روزنامہ جنگ کے مطابق
بلوچستان میں زلزلے سے سیکڑوں افراد جاں بحق
Updated at 2230 PST
کوئٹہ...بلوچستان میں شدید زلزلے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد200سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ اب بھی متعدد افرادملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والاضلع زیارت ہے جہاں سب سے اموات ہوئیں۔زلزلے کے بعد متاثرہ علاقوں میں امدادیکارروائیاں بھر پور انداز میں جاری ہیں اور اسلام آباد اور کراچی سے متاثرہ علاقوں میں جہازوں کے ذریعے امدادی سامان پہنچایا جارہا ہے یہ اشیائہیلی کاپٹروں اور ٹرکوں کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں پہنچائی جا رہی ہیں۔ اس ریلیف آپریشن میں پاک فوج کے 12 ہیلی کاپٹر اور سی ون تھرٹی طیارہ حصہ لے رہے ہیں۔ زیارت میں پاک فوج نے 2 ہزار افراد پر مشتمل ٹینٹ ویلج بھی قائم کیا ہے جس میں متاثرین زلزلہ کو خوراک بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ نمائندے کے مطابق علی الصبح آنے والے اس زلزلے کے بعد شام 5ساڑھے5بجے ایک مرتبہ پھر زلزلہ آیا جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر4.4بتائی جاتی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق شام کو آنے والا یہ زلزلہ آفٹر شاک تھے جو بڑے زلزلے کے بعد آتے ہیں جو معمول ہوتے ہیں ۔یہ زلزلے کے جھٹکے کوئٹہ ،سبی ، نوشکی اور ملحقہ علاقوں میں محسوس کئے گئے ۔چمن ،پشین زیارت،قلعہ سیف الله،توبہ اچکزئی میں دس سیکنڈ تک زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ڈیرہ مراد جمالی، ژوب،کچھی بولان،ڈھاڈر ،شوران،میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔زلزلے کے جھٹکے سندھ کے بھی علاقوں میں محسوس کئے گئے جس دادو،جیکب آباد، گھڑی خیرو،شہداد کوٹ اور لاڑ کانہ بھی متاثر ہو ئے۔ادھر سندھ کے وزیرصحت نے کہا ہے کہ زلزلے کے زخمیوں کی ممکنہ کراچی آمد کے پیش نظر کراچی کے اسپتالوں میں ریڈ الرٹ کردیا گیا ہے۔