نبیل
تکنیکی معاون
اطلاعات کے مطابق مائکروسوفٹ کے بانی اور سربراہ بل گیٹس نے سال ٢٠٠٨ تک اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے مرحلہ وار سبکدوشی کا اعلان کیا ہے۔ بل گیٹس کا کہنا ہے کہ یہ اصل میں ریٹائرمنٹ نہیں بلکہ ان کی ترجیحات کی ترتیب نو ہے۔
بل گیٹس نے آج سے تقریباً تیس سال قبل ہارورڈ یونیورسٹی سے ڈراپ آؤٹ ہو کر اپنے سکول کے زمانے کے دوست پال ایلن کے ساتھ مائکروسوفٹ کی بنیاد رکھی جس نے دنیا کو بدل کر رکھ دیا۔ آج بل گیٹس دنیا کا امیر ترین شخص ہے۔
مائکروسوفٹ کے ذمہ داریوں سے فارغ ہونے کے بعد بل گیٹس کا ارادہ اپنی دولت، جو اس وقت پچاس ارب ڈالر کے قریب ہے، کو ایک اور مصرف میں لانا ہے اور وہ ہے انسانیت کی خدمت۔ بل گیٹس کا ارادہ ہے کہ وہ اس دولت کے بیشر حصے کو فلاح و بہبود کے کاموں میں صرف کرے۔ بل گیٹس اور اس کی بیوی کی قائم کی گئی چیریٹی بل میلنڈا فاؤنڈیشن پہلے سے ہی دنیا کی سب سے بڑی چیریٹی ہے۔ بل گیٹس اپنی دولت کو صحت اور تعلیم کی بہتر سہولتیں فراہم کرنے کے لیے خرچ کرنا چاہتا ہے۔
١٩٧٥ میں مائیکروسوفٹ کے قیام کا محرک جریدہ پاپولر الیکٹرانکس کا ایک آرٹیکل تھا جس میں دنیا کے پہلے مائیکروکمپیوٹر کی تفصیل موجود تھی۔ مائیکروسوفٹ کی پہلی پراڈکٹ بل گیٹس نے خود لکھی تھی اور یہ اسی مائیکروکمپیوٹر کے لیے لکھی گئی بیسک لینگویج تھی۔ مائیکروسوفٹ کے عروج کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب آئی بی ایم نے اپنا پی سی مارکیٹ میں لانے کے لیے اور اس کے لیے آپریٹنگ سسٹم ڈوس ڈیویلپ کروانے کے لیے مائیکروسوفٹ سے کنسلٹنگ سروسز لی تھیں۔
بل گیٹس کی مائیکروسوفٹ کی ذمہ داریوں سے سبکدوشی کی خبر نے عالمی اور امریکی سٹاک مارکیٹ میں بھی کچھ ہل چل مچا دی ہے۔ بل گیٹس ایک ایسے وقت پر مائکروسوفٹ کی سربراہی سے الگ ہو رہا ہے جو کہ اس کی بنائی ہوئی کمپنی کے لیے کافی چیلنجز لیے ہوئے ہے۔ گوگل انٹرنیٹ پر مائکروسوفٹ کی نسبت زیادہ تیزی سے بزنس پر چھا رہا ہے۔ گوگل کا بزنس ماڈل مائکروسوفٹ کے لیے مسلسل درد سر بن چکا ہے۔ گوگل ویب پر اپلیکیشنز فراہم کر رہا ہے اور وہ انہیں مرکزی طور پر اپگریڈ کرنے اور بہتر بنانے کی پوزیشن میں ہے جبکہ مائیکروسوفٹ کی پراڈکٹس کو اپڈیٹ کرنے کے لیے پیج جاری کیے جاتے ہیں جنہیں ہر کمپیوٹر پر علیحدہ سے ڈاؤنلوڈ کرکے انسٹال کرنا پڑتا ہے۔ سٹاک مارکیٹ میں مائکروسوفٹ کا شیئر کئی سالوں سے جمود کا شکار ہے۔ مائکروسوفٹ کی سب سے اہم پراڈکٹ ونڈوز کے اگلے ورژن میں دو سال کی تاخیر ہو چکی ہے۔ امریکہ میں ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس اور یورپ میں یورپین یونین مائیکروسوفٹ کے خلاف طویل عرصے سے اس کی مارکیٹ میں مناپلی قائم رکھنے کے خلاف اقدامات کر رہے ہیں۔
بل گیٹس کے بعد مائیکروسوفٹ کی قیادت رے اوزّی اور کریگ منڈی کے ہاتھوں میں آجائے گی۔ رے اوزّی مشہور ورک فلو سسٹم لوٹس نوٹس کے خالق ہیں اور نسبتاً حال ہی میں انہوں نے مائیکروسوفٹ میں کام کرنا شروع کیا ہے۔ رے اوزی مائیکروسوفٹ کے چیف سوفٹویر آرکیٹکٹ ہوں گے اور وہ اس وقت بھی مائیکروسوفٹ کے اصل منصوبہ ساز ہیں۔ رے اوزی کا مشن مائیکروسوفٹ کو ایک انٹرنیٹ کمپی کے طور پر ری انونٹ کرنا ہے۔ دوسری جانب کریگ منڈی مائیکروسوفٹ کے ریسرچ ڈیویژن کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔
بل گیٹس نے آج سے تقریباً تیس سال قبل ہارورڈ یونیورسٹی سے ڈراپ آؤٹ ہو کر اپنے سکول کے زمانے کے دوست پال ایلن کے ساتھ مائکروسوفٹ کی بنیاد رکھی جس نے دنیا کو بدل کر رکھ دیا۔ آج بل گیٹس دنیا کا امیر ترین شخص ہے۔
مائکروسوفٹ کے ذمہ داریوں سے فارغ ہونے کے بعد بل گیٹس کا ارادہ اپنی دولت، جو اس وقت پچاس ارب ڈالر کے قریب ہے، کو ایک اور مصرف میں لانا ہے اور وہ ہے انسانیت کی خدمت۔ بل گیٹس کا ارادہ ہے کہ وہ اس دولت کے بیشر حصے کو فلاح و بہبود کے کاموں میں صرف کرے۔ بل گیٹس اور اس کی بیوی کی قائم کی گئی چیریٹی بل میلنڈا فاؤنڈیشن پہلے سے ہی دنیا کی سب سے بڑی چیریٹی ہے۔ بل گیٹس اپنی دولت کو صحت اور تعلیم کی بہتر سہولتیں فراہم کرنے کے لیے خرچ کرنا چاہتا ہے۔
١٩٧٥ میں مائیکروسوفٹ کے قیام کا محرک جریدہ پاپولر الیکٹرانکس کا ایک آرٹیکل تھا جس میں دنیا کے پہلے مائیکروکمپیوٹر کی تفصیل موجود تھی۔ مائیکروسوفٹ کی پہلی پراڈکٹ بل گیٹس نے خود لکھی تھی اور یہ اسی مائیکروکمپیوٹر کے لیے لکھی گئی بیسک لینگویج تھی۔ مائیکروسوفٹ کے عروج کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب آئی بی ایم نے اپنا پی سی مارکیٹ میں لانے کے لیے اور اس کے لیے آپریٹنگ سسٹم ڈوس ڈیویلپ کروانے کے لیے مائیکروسوفٹ سے کنسلٹنگ سروسز لی تھیں۔
بل گیٹس کی مائیکروسوفٹ کی ذمہ داریوں سے سبکدوشی کی خبر نے عالمی اور امریکی سٹاک مارکیٹ میں بھی کچھ ہل چل مچا دی ہے۔ بل گیٹس ایک ایسے وقت پر مائکروسوفٹ کی سربراہی سے الگ ہو رہا ہے جو کہ اس کی بنائی ہوئی کمپنی کے لیے کافی چیلنجز لیے ہوئے ہے۔ گوگل انٹرنیٹ پر مائکروسوفٹ کی نسبت زیادہ تیزی سے بزنس پر چھا رہا ہے۔ گوگل کا بزنس ماڈل مائکروسوفٹ کے لیے مسلسل درد سر بن چکا ہے۔ گوگل ویب پر اپلیکیشنز فراہم کر رہا ہے اور وہ انہیں مرکزی طور پر اپگریڈ کرنے اور بہتر بنانے کی پوزیشن میں ہے جبکہ مائیکروسوفٹ کی پراڈکٹس کو اپڈیٹ کرنے کے لیے پیج جاری کیے جاتے ہیں جنہیں ہر کمپیوٹر پر علیحدہ سے ڈاؤنلوڈ کرکے انسٹال کرنا پڑتا ہے۔ سٹاک مارکیٹ میں مائکروسوفٹ کا شیئر کئی سالوں سے جمود کا شکار ہے۔ مائکروسوفٹ کی سب سے اہم پراڈکٹ ونڈوز کے اگلے ورژن میں دو سال کی تاخیر ہو چکی ہے۔ امریکہ میں ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس اور یورپ میں یورپین یونین مائیکروسوفٹ کے خلاف طویل عرصے سے اس کی مارکیٹ میں مناپلی قائم رکھنے کے خلاف اقدامات کر رہے ہیں۔
بل گیٹس کے بعد مائیکروسوفٹ کی قیادت رے اوزّی اور کریگ منڈی کے ہاتھوں میں آجائے گی۔ رے اوزّی مشہور ورک فلو سسٹم لوٹس نوٹس کے خالق ہیں اور نسبتاً حال ہی میں انہوں نے مائیکروسوفٹ میں کام کرنا شروع کیا ہے۔ رے اوزی مائیکروسوفٹ کے چیف سوفٹویر آرکیٹکٹ ہوں گے اور وہ اس وقت بھی مائیکروسوفٹ کے اصل منصوبہ ساز ہیں۔ رے اوزی کا مشن مائیکروسوفٹ کو ایک انٹرنیٹ کمپی کے طور پر ری انونٹ کرنا ہے۔ دوسری جانب کریگ منڈی مائیکروسوفٹ کے ریسرچ ڈیویژن کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔