محمد خرم یاسین
محفلین
جزاک اللہڈاکٹر صاحب سے ایک ڈیڑھ برس شرف تلمذ حاصل رہا ہے.... تب وہ صرف اشفاق ورک تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔ شیخوپورہ میں
لکھنا بھی رزق میں ملتا ہے پیارے بھائی... ابھی تو صحرا کی طرح بنجر پڑے ہیں
دعا اور حسن ظن کے لیے بے حد تشکر
جزاک اللہڈاکٹر صاحب سے ایک ڈیڑھ برس شرف تلمذ حاصل رہا ہے.... تب وہ صرف اشفاق ورک تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔ شیخوپورہ میں
لکھنا بھی رزق میں ملتا ہے پیارے بھائی... ابھی تو صحرا کی طرح بنجر پڑے ہیں
دعا اور حسن ظن کے لیے بے حد تشکر
جزاک اللہ۔ بالکل درست۔ اردو نثر میں طنز و مزاح کتاب میں جہاں بلیغیات کی وضاحت ہے وہاں بھی ان کتب کا ذکر کیا گیاہے۔جی اب تو یہ صنف معروف ہو چکی، اسے نثر پارے بھی کہا جاتا ہے۔۔۔۔ اس ضمن میں خلیل جبران اور جناب واصف علی واصف کا نام سہر فہرست ہے۔۔۔ واصف صاحب کی کتاب " کرن کرن سورج" نثر پاروں کی اعلیٰ ترین کتب میں سے ایک ہے۔ آپ ہی کی دو کتب اور "بات سے بات" اور " دریچے" بھی اسی طرز پر ہیں اور اپنی مثال آپ ہیں۔۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر اظہر وحید صاحب کی دو کتابیں، " پہلی کرن" اور " دلِ ہر قطرہ" بھی نثر پاروں پر مشتمل ہیں۔
متفق۔ لیکن اس کے لیے بالخصوص نثر پاروں کی ترکیب میرے علم میں نہیں۔ چونکہ نثر پاروں کا تعلق بھی کسی نہ کسی صنفِ نثر مثلاً بلیغیات یا افسانچہ وغیرہ سے ہوتا ہے اس لیے ان کے لیے محض نثر پارے کی ترکیب ہی استعمال کرنا شاید ابھی بحث طلب ہے۔بہرحال جو بھی اسے استعمال کر رہے ہیں ان کے پاس یقینا اس کا جواز بھی ہوگا۔خوشی اس بات کی ہے کہ اردو کے حوالے سے لوگ کام کررہے ہیں اور کام کا آغاز ہوجائے تو یقیناً اس میں بہتری کی گنجائش نکل ہی آتی ہے۔بلیغیات کی بات تو پڑھی، غور کر رہا ہوں مگر فی الوقت کچھ کہنے سے قاصر ہوں۔ البتہ نوید برادر کے مراسلے سے علم ہوا کہ کچھ احباب نثر پارے کی ترکیب استعمال کر رہے ہیں! ۔۔۔۔ مجھے ذاتی طور پر اس ترکیب کے کسی مخصوص صنف کی دم بنا دینے پر اعتراض ہے! ۔۔۔ وجہ یہ ہے کہ ہم پہلے ہی یہ ترکیب ان کاوشوں کے لیئے استعمال کر رہے ہیں جو کیسی بھی نثری صنف کا ایسا نمونہ یا تجرباتی کاوش ہو جو ساختی اور نظریاتی اعتبار میں بیرونی اور داخلی طور پر صنفِ منسوب کی نمائندگی کر سکے! اب اگر وہی ترکیب کسی تن کے ساتھ جبراً گِرہ کر دی جائے تو ظلم ہو گا۔ میں نئی جہتوں میں زور آزماتے ، اختراعی غرض رکھتے تجربات کرنے کے حق میں ہوں۔ لیکن اس معاملے میں ہمیں بے حد احتیاط سے کام لینا ہو گا۔
بہت دعائیں!
بشکریہ نایاب سر، آپ کے نام سے منسوب بلیغیات کو ہم اس زمرے میں شامل کیے دیتے ہیں۔ اگر یہ آپ ہی کی ہے تو ڈھیر ساری مبارکباد بھی۔جی اب تو یہ صنف معروف ہو چکی، اسے نثر پارے بھی کہا جاتا ہے۔۔۔۔ اس ضمن میں خلیل جبران اور جناب واصف علی واصف کا نام سہر فہرست ہے۔۔۔ واصف صاحب کی کتاب " کرن کرن سورج" نثر پاروں کی اعلیٰ ترین کتب میں سے ایک ہے۔ آپ ہی کی دو کتب اور "بات سے بات" اور " دریچے" بھی اسی طرز پر ہیں اور اپنی مثال آپ ہیں۔۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر اظہر وحید صاحب کی دو کتابیں، " پہلی کرن" اور " دلِ ہر قطرہ" بھی نثر پاروں پر مشتمل ہیں۔
یہ محترم نوید ناظم بھائی کی تحریر سے لیا تھا سو وہی اسی کی مبارکباد کے حقدار ہیںاگر یہ آپ ہی کی ہے
غیر متفق
متفق اور ڈھیروں دعائیںنایاب بھائی
آپ کی محبتیںیہ محترم نوید ناظم بھائی کی تحریر سے لیا تھا سو وہی اسی کی مبارکباد کے حقدار ہیں
غیر متفق
متفق اور ڈھیروں دعائیں
جی یہ جملہ ہمارا نہیں ہے محض گفتگو کے اندر آیا تھا کسی ضمن میں۔۔۔ یہ ایک درویش کی زبان سے نکلی ہوئی بات تھی۔یہ محترم نوید ناظم بھائی کی تحریر سے لیا تھا سو وہی اسی کی مبارکباد کے حقدار ہیں
غیر متفق
متفق اور ڈھیروں دعائیں
جزاک اللہجی یہ جملہ ہمارا نہیں ہے محض گفتگو کے اندر آیا تھا کسی ضمن میں۔۔۔ یہ ایک درویش کی زبان سے نکلی ہوئی بات تھی۔![]()