غلام احمد بلور، بشیر بلور، الیاس بلور تینوں بھائی اس وقت حکومت میں ہیں۔ ایک بھائی صوبہ سرحد میں سینئیر وزیر ہے دوسرا بھائی ریلوے کا وزیر ہے اور تیسرا بھائی سینٹ میںموجود ہے۔ یہ تینوں بھائی پشاور میں ایسے سینما گھروں کے مالک تھے جہاں فحش فلمیں چلائیں جاتی تھیں۔ رمضان کے آخری دنوں ان کا رویت ہلال کمیٹی سے چاند پر پھڈا رہتا ہے۔ غلام بلور کچھ عرصے بعد ریلوے کی وزرات سے فارغ ہوجائیں گے کیونکہ ریلوے بند ہونے کے قریب ہے۔ پھر وہ بجلی وپانی کے وزیر بن جائیں گے جب واپڈا بند ہوجائے گا تو ایک بار پھر وہ فارغ ہوجائیں گے پھر وہ وزیر داخلہ بن جائیں گے اور جب پولیس، ایف آئی اے کا محکمہ بند ہوجائے گا تو ایک بار پھر وہ فارغ ہوجائیں گے اور وزیر تعلیم بن جائیں گے اور تمام سکولز، کالجز، یونیورسٹیاں بند کردیں گے۔ ان تعلیمی اداروں کی جگہ سینما گھر تعمیر کرائیں گے۔ پاکستان میں نت نئی فلمیں بنیں گی، پشتو فلموں کا عروج ہوگا۔ مسرت شاہین دوبارہ فلم انڈسٹری جوائن کرلیں گی۔اور پاکستانی فلم انڈسٹری کا نام ہوگا۔