ڈاکٹر صاحب سے ایک ڈیڑھ برس شرف تلمذ حاصل رہا ہے.... تب وہ صرف اشفاق ورک تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔ شیخوپورہ میں
لکھنا بھی رزق میں ملتا ہے پیارے بھائی... ابھی تو صحرا کی طرح بنجر پڑے ہیں
دعا اور حسن ظن کے لیے بے حد تشکر
جزاک اللہ :) میری ڈاکٹر صاحب سے پرسوں بات ہوئی تھی۔ الحمد للہ میں ان کی تمام کتب پڑھ چکا ہوں۔ دورِ حاضر کے اہم ناقدین اور مزاح نگاروں میں سے ہیں۔
 
جی اب تو یہ صنف معروف ہو چکی، اسے نثر پارے بھی کہا جاتا ہے۔۔۔۔ اس ضمن میں خلیل جبران اور جناب واصف علی واصف کا نام سہر فہرست ہے۔۔۔ واصف صاحب کی کتاب " کرن کرن سورج" نثر پاروں کی اعلیٰ ترین کتب میں سے ایک ہے۔ آپ ہی کی دو کتب اور "بات سے بات" اور " دریچے" بھی اسی طرز پر ہیں اور اپنی مثال آپ ہیں۔۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر اظہر وحید صاحب کی دو کتابیں، " پہلی کرن" اور " دلِ ہر قطرہ" بھی نثر پاروں پر مشتمل ہیں۔
جزاک اللہ۔ بالکل درست۔ اردو نثر میں طنز و مزاح کتاب میں جہاں بلیغیات کی وضاحت ہے وہاں بھی ان کتب کا ذکر کیا گیاہے۔
 
بلیغیات کی بات تو پڑھی، غور کر رہا ہوں مگر فی الوقت کچھ کہنے سے قاصر ہوں۔ البتہ نوید برادر کے مراسلے سے علم ہوا کہ کچھ احباب نثر پارے کی ترکیب استعمال کر رہے ہیں! ۔۔۔۔ مجھے ذاتی طور پر اس ترکیب کے کسی مخصوص صنف کی دم بنا دینے پر اعتراض ہے! ۔۔۔ وجہ یہ ہے کہ ہم پہلے ہی یہ ترکیب ان کاوشوں کے لیئے استعمال کر رہے ہیں جو کیسی بھی نثری صنف کا ایسا نمونہ یا تجرباتی کاوش ہو جو ساختی اور نظریاتی اعتبار میں بیرونی اور داخلی طور پر صنفِ منسوب کی نمائندگی کر سکے! اب اگر وہی ترکیب کسی تن کے ساتھ جبراً گِرہ کر دی جائے تو ظلم ہو گا۔ میں نئی جہتوں میں زور آزماتے ، اختراعی غرض رکھتے تجربات کرنے کے حق میں ہوں۔ لیکن اس معاملے میں ہمیں بے حد احتیاط سے کام لینا ہو گا۔

بہت دعائیں!
متفق۔ لیکن اس کے لیے بالخصوص نثر پاروں کی ترکیب میرے علم میں نہیں۔ چونکہ نثر پاروں کا تعلق بھی کسی نہ کسی صنفِ نثر مثلاً بلیغیات یا افسانچہ وغیرہ سے ہوتا ہے اس لیے ان کے لیے محض نثر پارے کی ترکیب ہی استعمال کرنا شاید ابھی بحث طلب ہے۔بہرحال جو بھی اسے استعمال کر رہے ہیں ان کے پاس یقینا اس کا جواز بھی ہوگا۔خوشی اس بات کی ہے کہ اردو کے حوالے سے لوگ کام کررہے ہیں اور کام کا آغاز ہوجائے تو یقیناً اس میں بہتری کی گنجائش نکل ہی آتی ہے۔
 
جی اب تو یہ صنف معروف ہو چکی، اسے نثر پارے بھی کہا جاتا ہے۔۔۔۔ اس ضمن میں خلیل جبران اور جناب واصف علی واصف کا نام سہر فہرست ہے۔۔۔ واصف صاحب کی کتاب " کرن کرن سورج" نثر پاروں کی اعلیٰ ترین کتب میں سے ایک ہے۔ آپ ہی کی دو کتب اور "بات سے بات" اور " دریچے" بھی اسی طرز پر ہیں اور اپنی مثال آپ ہیں۔۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر اظہر وحید صاحب کی دو کتابیں، " پہلی کرن" اور " دلِ ہر قطرہ" بھی نثر پاروں پر مشتمل ہیں۔
بشکریہ نایاب سر، آپ کے نام سے منسوب بلیغیات کو ہم اس زمرے میں شامل کیے دیتے ہیں۔ اگر یہ آپ ہی کی ہے تو ڈھیر ساری مبارکباد بھی۔ :)
" انسان کا ہر حاصل عطا ہے اور اس کا ہر دعویٰ خطا ہے"

خود نایاب بھائی کی سوچ کی پرواز دیکھیے :)
جانے حسد ہے یا کچھ اور۔۔۔۔۔ کہ نفس پکارا کاش ہمیں بھی "فلرٹ "کرنا آتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔:)
 
آخری تدوین:

نایاب

لائبریرین
یہ محترم نوید ناظم بھائی کی تحریر سے لیا تھا سو وہی اسی کی مبارکباد کے حقدار ہیں
غیر متفق
متفق اور ڈھیروں دعائیں
 

نوید ناظم

محفلین
یہ محترم نوید ناظم بھائی کی تحریر سے لیا تھا سو وہی اسی کی مبارکباد کے حقدار ہیں

غیر متفق

متفق اور ڈھیروں دعائیں
جی یہ جملہ ہمارا نہیں ہے محض گفتگو کے اندر آیا تھا کسی ضمن میں۔۔۔ یہ ایک درویش کی زبان سے نکلی ہوئی بات تھی۔:)
 
Top