عوام؟ :p لیکن آئیڈیا برا نہیں ۔۔ حکومت کو چاہیئے ان درباریوں کے خزانے اپنے کنٹرول میں کر کے ملک کا قرضہ اتارنے میں استعمال کرے یا پھر کسی اور فلاحی کام میں ۔۔۔۔۔ لیکن حکومت خود سب سے زیادہ نا قابل اعتبار ہے اس معاملے میں :?
 

اکمل زیدی

محفلین
درباروں پر چندہ یا نذرانہ دینے کی اجازت ہمارا مذہب دیتا ہے کیا ؟
اتنی کثیر رقم دیکھ کر آپ کو حیرت نہیں ہوئی جو لوگ وہاں بیٹھے بیٹھے حاصل کرتے ہیں ؟۔۔۔ نہ جانے اس کا مصرف کیا ہے۔۔
بلکل دیتا ہے ...
۔اور دوسری بات سب نے اپنی مرضی سے دیئے ہونگے رہی مصرف کی بات تو اب جس طرف آپ کا ذہن کام کرے کیا پتا اچھا ہی مصرف ہو اس طرح بھی تو سوچ سکتی ہیں آپ ...:)
کثیر رقم دیکھ کر حیرت کے کیا معنی کیا پتا یہ بس آخری شفٹ چل رہی ہو رقم شماری کی ...:D
 

محمد وارث

لائبریرین
بلکل دیتا ہے ...
۔اور دوسری بات سب نے اپنی مرضی سے دیئے ہونگے رہی مصرف کی بات تو اب جس طرف آپ کا ذہن کام کرے کیا پتا اچھا ہی مصرف ہو اس طرح بھی تو سوچ سکتی ہیں آپ ...:)
کثیر رقم دیکھ کر حیرت کے کیا معنی کیا پتا یہ بس آخری شفٹ چل رہی ہو رقم شماری کی ...:D
زیدی صاحب قبلہ بات اتنی سادہ نہیں ہے حضور :) چلیں شروع سے شروع کرتے ہیں۔

کوئی زائر، کسی مزار پر رکھے ڈبے میں پیسے کیوں ڈالتا ہے۔ ظاہر ہے بھئی نیک نیتی سے ڈالتا ہے، اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کی نیت سے ڈالتا ہے اور صاحبِ مزار کے نام پر ڈالتا ہے۔ گو بہت سے مسلمانوں کو اس سے بھی اختلاف ہو سکتا ہے لیکن ہم فرض کر لیتے ہیں کہ یہاں تک سب درست ہے۔ اور چونکہ ثواب نیت ہی پر مل جاتا ہے سو چندہ دینے والے کو ثواب مل گیا، درست۔

لیکن اس سے آگے جو اسلام کہتا ہے کہ غور و فکر بھی کرو تو تھوڑا سے غور و فکر کرتے ہیں۔ جیسا کہ اس مثال سے ظاہر ہے، یہ سارا چندہ محکمہ اوقاف کے پاس جاتا ہے، اور وہ ہے سرکاری، اب سرکار جس چیز کے ساتھ سرکاری اور پاکستانی سرکاری جڑ جائے اس کا حشر ہر کہ و مہ، ہر خاص و عام، ہر خواندہ و ناخواندہ کو علم ہے۔ جبری سرکاری زکوۃ کے نظام ہی کو لے لیں، اُس کا مصرف کیا ہے؟ آپ لاکھ اپنی سوچ مثبت رکھیں لیکن کیا آپ صد فی صد یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ جبری سرکاری زکوۃ صحیح استعمال ہوتی ہے؟ اگر نہیں ہوتی تو پھر رضاکارانہ سرکاری چندے کا مصرف کیسے صحیح ہوگا؟

حکومت شریف چاہے کسی شریف کی ہو یا شہید کی یا غازی کی، ہم سب پاکستانی جانتے ہیں کہ وہ ان چندوں سے اکھٹی ہونے والی رقم سے کئی گنا زیادہ ٹیکسوں سے اکھٹی ہوئی رقم کو بھی صحیح استعمال نہیں کرتے جو کہ وہ زبردستی لیتے ہیں اور اپنے اللوں تللوں پر خرچ کرتے ہیں تو ہم رضاکارانہ طور پر اللہ کے نام پر، صاحبِ مزار کے واسطے سے حکومت کے خزانے میں جو رقم بھیجتے ہیں اس کا حساب اُن سے کون لینے والا ہے؟ اور جو لے سکتا ہے اُس سے تو وہ ڈرتے نہیں۔

کیا ہی اچھا ہو کہ ہم اللہ کی راہ میں اپنے صدقات وغیرہ خود مستحقین کو دیں، ہمارے اردگرد بیمار ہی بیمار ہیں، یتیم ہی یتیم ہیں، نادار ہی نادار ہیں، کیا ہی اچھا ہو ہم ان کا علاج کروا دیں، یتیموں بیواؤں کی کفالت کر لیں، کسی سفید پوش کو آنسوؤں اور سسکیوں اور آہوں سے نجات دلا دیں؟

ثواب تو پہلی صورت میں بھی ملتا ہے لیکن دنیا کسی کی بہتر نہیں ہوتی بلکہ الٹا ظالم کے ہاتھ مضبوط ہوتے ہیں۔ ثواب دوسری صورت میں بھی ملے گا اور کسی بیکس، نادار، غریب، لاچار، بیمار، بیوہ، یتیم کی دعائیں منافع میں۔ اللہ ہی جانے کونسی صورت بہتر ہے، کونسی سوچ "مثبت" ہے؟
 

اکمل زیدی

محفلین
سوال سے اختلاف کیا جا سکتا ہے، لیکن سوال پوچھنے کے حق سے انکار یا اختلاف نہیں کیا جا سکتا۔
آپ کا سوال خاصا اہم ہے، اور میرے خیال سے سنجیدہ مباحثے کا متقاضی ہے۔
یاز صاحب ہم تو بعض آگئے مباحثوں سے ...بس اب تو یا شیخ اپنی اپنی دیکھ .... :)
 
بلکل دیتا ہے ...
۔اور دوسری بات سب نے اپنی مرضی سے دیئے ہونگے رہی مصرف کی بات تو اب جس طرف آپ کا ذہن کام کرے کیا پتا اچھا ہی مصرف ہو اس طرح بھی تو سوچ سکتی ہیں آپ ...:)
کثیر رقم دیکھ کر حیرت کے کیا معنی کیا پتا یہ بس آخری شفٹ چل رہی ہو رقم شماری کی ...:D

میں یہ بتانا چاہوں گا کہ جس وقت میں نے یہ خزانہ دیکھا تھا اس طرح کی کئی صفیں بھری ہوئیں تھی۔ اس تصویر میں نجانے ایک ہی صف کیوں دکھائی دے رہی ہے۔
 

اکمل زیدی

محفلین
زیدی صاحب قبلہ بات اتنی سادہ نہیں ہے حضور :) چلیں شروع سے شروع کرتے ہیں۔

کوئی زائر، کسی مزار پر رکھے ڈبے میں پیسے کیوں ڈالتا ہے۔ ظاہر ہے بھئی نیک نیتی سے ڈالتا ہے، اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کی نیت سے ڈالتا ہے اور صاحبِ مزار کے نام پر ڈالتا ہے۔ گو بہت سے مسلمانوں کو اس سے بھی اختلاف ہو سکتا ہے لیکن ہم فرض کر لیتے ہیں کہ یہاں تک سب درست ہے۔ اور چونکہ ثواب نیت ہی پر مل جاتا ہے سو چندہ دینے والے کو ثواب مل گیا، درست۔

لیکن اس سے آگے جو اسلام کہتا ہے کہ غور و فکر بھی کرو تو تھوڑا سے غور و فکر کرتے ہیں۔ جیسا کہ اس مثال سے ظاہر ہے، یہ سارا چندہ محکمہ اوقاف کے پاس جاتا ہے، اور وہ ہے سرکاری، اب سرکار جس چیز کے ساتھ سرکاری اور پاکستانی سرکاری جڑ جائے اس کا حشر ہر کہ و مہ، ہر خاص و عام، ہر خواندہ و ناخواندہ کو علم ہے۔ جبری سرکاری زکوۃ کے نظام ہی کو لے لیں، اُس کا مصرف کیا ہے؟ آپ لاکھ اپنی سوچ مثبت رکھیں لیکن کیا آپ صد فی صد یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ جبری سرکاری زکوۃ صحیح استعمال ہوتی ہے؟ اگر نہیں ہوتی تو پھر رضاکارانہ سرکاری چندے کا مصرف کیسے صحیح ہوگا؟

حکومت شریف چاہے کسی شریف کی ہو یا شہید کی یا غازی کی، ہم سب پاکستانی جانتے ہیں کہ وہ ان چندوں سے اکھٹی ہونے والی رقم سے کئی گنا زیادہ ٹیکسوں سے اکھٹی ہوئی رقم کو بھی صحیح استعمال نہیں کرتے جو کہ وہ زبردستی لیتے ہیں اور اپنے اللوں تللوں پر خرچ کرتے ہیں تو ہم رضاکارانہ طور پر اللہ کے نام پر، صاحبِ مزار کے واسطے سے حکومت کے خزانے میں جو رقم بھیجتے ہیں اس کا حساب اُن سے کون لینے والا ہے؟ اور جو لے سکتا ہے اُس سے تو وہ ڈرتے نہیں۔

کیا ہی اچھا ہو کہ ہم اللہ کی راہ میں اپنے صدقات وغیرہ خود مستحقین کو دیں، ہمارے اردگرد بیمار ہی بیمار ہیں، یتیم ہی یتیم ہیں، نادار ہی نادار ہیں، کیا ہی اچھا ہو ہم ان کا علاج کروا دیں، یتیموں بیواؤں کی کفالت کر لیں، کسی سفید پوش کو آنسوؤں اور سسکیوں اور آہوں سے نجات دلا دیں؟

ثواب تو پہلی صورت میں بھی ملتا ہے لیکن دنیا کسی کی بہتر نہیں ہوتی بلکہ الٹا ظالم کے ہاتھ مضبوط ہوتے ہیں۔ ثواب دوسری صورت میں بھی ملے گا اور کسی بیکس، نادار، غریب، لاچار، بیمار، بیوہ، یتیم کی دعائیں منافع میں۔ اللہ ہی جانے کونسی صورت بہتر ہے، کونسی سوچ "مثبت" ہے؟
وارث بھائی پہلے تو شکریہ آپ نے میرے جواب کو در خور اعتنا سمجھا دوسری بات اگر بات اسی پیرائے میں ہوتی تو ہم بھی متفق کلک کرتے آگے بڑھ جاتے مگر صرف تصویر لگا دینا پھر اس پر اپنے مفروضوں پر مبنی آراء کے اظہار نے مجھے مجبور کیا کے استفسار کیا جائے.
مندرجہ بالا آپ نے جو کہا ہے اس میں آخری صورت زیادہ بہتر لگتی ہے کے خود سے کسی کی مدد کی جائے قرآن میں بھی زکات نکالنے کا نہیں زکات دینے کا کہا گیا ہے جو دینے والے کو مستحق ڈھونڈنے پر زور دیتا ہے...اور آخر میں اپنی بات اسی لئے ہم بینکوں سے استثناء لیتے ہیں زکات کے معاملے میں کے زکات نکالو نہیں (خود) دو :)
 

سارہ خان

محفلین
بلکل دیتا ہے ...
۔اور دوسری بات سب نے اپنی مرضی سے دیئے ہونگے رہی مصرف کی بات تو اب جس طرف آپ کا ذہن کام کرے کیا پتا اچھا ہی مصرف ہو اس طرح بھی تو سوچ سکتی ہیں آپ ...:)
کثیر رقم دیکھ کر حیرت کے کیا معنی کیا پتا یہ بس آخری شفٹ چل رہی ہو رقم شماری کی ...:D
وارث بھائی نے بہت اچھا جواب دے دیا ہے ۔۔۔اس لیئے مزید کچھ کہنے کی ضرورت نہیں سمجھ رہی ہوں اس پر ۔۔۔
صرف تصویر لگا دینا پھر اس پر اپنے مفروضوں پر مبنی آراء کے اظہار نے مجھے مجبور کیا کے استفسار کیا جائے.
مجھے تصویر کا سیاق و سباق پتا نہیں تھا ۔۔ورنہ مفصل پوسٹ لکھتی اس پر۔۔ لیکن جو اندازہ تھا کہ چندہ وغیرہ کی کلیکشن ہے وہ درست ثابت ہوا۔۔۔ اور معلومات میں اضافہ بھی ہوا کہ درباروں کے چندے اتنے زیادہ جمع ہوتے ہیں ۔۔ باقی اگر کسی کو اس کے مصرف کے بارے میں درست معلومات ملیں تو براہِ مہربانی یہاں ضرور شیئر کریں ۔۔
 

سارہ خان

محفلین
میں یہ بتانا چاہوں گا کہ جس وقت میں نے یہ خزانہ دیکھا تھا اس طرح کی کئی صفیں بھری ہوئیں تھی۔ اس تصویر میں نجانے ایک ہی صف کیوں دکھائی دے رہی ہے۔
کیا آپ نے کبھی خزانہ دیکھنے سے پہلے یا بعد میں وہاں چندہ دیا ہے ؟
 
وارث بھائی نے بہت اچھا جواب دے دیا ہے ۔۔۔اس لیئے مزید کچھ کہنے کی ضرورت نہیں سمجھ رہی ہوں اس پر ۔۔۔

مجھے تصویر کا سیاق و سباق پتا نہیں تھا ۔۔ورنہ مفصل پوسٹ لکھتی اس پر۔۔ لیکن جو اندازہ تھا کہ چندہ وغیرہ کی کلیکشن ہے وہ درست ثابت ہوا۔۔۔ اور معلومات میں اضافہ بھی ہوا کہ درباروں کے چندے اتنے زیادہ جمع ہوتے ہیں ۔۔ باقی اگر کسی کو اس کے مصرف کے بارے میں درست معلومات ملیں تو براہِ مہربانی یہاں ضرور شیئر کریں ۔۔

یہ چندہ محکمہ اوقاف کے پاس جمع ہوتاہے۔ مصرف معلوم نہیں لیکن محکمہ پاکستان بھر کی وہ مساجد جو اوقاف کے پاس ہیں ان کے اماموں کی تنخواہیں دیتا اور مساجد کی تعمیر و تزئین بھی کرتا ہے۔ مزید یہ کہ محکمہ اوقاف درباروں کے اخراجات اور تزئین و آرائش وغیرہ بھی کرتا ہے۔ محکمہ اوقاف کے اور بھی کئی مقاصد ہیں۔
 
آخری تدوین:
Top