محسن وقار علی
محفلین
ایران اور پاکستان کے سرحدی علاقے میں آنے والے شدید زلزلے سے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں کم از کم نو افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
امریکی ارضیاتی سروے کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر سکیل پر سات اعشاریہ آٹھ ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز ایران کے جنوب مشرقی علاقے میں خش اور سراوان کا درمیانی علاقہ تھا۔
زلزلہ ایران کے مقامی وقت کے مطابق شام تین بج کر چودہ منٹ پر آیا اور یہ اتنا شدید تھا کہ اس کے جھٹکے مشرق وسطیٰ اور پاکستان اور بھارت میں بھی محسوس کیے گئے۔
پاکستان میں صوبہ بلوچستان کا سرحدی علاقہ زلزلے سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے کے افسر بریگیڈیئر سجاد نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ تحصیل ماشکیل میں زلزلے سے مکانات منہدم ہونے کی وجہ سے اکیس افراد ملبے تلے دب گئے تھے جن میں سے نو کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
تاہم خاران کے سابقہ ایم این اے احسان اللہ ریکی نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ ماشکیل کے ہسپتال میں اب تک پندرہ لاشیں اور درجنوں زخمیوں کو لایا گیا ہے لیکن ہسپتال میں طبی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
احسان اللہ کے مطابق زلزلے سے لدگشت نامی قصبہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے۔
ہلالِ احمر پاکستان کے نمائندے محمد عظیم نے بی بی سی اردو کو بتایا ہے کہ زلزلے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی اور زخمیوں کی تعداد سو سے زیادہ ہے۔
پاکستانی فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایف سی کے اہلکار متاثرہ علاقے میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے بھی امداد پہنچائی جا رہی ہے۔
بہ شکریہ بی بی سی اردو