بلڈ پریشر اور شوگر کے بارے کچهہ اہم سوال۔

ایم اے راجا

محفلین
السلام علیکم۔
میں اپنی اور دوسرے احباب کی معلومات میں اضافے کے لیئے شوگر اور بلڈ پریشر کے بارے میں کچهہ سوالات کرنا چاہتا ہوں تاکہ ان امراض کے شکار احباب ان سے فائدہ اٹها سکیں اور اور ان دونوں عفریتوں کو لگام دے کر قابو میں رکهہ سکیں۔ ہم اس لڑی میں اپنے تجربات و علاج بهی تفصیل سے بیان کریں گے۔
شوگر:-
ایک تندرست شخص کا شوگر لیول زیادہ سے زیادہ کتنا اور کم سے کم کتنا ہونا چاہیئے۔ ( فاسٹنگ اور رینڈم)۔
شوگر کے مریض کا شوگر لیول زیادہ سے زیادہ کتنا رہنا چاہیئے، کیونکہ میں نے مختلف ڈاکٹرز سے مختلف لیول سنے ہیں۔ کوئی 120 تا 145 بتاتا ہے کوئی 135 تا 185 بتاتا ہے۔
اگر شوگر صرف ڈائیٹ اور ایکسرسائیز سے 120 تا 160 ہو یا اس سے کچهہ کم ہو تو بهی شوگر کی کوئی نہ کوئی ہلکی پهلکی دوا لینا ضروری ہے ؟
فاسٹنگ شوگر چیک کرنے کے لیئے کتنا فاقہ ضروری ہے اور بہت زیادہ وقت فاسٹنگ میں بهی شوگر لیول بڑهہ جاتا ہے۔
کون سے ٹیسٹ سے پتہ لگایا جاسکتا ہیکہ لبلبہ کتنا کام کر رہا ہے ؟

ٹائپ اے اور ٹائپ بی شوگر کا پتہ کیسے چلتا ہے ؟
کیا گلوکو میٹر کا رزلٹ قابل اعتبار ہوتا ہے ؟


بلڈ پریشر:-
نارمل آدمی کا کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ بلڈ پریشر کتنا رہنا چاہیئے ؟
بلڈ پریشر کے مریض کا زیادہ بلڈ پریشر کتنا نارمل سمجها جاتا ہے؟
بی پی چیک کرنے کا بہترین وقت کیا ہے جب رزلٹ صد فیصد آئے ؟

ڈیجٹل بی پی مانیٹر سے چیک کیا ہوا بلڈ پریشر درست ہوتا ہے یا اس میں فرق ہوتا ہے کیونکہ میں نے سنا ہیکہ یہ زیادہ بتاتا ہے، اگر ایسا ہے تو کتنا فرق عموما ہوتا ہے ؟

مزید جو سوال ذہن میں آتے رہیں گے وہ ہم یہاں شیئر کرتے رہیں گے۔
فورم پر موجود ایلو، ہومیو ڈاکٹرز صاحبان و حکما یہاں ضرور آئیں تا کہ ان تیزی سے پهیلتے ہوئے امراض پر سیر حاصل بحث ہو سکے۔
احباب سے گزارش ہیکہ موضوع کا رخ کسی اور جانب نہ ہونے دیں۔ شکریہ۔
دعاگو۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
ایک تندرست شخص کا شوگر لیول زیادہ سے زیادہ کتنا اور کم سے کم کتنا ہونا چاہیئے۔ ( فاسٹنگ اور رینڈم)۔
تندرست انسان؛
فاسٹنگ: 70 سے 100 ملی گرام فی ڈیسی لیٹر (mg/dL) کے درمیان
رینڈم (یعنی کھانے سے کم از کم دو گھنٹے بعد): 140 mg/dL سے کم

شوگر کے مریض کا شوگر لیول زیادہ سے زیادہ کتنا رہنا چاہیئے، کیونکہ میں نے مختلف ڈاکٹرز سے مختلف لیول سنے ہیں۔ کوئی 120 تا 145 بتاتا ہے کوئی 135 تا 185 بتاتا ہے۔
شوگر کا مریض:
مختلف ڈاکٹرز اس لیے مختلف بتاتے ہیں کہ مریض کا لیول اب نارمل نہیں ہوگا سو ڈاکٹرز مریض کی حالت سے اندازہ لگا کر بیان کر دیتے ہیں۔ مریض کے لیے اصول یہ ہے کہ اس کی فاسٹنگ اور رینڈم شوگر ایک صحت مند انسان کے شوگر لیول کے جتنے قریب ہو اتنا ہی بہتر ہے، یعنی فاسٹنگ شوگر جتنی کم ہو اور 100 کے جتنی قریب قریب ہو اتنا ہی بہتر ہے۔ اور یہ کہ ہر کھانے سے پہلے اس کا لیول اگر 120 سے کم ہو تو بہت بہتر ہے۔

اگر شوگر صرف ڈائیٹ اور ایکسرسائیز سے 120 تا 160 ہو یا اس سے کچهہ کم ہو تو بهی شوگر کی کوئی نہ کوئی ہلکی پهلکی دوا لینا ضروری ہے ؟
دوا کے لیے صرف کسی ایک لمحے کی شوگر چیک کرنا ہی مناسب نہیں ہے۔ گلوکو میٹر یا لیبارٹری سے شوگر کا ٹیسٹ کروانے کا مطلب ہے کہ وہ صرف اُسی لمحے کی شوگر بتا رہا ہے یعنی جس لمحے آپ نے شوگر کا ٹیسٹ کیا وہ رزلٹ یہ بتائے گا کہ اُس لمحے آپ کے خون میں کتنی شوگر تھی، یہ کافی نہیں ہے۔

شوگر کے مریضوں کو ایک ٹیسٹ HbA1C ہر تین سے چھ ماہ میں کروانا چاہیے۔ یہ ٹیسٹ بتاتا ہے کہ ایک انسان کے جسم میں پچھلے تین ماہ شوگر کا لیول کتنا رہا ہے۔ اس کا رزلٹ فیصد میں ہوتا ہے، نارمل انسان کا رزلٹ 6 فیصد سے کم ہوتا ہے۔ شوگر کے مریض کا ٹارگٹ 7 فیصد سے کم ہوتا ہے۔ اگر 8 فیصد سے رزلٹ زیادہ ہے تو فوری طور پر "کچھ نہ کچھ" کرنے کی ضرورت ہے۔ کوئی بھی ڈاکٹر دوا تجویز کرنے سے پہلے کم از کم تین دن کا فاسٹنگ رزلٹ اور HbA1C کا رزلٹ دیکھے گا۔ ہو سکتا ہے کہ کسی مریض کی فاسٹنگ شوگر 130 یا 150 وغیرہ ہو لیکن اس کا HbA1C کا رزلٹ 7٪ یا اس سے بھی زیادہ ہو سو ایسی صورت میں دوا یا انسولین لینا ضروری ہے۔

فاسٹنگ شوگر چیک کرنے کے لیئے کتنا فاقہ ضروری ہے اور بہت زیادہ وقت فاسٹنگ میں بهی شوگر لیول بڑهہ جاتا ہے۔
آٹھ سے بارہ گھنٹے۔

کون سے ٹیسٹ سے پتہ لگایا جاسکتا ہیکہ لبلبہ کتنا کام کر رہا ہے ؟
اگر صرف شوگر کے حوالے سے دیکھنا ہے تو C-peptide ٹیسٹ۔ یہ ٹیسٹ بتاتا ہے کہ لبلہ کتنی انسولین بنا رہا ہے، وغیرہ۔

ٹائپ اے اور ٹائپ بی شوگر کا پتہ کیسے چلتا ہے ؟
ٹائپ اے عموما بچوں کو ہوتی ہے۔ ان دو میں بنیادی یہ فرق ہے کہ اے زیادہ خطرناک ہے کیونکہ اس میں لبلبہ انسولین بنانا بالکل ہی بند کر دیتا ہے۔ سو اس کے مریض کا صرف ایک حل ہے، مصنوعی انسولین جسم میں داخل کرنا۔ مصنوعی انسولین ایجاد ہونے سے پہلے اس کا مریض پانچ سے دس سال میں فوت ہو جاتا تھا۔ ٹائپ بی، ایک بتدریج بڑھتی ہوئی بیماری ہے۔ کافی عرصہ گزرنے کے بعد بی بھی اے سے جا ملتی ہے یعنی اس کے مریض کو بھی انسولین لینی پڑتی ہے۔

کیا گلوکو میٹر کا رزلٹ قابل اعتبار ہوتا ہے ؟
اچھی کوالٹی کے گلوکو میٹر جیسے جرمنی کے ایکو چیک کا رزلٹ 95 فیصد تک صحیح ہوتا ہے۔ چائنا مال بھی کافی حد تک درست ہے ۔ لیکن پھر یہی کہ HbA1C ٹیسٹ کروانا بھی ضروری ہے، ان دو کے تال میل سے ہی دوائیوں اور مریض کی حالت کا اندازہ کرنا چاہیے۔

نارمل آدمی کا کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ بلڈ پریشر کتنا رہنا چاہیئے ؟
بلڈ پریشر عمر کے ساتھ ساتھ قدرتی طور پر بڑھتا رہتا ہے۔ نارمل حد اوپر والی 120 اور نیچے والی 80 مرکری ملی میٹر (mmHg) ہے۔ چالیس سال سے اوپر 130/90 بھی نارمل ہے۔ صحت مند انسان کو 140 سے کم پر کوئی دوا نہیں لینی چاہیے بلکہ ورزش اور خوارک سے اس کو قابو کرنا چاہیے۔

بلڈ پریشر کے مریض کا زیادہ بلڈ پریشر کتنا نارمل سمجها جاتا ہے؟
شوگر اور بلڈ شوگر کا ملاپ ایسے ہی ہے جیسے ع - نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں۔ شوگر کے مریض کا بلڈ پریشر کسی بھی صورت میں 130 سے اوپر نہیں جانا چاہیے ورنہ مشکلات اور نقصات دو چند سہ چند ہو جائیں گے۔ شوگر کے بغیر بلڈ پریشر 140 سے اوپر نہیں ہونا چاہیے۔

بی پی چیک کرنے کا بہترین وقت کیا ہے جب رزلٹ صد فیصد آئے ؟
کسی بھی وقت لیکن سانس درست کرنے کے بعد اور آرام دہ اور پرسکون حالت میں۔

ڈیجٹل بی پی مانیٹر سے چیک کیا ہوا بلڈ پریشر درست ہوتا ہے یا اس میں فرق ہوتا ہے کیونکہ میں نے سنا ہیکہ یہ زیادہ بتاتا ہے، اگر ایسا ہے تو کتنا فرق عموما ہوتا ہے ؟
ڈیجتل بی پی مانیٹر کا رزلٹ صحیح ہونا چاہیے لیکن عام افواہ یہی ہے کہ صحیح نہیں ہوتا، اس کی وجہ شاید یہ ہے کہ ڈیجیٹل مانیٹر کے ساتھ ایک لمبا چوڑا پرچہ ترکیب استعمال کا ہوتا ہے جس کو نہ تو عموما پڑھا جاتا ہے اورنہ ہی اس پر عمل کیا جاتا ہے۔
 

ایم اے راجا

محفلین
واہ محمد وارث صاحب آپ نے تو بہت زبردست اور تفصیل سے جواب دیا ہے۔
میری فاسٹنگ 97 سے 110 اور رینڈم 140 سے 160 تک رہتی ہے بلا دوا استعمال کیئے۔
میرا بلڈ پریشر 20 سال کی عمر میں بهی 85 تا 90 اور 125 تا 130 رہتا تها اب 21 سال بعد 100 سے 104 اور 140 سے 150 رہنے لگا ہے ڈاکٹر نے دوا کے بجائے ایک ماہ تک لہسن اور دار چینی کا استعمال بتایا ہے دو روز سے شروع کیا ہے۔
شوگر کے لیئے بہت عرصے سے 2 چمچ عرق گلاب ایک گلاس پانی میں نہار منہ ناشتہ سے آده گهنٹہ پہلے لیتا ہوں
 

ایم اے راجا

محفلین
محمدوارث صاحب آج میری فاسٹنگ شگر 104 رینڈم 173 میٹهی چائے اور 5 چمچ میٹهے گجریلا کهانے کے ساتهہ۔ ایچ بی1سی 3۔6 ہے، کیا یہ ٹهیک ہے یا مجهے کوئی دوا لینے کی ضرورت ہے ؟
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
محمدوارث صاحب آج میری فاسٹنگ شگر 104 رینڈم 173 میٹهی چائے اور 5 چمچ میٹهے گجریلا کهانے کے ساتهہ۔ ایچ بی1سی 3۔6 ہے، کیا یہ ٹهیک ہے یا مجهے کوئی دوا لینے کی ضرورت ہے ؟

راجا صاحب صحیح مشورہ تو ڈاکٹر ہی دے گا، لیکن رینڈم شوگر کو کنڑول کرنے کی بہرحال ضرورت ہے۔ شوگر کا مرض بالعموم اور ینڈم ہائی شوگر بالخصوص گردوں کی صلاحیت پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں اور ہائی بی پی کی صورت میں یہ خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے، اپنے معالج سے مشورہ کیجیے، گردوں کے ایک دو عام سے ٹیسٹ ہوتے ہیں، اگر مشورہ دیں تو وہ بھی ضرور کروائیں۔
 

bilal260

محفلین
میری شوگر خالی پیٹ صبح کے وقت 104 اور میٹھی چائے اور باقر خانی کھانے کے بعد 124 ہے۔
کیا یہ ٹھیک ہے مجھے شوگر کی بیماری تو نہیں کیا ہونے والی تو نہیں ہے؟
کیا کروں یورین زیادہ آتا ہے اس کی ایک وجہ چائے ہیں جو کہ پینے کی عادت نہیں چھوٹ رہی؟
کوئی مفید مشورہ ہی دے دیجئے ؟
 

محمد وارث

لائبریرین
میری شوگر خالی پیٹ صبح کے وقت 104 اور میٹھی چائے اور باقر خانی کھانے کے بعد 124 ہے۔
کیا یہ ٹھیک ہے مجھے شوگر کی بیماری تو نہیں کیا ہونے والی تو نہیں ہے؟
کیا کروں یورین زیادہ آتا ہے اس کی ایک وجہ چائے ہیں جو کہ پینے کی عادت نہیں چھوٹ رہی؟
کوئی مفید مشورہ ہی دے دیجئے ؟

خالی پیٹ 100 سے اوپر اور 120 تک ریڈنگ ہونے کا مطلب ہے کہ کوئی شخص پری ڈایبیٹک سٹیج میں ہے۔ لیکن ایک دن کی ریڈنگ فقط خود کو پریشان کرنے والی بات ہے، آپ تین دن مسلسل خالی پیٹ( کم از کم آٹھ سے بارہ گھنٹے) کی ریڈنگ لیں اور اچھی مشین سے اور اگر تینوں دن مسلسل 100 سے اوپر ہے تو پھر ایک دن لیبارٹری سے چیک کروائیں اور ساتھ میں اپنا HbA1C ٹیسٹ بھی کروائیں، اگر رزلٹ 100 سے اوپر اور دوسرے کا 6٪ یا اس سے اوپر ہے تو فوری طور پر معالج سے رابطہ کریں۔ ساتھ میں یہ بھی دیکھنا ضروری ہے کہ خاندان میں کسی اور کو تو یہ مرض نہیں ہے، اگر ہے تو پھر احتیاط کی زیادہ ضرورت ہے۔

پری ڈایبیٹک اسٹیج کا مطلب ہے کہ کسی وقت یہ مرض لاحق ہو جائے گا، سو اس "کسی وقت" کا جتنا دُور کیا جا سکتا ہے وہی بہتر ہے۔ اس اسٹیج میں دوا کی ضرورت تو نہیں ہوتی لیکن کھانے پینے میں احتیاط اور باقاعدہ ورزش سے اس مرض کو اس اسٹیج پر قابو کیا جا سکتا ہے یا کم از کم باقاعدہ مرض کو زیادہ سے زیادہ عرصے تک خود سے دور کیا جا سکتا ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
محمد وارث صاحب میرے والد صاح بھی یہی فرماتے ہیں کہ احتیاط کرو۔
جو کہ آپ محترم کہہ رہے ہیں۔شکریہ۔

کھانے پینے میں احتیاط سے مراد یہ ہے کہ ایک شوگر کے مریض کو کاربو ہائیڈریٹس (نشاستہ) کے گلائی سیمک انڈیکس Glycemic Index یا GI کا علم ہونا چاہیے۔ جس غذا کا GI جتنا زیادہ ہوگا وہ غذا اتنی ہی جلدی جسم میں شوگر کی مقدار کو بڑھا دے گی۔ شوگر کے مریضوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ کم GI والی نشاستہ استعمال کریں کیونکہ کم GI نشاستہ آہستہ آہستہ شوگر کو بڑھاتے ہیں، مثال کے طور پر چاول اور آلو کا GI زیادہ ہے سو ان کو کم استعمال کریں، دالیں اور خاص طور پر مسور کی دال کا GI کم ہے سو یہ کھانی چاہیے۔ پھلوں میں سیب کا GI کم ہے جبکہ تربوز کا کافی زیادہ ہے، وغیرہ۔
 

bilal260

محفلین
جزاک اللہ خیر ایسی مفید معلومات اس صدقہ جاریہ پر اللہ عزوجل آپ کو زیادہ ثواب عطافرمائے اور آپ کے لئے آسانیاں اور بہتریاں عطا کرے۔ آمین۔
 

ایم اے راجا

محفلین
میں نے ڈاکٹر سے مشورہ کیا تو وہ کہتے ہیں کہ آپکو اللہ کا شکر گذار ہونا چاہیئے کہ آپ پری ڈائیبیٹک پیشنٹ ہیں اور ہائی شگر سے واپس نیچے آئے ہیں۔ اپنی فاسٹنگ کو 120 کے اندر رکهیں اور رینڈم کو 180 سے اوپر نہ جانے دیں تو 25 سال تک آپ کو دوا کی یقینی ضرورت نہیں ہے۔ بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنا بہت ضروری ہے فی الحال لہسن استعمال کریں ایک ماہ کے بعد دیکهیں گے کہ کیا کرنا ہے۔
 

ایم اے راجا

محفلین
محمد وارث صاحب آج کی تازہ خبر اور خوشخبری یہ ہیکہ ہارورڈ یونیورسٹی کے سائنسدان شوگر کے مرض کے علاج کے قریب پہنچ گئے ہیں، انہوں نے خراب خلیوں سے ٹھیک خلیے تبدیل کر کے لبلبے کا علاج دریافت کیا ہے مگر ابھی یہ تجرباتی مراحل میں ہے لیکن سائنسدان پر امید ہیں کہ وہ خلد علاج شروع کر دیں گے۔
 
Top