بلوچستان: چیک پوسٹ پر حملہ، 5 سیکورٹی اہلکار ہلاک

بلوچستان: چیک پوسٹ پر حملہ، 5 سیکورٹی اہلکار ہلاک
سید علی شاہ تاریخ اشاعت 10 جولائ, 2014
53bdcfb394909.jpg

53bdcfb394909.jpg

۔ —اے پی فائل فوٹو
کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع لورالائی میں نامعلوم مسلح افراد نے جمعرات کو علی الصبح فائرنگ کر کے پانچ سیکورٹی اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔

سیکورٹی حکام نے ڈان۔ کام کو بتایا کہ لورالائی کے قدرتی وسائل سے مالا مال علاقے ڈکی میں خود ساختہ اسلحہ سے لیس حملہ آوروں نے فرنٹیئر کانسٹیبلری کی ایک چیک پوسٹ پر دھاوا بول دیا۔

ذرائع کے مطابق، چیک پوسٹ پر تعینات پانچ اہلکار ہلاک جبکہ ایک شدید زخمی ہوا ۔ واقعہ کے بعد حملہ آور اپنی گاڑی پر فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

ایف سی اہلکاروں کی بڑی تعداد اور مقامی انتطامیہ نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ ڈکی میں بڑھتے ہوئے قبائلی تنازعات کے بعد یہاں ایف سی کو تعینات کیا گیا تھا۔

ابھی تک کسی نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم سیکورٹی حکام کو واقعہ میں بلوچ علیحدگی پسندوں کے ملوث ہونے کے خدشہ ہے۔
http://urdu.dawn.com/news/1006884/balochistan-five-fc-personnel-killed-loralai
 
اس وقت پاکستا ن ایک انتہائی تشویسناک صورتحال سے دوچار ہے۔طالبان ، لشکر جھنگوی اور بی ایل اے کے دہشتگردوںاور ان کے ساتھیوں نے ہمارے پیارے پاکستان کو جہنم بنا دیا ہے،50 ہزار کے قریب معصوم اور بے گناہ لوگ اپنی جان سے گئے،پاکستان کی اقتصادیات آخری ہچکیاں لے رہی ہے اور داخلی امن و امان کی صورتحال دگرگوں ہے۔ مذہبی انتہا پسندی عروج پر ہے۔فرقہ ورانہ قتل و غارت گری کا ایک بازار گرم ہے ۔ سکولوں ،مساجد اور امام بارگاہوں کو تباہ کیا جا رہا ہے اور افواج پاکستا ن اور پولیس اور تھانوں پر حملے کئے جا رہے ہیں۔ انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسی قبیح برائیوں کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں.

معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، بم دہماکے کرنا،خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا دہشتگردی ہے ،جہاد نہ ہے،جہاد تو اللہ کی راہ میں ،اللہ تعالی کی خشنودی کے لئےکیا جاتا ہے۔ کسی بھی مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے،اسے شرعی لحاظ سے محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔جہاد کا فیصلہ افراد نہیں کر سکتے،یہ صرف قانونی حکومت کر تی ہےلہذا طالبان اور لشکر جھنگوی ، دوسری دہشت گر جماعتوں کا نام نہاد جہاد ،بغاوت کے زمرہ میں آتا ہے۔ طالبان ،لشکر جھنگوی اور القائدہ ملکر پاکستان بھر میں دہشت گردی کی کاروائیاں کر ہے ہیں.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پڑہئیے گا میرا بلاگ:

شمالي وزيرستان سے شدت پسندوں کا کنٹرول ختم

https://awazepakistan.wordpress.com
 
Top